Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
اداریہ

مہنگائی۔۔ عوام بے یارویاور !

Kashmir Uzma News Desk
Last updated: March 9, 2019 1:00 am
Kashmir Uzma News Desk
Share
10 Min Read
SHARE
  کشمیری عوام نے امسال سرما ئی مسائل اور مشکلات کا بہ شدت سامنا کیا۔ کڑاکے کی سردی ، بجلی کی حد سے زیادہ کٹوتی، بار بار سری نگر جموں شاہراہ کی بندش سے اشیائے ضروریہ اور خوردنی اجناس کی قلت ، منافع خوروں ، ذخیرہ اندوزوں اور گراں فروشوں کی من مانیاں، سرکاری حکام کا تجاہل عارفانہ ، یہی سب کچھ عروج پر رہا ۔ اگرچہ اہل ِکشمیر کے لئے چلّوں کی سوغاتیں بالعموم اسی رنگ ڈھنگ کی ہوتی ہیں مگر یہ سال خاص کر مہنگائی کے گزشتہ ریکارڈوں کو توڑگیا۔ اسلئے ریاستی عوام ارباب ِ حل و عقد سے بجا طور شاکی ہیں کہ انہوں نے گراں فروشوں کو عوا م کا خون چوسنے سے باکل بھی باز نہ رکھا ۔ اس وجہ سے گراں فروشی میں کوئی کمی آنے کی بجائے ہر گزرتے دن کے ساتھ اضافہ ہی ہورہا ہے اور غریب عوام ہیں کہ ان کی قوتِ خرید کمزور سے کمزور تر ہو رہی ہے ۔ ظاہر ہے اس وجہ سے ان کی زندگیاں اجیرن ہو چکی ہیں ۔اس وقت بازاروں کا حال یہ ہے کہ ساگ سبزی سے لے کر تمام دیگر اشیائے خوردونوش تک کی قیمتیں آسمان کو چھو رہی ہیںاور عام آدمی کا کچومر نکلتاجا رہاہے۔ ستم یہ کہ سرکاری نرخ ناموں میں خوردنی چیزوں کی جو قیمتیں درج ہوتی ہیں ان کی وقعت ردی کا غذ سے زیادہ نہیں کیونکہ خرید وفروخت میں عملاًان کی طرف ادنیٰ سی توجہ نہیں کی جا تی۔ دوکاندار تو دوکاندار ، خریدار بھی یہ قبل ازوقت جا نتے ہیں کہ کسی چیز کی جو قیمت ریٹ لسٹ پر دی گئی ہے، خرید و فروخت کے عمل میںاس کی کو ئی اہمیت نہیں۔ اہمیت اس بات کی ہوتی ہے کہ دوکاندار کیا منہ مانگا ریٹ گاہک کو بولے ۔ بہر صورت شاہراہ کی ابتری کے باعث گزشتہ دیڑھ دوماہ سے ایک طرف گراں فروشی ، منافع خوری اور ذخیرہ اندوزی کے وارے نیارے ہورہے ہیںاور دوسری طرف ان حوالوں سے انتظا میہ کی بے حسی اپنے عروج پر دیکھی جارہی ہے۔ کہنے کو صارفین کو خود غرض دو کا نداروں سے بچانے کے لئے ایک سرکاری صیغہ چیکنگ اسکارڈ کے نام سے موجودہے مگر یہ مکمل طور مفلوج ہے۔ اس کے پاس قاعدے قانون نافذ کر انے کے اختیار ات تو ہیں مگر سوال یہ ہے کہ چیکنگ اسکارڈ والے بھلا گراں فروشوںاور ذخیرہ اندوزوں کا مافیا کیوں توڑنے لگیں جب کہ ان کے دم قدم سے ہی ان لوگوں کااپنا حقہ پانی چلتا رہتاہے۔ ان اسکاڑوں کی عدم کارکردگی اور فرض ناشناسی کے چلتے اس وقت عام آدمی کو ساگ سبزی ، دال چاول ، دودھ گوشت ، پو لٹری اور انڈے وغیرہ بازاروں میںسر کاری نرخوں پر نہیں بلکہ دوکانداروں اور ریڑھی بانوں کی منہ مانگی قیمتوں پر حاصل کر نا پڑ رہی ہیں۔ ایڈمنسٹریشن کی تغافل شعاری کی اصل وجہ یہ ہے کہ برسہا برس سے یہا ں ایک ایسا ورک کلچر پنپ رہاہے جس کی عنا یت سے معمولی سرکاری اہل کار سے لے کر اعلیٰ افسر تک کو کسی مواخذے کاڈر یا جوابدہی کااحساس چھوکر بھی نہیں جا تا، لہٰذا ان کوکبھی یہ چٹی نہیں پڑتی کہ ذراسا لاج شرم کر کے عوام کے تئیں اپنے فرائض نبھائیں یا اپنی ذمہ داریاں ادا کر یں۔ بر عکس اس کے ان کو اپنے اپنے دائرہ کار میں یہ فکر لگی رہتی ہے کہ کسی طرح اختیارات کے ناجائز استعمال سے اپنی جیبیں موٹی کریں،بھلے ہی ا س سے عام آدمی کاجینا دشوار سے دشوار تر ہو۔ ان کے سامنے قاعدے قانون موم کی گڑیا ہوتے ہیں جن کو جب اورجہاں بھی چاہیں اپنے ذاتی اغراض براری کے لئے بے فکری سے توڑ کے رکھ دیں۔ اس نراج کے سبب صارفین کو بازاروں میں مختلف النو ع ما ریں سہنا پڑرہی ہیں۔ یہ بات بلا مبالغہ کہی جا سکتی ہے کہ حکو مت عوام کو درپیش روز مرہ مسائل سے نجات دلانے میں عدم دلچسپی کا روگ لگاہوا ہے ،اس لئے وادی ٔ کشمیر میں مہنگائی کا بھوت بلا روک ٹوک اپنا ڈیرا جمائے بیٹھاراج تاج کررہا ہے۔ بہر کیف یہ رام کہانی بازاروں کی ایک ایسی لاعلاج بیما ر ی بن چکی ہے جن سے خاص کرعام آدمی کا جینا دوبھر ہو رہا ہے۔ ان حالات میں ڈویژ نل انتظامیہ کی فعالیت سے عام آ دمی کا کچھ نہ کچھ بھلا ہوتا ، لیکن اس کا وجود بھی ان حوالوں سے محض علامتی سا دکھا ئی دے رہا ہے۔ بنا بریں عام آد می بازاروں میں گراں فروشی کا تختۂ مشق بنا ہوا ہے اور حکومتی سطح پر اس اہم مسئلے کی جانب کوئی دھیان نہیں دیا جارہاہے۔ بایں ہمہ اگر صارفین اپنے روزمرہ مسائل کی جانب ارباب ِ حل وعقد کی تو جہ بو ساطت میڈیا مبذول کرا نے کی بھول بھی کر تے ہیں تو حکومت سے کوئی شنوا ئی نہیں پاتے بلکہ الٹا حکومتی کارندے عضوئے معطل بن کر صارفین کے سینے پر بلا تکلف مونگ دلتے ہیں ۔اس کے درد سے جمہوریت کراہتی ہے اور عوام کی حا کمیت کا تصور پا ما ل ہو نا ظاہر سی بات ہے۔ ان دنوںبازاروں میںلا قانونیت کا حال یہ ہے کہ نا نو ائی روز بروزروٹی کا وزن کم کر رہے ہیں، قصاب گو شت کے سرکاری ریٹ لسٹ کی جگہ اپنی من مانی کے خوگر بنے ہوئے ہیں اورکھلے بندوں بے یارومددگارگاہکو ں کو دودوہاتھ لوٹ رہے ہیں، سبزی فروش گلی سڑی سبزیوں کے منہ مانگے دام وصولتے ہیں وغیرہ وغیرہ جب کہ مہنگائی کا دیو ہیکل بھو ت عام آدمی کے کمزور کندھو ں پرمہنگائی کا بو جھ بلا روک ٹوک لا د تاجا رہا ہے۔ اس اندھ کار سے عام آ دمی یہ سوچ سوچ کر چکرا تا ہے کہ سرکا ری محصولات سے لے کر اشیائے خور دنی تک کی قیمتیں آسمان تک بڑ ھا کر اْسے بلی کا بکرا بنا نے میں انتظامیہ کو کاہے کا ذ ہنی سکون محسو س ہورہا ہے؟ وہ اس بارے میں کبھی حرف ِشکا یت زبان پر لانے کی بھول کر ے تو اس کی سنوائی نہیں ہو تی،پانی کا مطا لبہ ہویا بجلی سپلا ئی میں معقولیت کی مانگ ہو ، اس کے نصیب میں ارباِب ِاقتدار سے گراں کی گو شی اوربے نیازی ہی آتی ہے۔سڑک اور نالی کی تعمیر و مرمت میںبے انتہاتسا ہل کارونا روئے تو کسی حاکم با لا کے کا ن پر جو ں تک نہیں رینگتی۔ رشوت خو ری،بد نظمی یااپنی بے بسی کا دکھڑا سنانے کی بے جاجرأت کرے تو شرپسند اور سماج دشمن کہلا تاہے؟ بہر صورت ا گر گورنر انتظامیہ واقعی چا ہتی ہے کہ یہ فاسدکلچر عام آدمی کا بیڑا مزید غرق نہ کر ے تو اسے چاہیے کہ اول بازاروں میں گراں فروشی کا ارتکاب کر نے والے ہر چھوٹے بڑے تاجر کو قانو ن کی خوراک پلائے ، دوم بنا کسی رو رعایت کے ہر شخص کے ساتھ قا نون کے مطا بق صورت حال سے نپٹ لے، سوم عوامی خدمات کے شعبے میں فوراً سے پیشتر سدھار لا  ئے تا کہ پبلک سروسز گارنٹی ایکٹ ایک کاغذی گھوڑا ثابت نہ ہو ، چہارم گرا ں بازاری کے ذمہ دار عنا صر کو قانون کے شکنجے میں لاکر اس عام تا ثر کو جھٹلا ئے کہ خو د انتظامی مشنری مہنگائی کوبڑ ھا وا دینے والو ں کی پشت پنا ہی کر رہی ہے ، پنجم مارکیٹ چیکنگ اسکارڈ کو جمود کے لحاف سے نکال باہر کیا جا ئے ، ششم بلیک مارکیٹنگ کرنے والوں کو کڑی سے کڑی سزائیں دی جا ئیں تاکہ دوسرے عبرت پکڑیں۔ اگر عملا ً یہ سب کیا گیا تویہ عام آ دمی کے تئیں گورنر ملک کا جذ بۂ خیرسگالی سمجھا جا ئے گا جس کی صرف ایک جھلک دیکھنے کے لئے لوگ کئی ماہ سے ترس رہے ہیں۔  
Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
Leave a Comment

Leave a Reply Cancel reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

صحت سہولیات کی جانچ کیلئے ڈائریکٹر ہیلتھ سروسز کاپونچھ دورہ تعمیراتی منصوبوں اور فلیگ شپ پروگراموں کی پیش رفت کا جائزہ لیا
پیر پنچال
پولیس نے لاپتہ شخص کو بازیاب کر کے اہل خانہ سے ملایا
پیر پنچال
آرمی کمانڈر کا پیر پنجال رینج کا دورہ، سیکورٹی صورتحال کا تفصیلی جائزہ لیا آپریشنل برتری کیلئے جارحانہ حکمت عملی وہمہ وقت تیاری کو ضروری قرار دیا
پیر پنچال
سندر بنی میں سڑک حادثہ، دکاندار جاں بحق،تحقیقات شروع
پیر پنچال

Related

اداریہ

! ماحولیاتی تباہی کی انتہا

July 11, 2025
اداریہ

زرعی اراضی کا سکڑائوخطرے کی گھنٹی !

July 10, 2025
اداریہ

! ہماراقلم اور ہماری زبان

July 9, 2025
اداریہ

کشمیر میں ایمز کی تکمیل کب ہوگی؟

July 9, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?