شوپیان // گنہ پورہ شوپیاں میں 19 سالہ نوجوان عادل فاروق ماگرے کی مبینہ طور فورسز کے ہاتھوں ہلاکت کے خلاف پیر کو ڈگری کالج شوپیان کے طلبا نے پُر امن احتجاجی ریلیاں نکالنے کی کوشش کی تاہم کالج انتظامیہ نے طالبات کو باہر جانے کی اجازت نہیںدی ۔ اس موقعے پر احتجاجی طلبہ نے کالج گیٹ کے باہر احتجاج شروع کیا ۔عینی شاہدین کے مطابق جونہی وہاں پولیس پہنچی اور مظاہرین کو منتشر کرنے کی کوشش کی اورٹئیر گیساورپیلٹ داغے جس کی وجہ سے 4 طلبا زخمی ہوئے ۔اقراء نامی ایک طالبہ نے بتایا کہ پولیس نے آنسوگیس کے گولے کالج کے اندر داغے جس کی وجہ سے کالج میںہر طرف افراتفری کا ماحول پیدا ہوا ۔بہت ساری طالبہ بے ہوش ہوگیںٔ۔اقراء نے مزید بتایا کہ ہم پرامن احتجاج نکالنے کی کوشش کر رہے تھے کہ تب ہی پولیس فورسز مین گیٹ کے باہر آی ٔاور ہمیںاحتجا ج ریلی کی اجازت نہیں دی جس کی وجہ سے حالات نے پُر تشدُد صورت اختیار کی ۔ پُر تشدُدجھڑپوں کا سلسلہ دو پہر تک جاری رہا۔ جھڑ پوں کے دوران کم از کم 4طلباء زخمی ہو گئے