راجوری/سُمت بھارگو/ڈھانگری حملے میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک دیپک شرما کو حال ہی میں ہندوستانی فوج کے آرڈیننس میں منتخب کیا گیا تھا اور وہ منگل کو اپنی ملازمت میں شامل ہونے والا تھا تاہم اُسی روز اس کی آخری رسومات بھی ادا کی گئی ۔دیپک شرما ولد راجندر شرما حملے میں مرنے والوں میں سے ایک ہے اور اس کا بھائی پرنس شرما زخمی ہے جس کا علاج معالجہ کیاجارہا ہے ۔لواحقین نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ دیپک کو حال ہی میں انڈین آرمی کے آرڈیننس میں فائر مین کے طور پر منتخب کیا گیا تھا اور وہ منگل کو اس میں شامل ہونے کے لئے اپنا گھر چھوڑنے والے تھے۔ان کے ایک پڑوسی سنجیت نے بتایا کہ ’’وہ اپنا ساز وسامان تیار کر رہا تھا لیکن بدقسمتی سے یہ اس کی آخری رسومات کا دن تھا ۔انہوں نے کہا کہ’’ آرڈیننس بھرتی میں ان کے انتخاب کے بعد دیپک خوشی کی کیفیت میں تھے اور ہم سب ان کے انتخاب پر خوش تھے لیکن بدقسمتی سے تقدیر کچھ اور ہی تھی‘‘۔دیپک اپنے پیچھے زخمی بھائی اور اپنی ماں کو چھوڑ کر گیا ہے ۔آئی ای ڈی دھماکے کا نشانہ بننے والے ویہان (4) اور سمیکشا (16) بھی دیپک کے کزن بھائی کے خاندان سے تھے اور آئی ای ڈی دھماکہ بھی دیپک کے گھر پر ہوا تھا۔