سرینگر// جنوبی قصبہ پلوامہ اور اس کے مضافات میں دوسال قبل بانڈی پورہ میں جاں بحق ہوئے ایک مقامی جنگجو کی دوسری برسی کے موقعے پر مکمل ہڑتال کی وجہ سے معمول کی زندگی مفلوج ہوکر رہ گئی جبکہ قصبے میں معمولی پتھرائو کا واقعہ بھی پیش آیا۔ اس دوران جنگجو کے مزار پر اجتماعی فاتحہ خوانی کا اہتمام کیا گیا۔کشمیر میڈیا نیٹ ورک کے مطابق سال 2015 میں 24دسمبر کی شام شمالی ضلع بانڈی پورہ کے اجس نامی علاقے میں فورسز اور جنگجوئوں کے درمیان ایک مختصر جھڑپ ہوئی جس کے بعد جائے واردات سے ایک لاش برآمد کی گئی۔پولیس نے بتایا کہ فوج کی13آر آر اور ایس او جی سے وابستہ اہلکار بازی پورہ میں تلاشی کارروائی کے بعد واپس لوٹ رہے تھے کہ اجس کے مقام پر ان پر گرینیڈ داغا گیا جس کے بعد جنگجوئوں اور فورسز کے درمیان گولیوں کا مختصر تبادلہ ہوااور بعد میں ایک لاش برآمد ہوئی۔ابتدائی طور پر لاش کو عدم شناخت قرار دیا گیا لیکن بعد میں اس کی شناخت اُمیس احمد شیخ عرف حمزہ عرف مولوی ولد فاروق احمد شیخ ساکن ژاٹہ پورہ پلوامہ کے بطور کی گئی۔ اُمیس احمدگورنمنٹ ڈگری کالج پلوامہ میں بی اے سیکنڈ ائرکا طالب علم تھا اور جون 2015میں گھر چھوڑ کر جنگجوئوں کی صفوںمیں شامل ہوا تھا۔کے ایم این نمائندے کے مطابق پیر کواُمیس کی دوسری برسی کے موقعے پرپلوامہ قصبے کے ساتھ ساتھ وشہ بگ، ڈانگر پورہ، ژاٹہ پورہ، ڈلی پورہ، پرچھو اوردیگر ملحقہ علاقہ جات میں مکمل ہڑتال کی گئی۔حالانکہ ہڑتال کی کسی نے کال نہیں دی تھی لیکن اس کے باوجود علاقے میں دکانیں اور کاروباری ادارے بند رہنے کے ساتھ ساتھ گاڑیوں کی نقل و حرکت بھی معطل رہی۔اس موقعے پر ممکنہ احتجاجی مظاہروں کے پیش نظر حساس مقامات پر احتیاط کے بطور پولیس اور نیم فوجی دستوں کی بھاری نفری تعینات کی گئی تھی ۔صبح سویرے ہی مین چوک پلوامہ میں کچھ نوجوانوں نے پولیس پر پتھرائو کیا، تاہم پولیس نے سی آر پی ایف کی مدد سے معمولی لاٹھی چارج کرکے انہیں بھگا دیا۔اس دوران اُمیس کے مقبرے پر دعائیہ مجالس کا سلسلہ صبح سویرے شروع ہونے کے بعد دن بھر جاری رہا اور اس کے حق میں اجتماعی فاتحہ خوانی کا اہتمام بھی کیا گیا۔لوگوں کی ایک بڑی تعداد نے اُمیس کے گھر جاکر اس کے لواحقین کے ساتھ یکجہتی کا اظہار بھی کیا۔
پوشکر ۔ماگام سڑک پر رکاوٹیں