جموں//ریاستی سرکار نے اس بات کی اطلاع دی ہے کہ اونتی پورہ فدائین حملے میں مارے گئے سی آر پی ایف اہلکاروں کی تعداد 44تھی۔اس دوران گورنر انتظامیہ نے کانسٹیبل نصیر احمد کے حق میں 20لاکھ روپے کی ایکسگریشیا ریلیف دینے کا اعلان کیا جبکہ بادامی باغ میں گورنر کی ہدایت پر انکے مشیر نے زخمی اہلکاروں کی عیادت کی ، جن کی حالت مستحکم بتائی گئی ہے۔ریاستی حکومت کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے ’’گورنر ستیہ پال ملک نے راجوری ضلع سے تعلق رکھنے والے سی آر پی ایف ہیڈ کانسٹیبل نصیر احمد کے لواحقین کے حق میں 20لاکھ روپے کے ایکسگریشیا کا اعلان کیا،نصیر احمد اُن 44 سی آر پی ایف اہلکاروں میں شامل تھے ،جو پلوامہ میں ایک خود کش بم دھماکے میں ہلاک ہوگئے‘‘۔بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ گورنر نے غمزدہ کنبے سے تعزیت کا اِظہا ر کیا ہے۔ادھرگورنر نے زخمی سی آر پی ایف جوانوں کی عیادت کیلئے صلاح کار کوسرینگر بھیجا۔خورشید احمد گنائی نے 92 فوجی ہسپتال کا دورہ کر کے جمعرات کو پلوامہ حملے میں زخمی ہوئے سی آر پی ایف جوانوں کی عیادت کی ۔ اُن کے ہمراہ صوبائی کمشنر بصیر احمد خان اور ڈپٹی کمشنر سری نگر عابد شید شاہ بھی تھے۔صلاح کار نے زخمیوں کو دستیاب طبی خدمات کا جائزہ لیا ۔