دبئی//ایشیائی کرکٹ کے دو سب سے بڑے حریف ہندستان اور پاکستان ایشیا کپ کرکٹ ٹورنامنٹ میں بدھ کو ہونے والے مہا مقابلے کے لئے پوری طرح تیار ہو چکے ہیں اور اس مقابلہ کو دیکھنے کے لئے جذبات کا سیلاب اٹھنے والا ہے ۔ہندستان اور پاکستان کے درمیان دو طرفہ کرکٹ تعلق سیاسی کشیدگی کے سبب ٹوٹے ہوئے ہیں اور دونوں ٹیمیں صرف آئی سی سی یا ایشیائی ٹورنامنٹوں میں ہی آمنے سامنے ہو پا رہی ہیں۔ دونوں ٹیموں کے درمیان گزشتہ مقابلہ ایک سال سے زیادہ عرصہ قبل جون 2017 میں انگلینڈ میں آئی سی سی چمپئنز ٹرافی کے فائنل میں ہوا تھا۔ تب پاکستانی ٹیم نے ہندستان کو 180 رنز سے شکست دے کر خطابی کامیابی حاصل کی تھی۔ اگرچہ گروپ مرحلے میں ہندستان نے پاکستان کو 124 رنز سے شکست دی تھی۔اتنے وقت بعد ہو رہے اس مقابلے کا سب کو بے صبری سے انتظار تھا جو اب مکمل ہونے جا رہا ہے ۔ دونوں ٹیمیں اس میچ کے لیے پوری طرح تیار ہیں تاہم اس مہا مقابلے میں ہندوستان کو اپنے باقاعدہ کپتان وراٹ کوہلی کی کمی کھل سکتی ہے جنہیں اس ٹورنامنٹ سے آرام دیا گیا ہے ۔ وراٹ چمپئنز ٹرافی میں ہندستانی کپتان تھے اور فائنل میں ان کا بلا خاموش رہا تھا۔وراٹ کی غیر موجودگی میں ہندستان کی کپتانی سنبھال رہے روہت شرما کے قریب شاندار موقع ہے کہ وہ ٹیم کو روایتی حریف ٹیم کے خلاف جیت دلائیں۔ پاکستان اس ٹورنامنٹ میں ہانگ کانگ کو آٹھ وکٹ سے شکست دے کر اپنی مہم کا فاتحانہ آغاز کر چکا ہے ۔ لیکن ہندستان کے خلاف اسے اپنے تمام تجربے و مہارت کا استعمال کرنا پڑے گا۔ایشیا کپ میں یہ ایک بڑی دلچسپ حقیقت ہے کہ 1984 سے شروع ہوئے اس ٹورنامنٹ میں ہندستان اور پاکستان کا اب تک ایک بار بھی فائنل میں مقابلہ نہیں ہوا ہے ۔ ہندستان ٹورنامنٹ کو ون ڈے فارمیٹ میں پانچ بار 1984، 1988، 1990-91، 1995، 2010 اور ٹوئنٹی -20 شکل میں 2016 میں جیت چکا ہے جبکہ پاکستان نے 2000 اور 2012 میں ایشیا کپ جیتا ہے ۔ٹورنامنٹ کا اس بار کا فارمیٹ ایسا ہے کہ دونوں ٹیمیں دوسری بار بھی نبرد آزما ہو سکتی ہیں۔ ہندستان اور پاکستان کا سپر -4 میں بھی مقابلہ ہو سکتا ہے ۔ پانچ بار کا چمپئن سری لنکا گروپ بی میں بنگلہ دیش اور افغانستان سے مسلسل دو میچ ہار کر ٹورنامنٹ سے باہر ہو چکا ہے ۔ بنگلہ دیش اور افغانستان دونوں سپر -4 میں پہنچ چکے ہیں۔سپر -4 کی سرفہرست دو ٹیموں کو فائنل میں کھیلنا ہے ۔ اگر ہندستان اور پاکستان دونوں نے اپنی طاقت کے مطابق کارکردگی کا مظاہرہ کیا تو پہلی بار ایشیا کپ کے فائنل میں بھی ان کامقابلہ ہو سکتا ہے ۔ فی الحال دونوں ٹیمیں کی نظریں اس گروپ مقابلے پر لگی ہوئی ہیں جس میں وہ ایک دوسرے کو شکست دینے کے لئے پورا زور لگا دیں گی۔دبئی میں بنگلہ دیش اور سری لنکا کے پہلے میچ میں اسٹیڈیم میں شائقین کا مکمل اجتماع تھا لیکن اس کے بعد کے میچ میں اسٹیڈیم تقریبا خالی پڑے رہے ۔
عمران خان کی دبئی اسٹیڈیم آمد متوقع
اسلام آباد// وزیراعظم عمران خان کی پاک بھارت ٹاکرا دیکھنے کے لیے کل دبئی اسٹیڈیم میں آمد متوقع ہے۔سفارتی ذرائع کے مطابق وزیراعظم عمران خان آج اپنے پہلے غیرملکی دورے کے لیے سعودی عرب روانہ ہو رہے ہیں، سفارتی ذرائع کی جانب سے امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ وہ کل دبئی میں شیڈول پاک بھارت میچ اسٹیڈیم میں جا کر دیکھیں گے۔واضح رہے کہ ایشیا کپ میں پاکستان اور بھارت کی ٹیمیں کل پاکستانی وقت کے مطابق ساڑھے 4 بجے آمنے سامنے ہوں گی، بھارت کے مستقل کپتان ویرات کوہلی کو آرام دیا گیا ہے اور ان کی جگہ روہت شرما ٹیم کی قیادت کر رہے ہیں، چیمپئنز ٹرافی فائنل میں روایتی حریف کو شکست دینے والی پاکستانی ٹیم کو اس مقابلے میں فیورٹ قرار دیا جارہا ہے۔
’’پاکستان اور بھارت کا مقابلہ زبردست ہو گا‘‘
کراچی// پاکستانی کرکٹ ٹیم کے چیف سلیکٹر انضمام الحق کا کہنا ہے کہ پاکستان کا بھارت کے ساتھ کہیں بھی مقابلہ ہو زبردست ہوتا ہے، کل بھی پاکستان اور بھارت کا زبردست مقابلہ ہوگا۔پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان اور چیف سلیکٹر انضمام الحق کا کہنا ہے کہ بھارت کے ساتھ کہیں بھی مقابلہ ہو زبردست ہوتا ہے، ویرات کوہلی کے نہ ہونے سے پاکستان کو نہیں بھارت کو فرق پڑے گا۔پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق فاسٹ باولر شعیب اختر کا کہنا ہے کہ متحدہ عرب امارات کی کنڈیشنز کا پاکستان کو فائدہ ہو گا۔ بھارت پر چیمپئینز ٹرافی کے فائنل کی شکست کا خو ف ہو گا اس لیے پاکستان ٹیم کو نفسیاتی برتری حاصل ہے۔پاک بھارت میچ کے حوالے سے سوئنگ کے سلطان وسیم اکرم کہتے ہیں کہ پاک بھارت میچز کی ٹینشن گراونڈ میں ضرور ہوتی ہے لیکن کھیل کے میدان کے باہر سب دوست ہیں، ساتھ کھانا بھی کھاتے ہیں۔