ممبئی //مہاراشٹر کی بی جے پی قیادت والی حکومت میں بدعنوانی کے الزامات جھیلنے والے تین داغی وزرا کے معاملے پر اپوزیشن کانگریس این سی پی نے ریاستی اسمبلی کے جاری مانسون اجلاس کے دوران زبردست نعرے بازی اور ہنگامہ آرائی کی جس کے سبب ایوان کی کارروائی ملتوی کی گئی۔ اسی درمیان وزیر صنعت سبھاش دیسائی نے اپنے اوپر عائد الزامات سے انکار کیا اور کہا کہ اپوزیشن ممبران جس مبینہ گھپلے کا ان کے محکمہ پر الزام لگا رہے ہیں دراصل وہ اجازت نامہ کانگریس کے دور اقتدار میں ہوئے تھے اور سابق وزیر صنعت نارائن رانے ، وزیر محصول راجیندر درڈا کی وزارت کے دوران اجازت نامہ جاری کئے گئے تھے ۔ایوان کی کارروائی کا جوں ہی آغاز ہوا اپوزیشن ممبران نے وزیر تعمیرات پرکاش مہتہ ، وزیر صنعت سبھاش دیسائی و وزیرسبھاش دیشمکھ کے استعفا کا مطالبہ کر رہے تھے ۔ اپوزیشن کے لیڈر رادھا کرشن وکھے پاٹل کانگریس و سابق نائب وزیر اعلی اجیت پوار نے داغی وزرا پر نشانہ لگاتے ہوئے کہا کہ ان وزرا کو فوری طور سے ریاستی کابینہ سے نکال دیا جانا چاہیئے اور ان کے خلاف اسپیشل انوسٹی گیشن ٹیم کا ایک دستہ قائم کر کے ان کی تحقیقات کی جانی چاہیئے ۔ اسی درمیان اپوزیشن ممبران نے جم کر نعرہ بازی کی اور چاہ ایوان میں آکر بھی وزیر اعلی دیویندر فڑنویس کی حکومت کے خلاف نعرے بازی کی۔اپوزیشن ممبران کے احتجاج کے دوران سبھاش دیشمکھ نے ایوان سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سابق وزیر راجندر درڈا کی وزارت میں128ہزار ہیکٹر قطعہ اراضی اور نارائن رانے کی وزارت میں کسانوں کی 113و106زمینوں کے تعلق سے مختلف احکامات صادر کئے گئے تھے نیز ان کی وزارت میں اس سلسلے میں کوئی ایسے احکامات جاری نہیں کئے تھے جس سے وہ قانون کی زد میں آتے ہوں۔