جموں // مہاراجہ ہری سنگھ کے یوم پیدائش پر جموں میں ہتھیار بند ریلیاں نکالی گئیں ۔ حکومت کی طرف سے اس دن سرکاری تعطیلات کا مطالبہ مسترد ہونے کے باوجود جموں میں کئی تقاریب کا انعقاد بھی کیا گیا جبکہ ڈاکٹر کرن سنگھ نے کہا کہ اگر شیخ محمد عبداللہ کے جن دن پر سرکاری چھٹی ہوسکتی ہے تو مہاراجہ ہری سنگھ کے جنم دن پر کیوں نہیں۔سیاہ ٹی شرٹس ،زعفرانی رنگ کے مفلر ، روایتی ڈوگرہ پگڑیاں پہنے اور زعفرانی رنگ کے جھنڈے،تلواریں اور بندوق ہاتھ میں لیکر راجپوت سبھا اور ٹیم جموں نامی تنظیموں کے کارکن کھلی گاڑیوں، جیپوں اور موٹر سائیکلوں پر شہر میں گشت کرتے رہے اور برد میں یہ ریلیاں توی پل کراسنگ پر اختتام پذیر ہوئیں۔جہاں ایک تقریب منعقد ہوئی۔شرکاء نے اس موقعہ پر بھاجپا پی ڈی پی سرکار پر تنقید کی کہ اس نے23ستمبر کو سکاری چھٹی کا اعلان نہیں کیا۔اس موقعہ پر نرمل سنگھ مہاراجہ ہری سنگھ کو خراج عقیدت ادا کرنا چاہ رہے تھے لیکن کارکنوں نے انکی سرکار کے خلاف نعرے بازی کی۔اس موقعہ پر انہیں دھکے بھی دئے گئے۔ڈوگرہ فرقے نے انکے گاڑیوں کے قافلے کو بھی روک دیا۔ڈوگرہ مہاراجہ کے جنم دن پر چھتٰ نہ کرنے کے سرکاری فیصلے پر ڈاکٹر کرن سنگھ نے ایک بیان میں کہا کہ انہیں افسوس ہوا ہے کہ جموں کے دیرینہ مطالبے کو نظر انداز کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ اگر کشمیریوں کے جذبات کو ملحوظ نظر رکھ کر شیخ محمد عبداللہ کے جنم دن پر چھٹی کی جاسکتی ہے تو جموں کی خواہشات کو نظر انداز کیوں کیا جارہا ہے۔دریں اثناء بھاجپا کی طرف سے باہو فورٹ میں ایک تقریب منعقد کی گئی جس میں مہاراجہ کو خراج عقیدت پیش کیا گیا۔دریں اثناء جموں میں وکلاء نے کام کاج نہیں کیا۔