مہاتما گاندھی کی صحافت | مانو کے شعبۂ ماس کمیونیکیشن میںلیکچر کا انعقاد

Towseef
2 Min Read

عظمیٰ نیوز ڈیسک

حیدرآباد// مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی کے شعبۂ ماس کمیونیکیشن اور صحافت میں ’مہاتما گاندھی کی صحافت‘ پر انڈین سوسائٹی آف گاندھین اسٹڈیز کے صدر پروفیسر ستیش کمار رائے نے لیکچر پیش کیا۔ پروفیسر رائے نے اپنے خطاب میں گاندھی جی کی زندگی اور ان کی صحافتی خدمات کو اجاگر کرتے ہوئے بتایا کہ ان کی سچائی اور انصاف کی پاسداری نے ان کی صحافت کو منفرد بنا دیا۔ انہوں نے جنوبی افریقہ میں گاندھی جی کو درپیش نسلی امتیاز کے تجربات پر روشنی ڈالتے ہوئے بتایا کہ یہ لمحات ان کے سیاسی نظریات کو نکھارنے کا سبب بنے اور انہیں ایک فعال رہنما بنایا۔پروفیسر رائے نے گاندھی کی صحافتی اخلاقیات پر بھی تفصیلی گفتگو کی، خاص طور پر ان کی سچائی، عدم تشدد اور سماجی ذمہ داری سے غیر متزلزل وابستگی کو نمایاں کیا۔ انہوں نے بتایا کہ گاندھی صحافت کو سماجی اصلاح کا ایک طاقتور ذریعہ سمجھتے تھے اور “ینگ انڈیا”، “ہریجن” اور ’’انڈین اوپینین‘‘ جیسے اخبارات کے ذریعے انصاف اور مساوات کے پیغامات پہنچاتے تھے۔ پروفیسر رائے نے اس بات پر زور دیا کہ گاندھی جی صحافت کو ایک مقدس فریضہ سمجھتے تھے اور صحافیوں کو دیانتداری اور ایمانداری کی تلقین کرتے تھے۔ ان کے ستیہ گرہ کے اصولوں نے ان کی صحافت کو متاثر کیا اور انہیں اخلاقی صحافت کا علمبردار بنایا۔لیکچر میں گاندھی کے اہم سیاسی کرداروں جیسے 1932 کا پونا پیکٹ اور 1920 کی تحریک عدم تعاون پر بھی بات کی گئی۔اختتامی کلمات میں پروفیسر رائے نے آج کے ڈیجیٹل دور میں گاندھیائی صحافت کی اہمیت پر زور دیا۔

Share This Article