سرینگر//سوپور کے لوگوں نے مکانوں کی تعمیرات کیلئے مرکزی اسکیم کے تحت رقومات کو واگزار کرنے میں لیت ولعل کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ سوپور میونسپل کمیٹی’’کورپشن کے اڈے‘‘ میں تبدیل ہوچکی ہے۔ پریس کالونی میں سوپور کے درجنوں علاقوں سے آئے ہوئے لوگوں نے سوپور مونسپل کمیٹی کے خلاف نعرہ بازی کی۔مظاہرین نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ کمیٹی کے افسران ان کے سروں پر سوار ہوچکے ہیںاور من مانی طریقے پر شہریوں کو ستاتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ جہاں سینکڑوں لوگوں کو غیر قانونی طور پر تعمیرات کھڑی کرنے کی اجازت دی گئی وہی مرکزی اسکیموں کی عمل آواری میں تاخیر کی جا رہی ہے۔مظاہرے میں شامل محمد رمضان کبو اور منظور احمد ندرو نے کہا’’ ایک سال قبل کمیٹی میں مکانوں کی تعمیر کرنے کی غرض سے مرکزی سرکار کی طرف سے فراہم کیے جارہے1 لاکھ66 ہزار روپے مالیت کے ہاوسنگ لون کے لئے درخواستیں جمع کرائیں۔ انہوںنے کہا کہ میونسپل کمیٹی میں ایسے کیسوں کی تعداد 1500ہے اور تمام لوازمات اور حتمی چھان بین کے باوجود ان کیسوں کے درخواست دہندگان کورقومات واگذار نہیں کی جارہی ہیں‘‘۔ انہوں نے اس ضمن میں سوپور میونسپل کمیٹی میںتعینات’’ ایک آ فیسر ‘‘ کو مورود الزام ٹھہرا تے ہو ئے کہا کہ موصوف کی غفلت شعاری کی وجہ سے یہ کیس ابھی تک رکے پڑ ے ہیں جس کی وجہ سے لوگ سر دیوں کے اس موسم میں چھت تعمیر نہ کرنے کی وجہ سے سخت مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں۔ انہوں نے مذ کورہ آ فیسر کے فوری تبادلے کا مطالبہ کیا۔