کپوارہ+بانڈی پورہ// مژھل سیکٹرمیں آ ر پار گولہ باری میں ٹھہرائو آ چکا ہے تاہم کیرن سیکٹر میں بدھ کو رات بھر وقفے وقفے سے گولہ باری کا سلسلہ جاری رہا جس میں سرحدی حفاظتی فورس اور فوج کے 4اہلکارشدید طور زخمی ہوگئے جبکہ کچھ مویشی ہلاک اور نصف درجن مکانو ں کو بھی نقصان پہنچنے کی اطلاع ہے ۔اس دوران گریز سیکٹر میں پاکستانی گولہ باری سے18تعمیراتی ڈھانچوں کو نقصان پہنچا ہے جن میں مساجد اور سکول شامل ہیں۔کشن گنگا پاور پروجیکٹ پر کام روک دیا گیا ہے۔مژھل سیکٹر میں اگرچہ بدھ کی صبح گولہ باری میں ٹھہرائو آ گیا تاہم شام کو دوبارہ طرفین کے درمیان گولہ باری ہوئی جو کچھ وقفے تک جاری رہی اور اس دوران لوگ اپنے گھرو ں میں سہم کر رہ گئے۔بدھ کو شبانہ گولہ باری کے نتیجے میں بلبیر پوسٹ کے نزدیک سرحدی حفاظتی فورس کے دو اہلکار اور 22گرنیڈئرس کے دو اہلکار درگا پرتاب اور سپاہی پوپندر سنگھ شدید طور زخمی ہوگئے جنہیں کیرن سے سرینگر میں واقعہ فوج کے 92بیس اسپتال میں داخل کیا گیا ۔مارٹر شلنگ کے نتیجے میںکیرن میں نصف درجن مکانو ں کو نقصان پہنچ چکا ہے ۔مژھل اور کیرن میں آ ر پار گولہ باری سے ان علاقوں کے لوگوں کی نیندیں حرام ہو گئی ہیں۔ گزشتہ مہینے سے اب تک ان علا قو ں میں 6بار آ ر پار گولہ باری ہوئی اور اب تک ایک درجن سے زائد گولے یہا ں کی آ بادی میں گرے ہیں۔اس دوران شمالی کشمیر کے گریز سیکٹر میں بگتور اور تارہ بل علاقوں ، جوکہ لائن آف کنٹرول کے بالکل قریب ہیں، میں شدید گولہ باری کے باعث 18ڈھانچوں کو نقصان پہنچا ہے۔پولیس کا کہنا ہے کہ انکے پاس مکمل تفصیلات نہیں پہنچ پائی ہیں تاہم جو اطلاعات موسول ہوئی ہیں ان میں کہا گیا ہے کہ گولہ باری کی زد میں دو مساجدیں بھی آئیں ہیں اور انہیں نقصان ہوا ہے۔ اسکے علاوہ سکولی عمارات بھی گولہ باری کی زد میں آئی ہیں۔اسکے علاوہ بگتور اور تارہ بل میں کئی رہائشی مکانوں کو بھی نقصان ہوا ہے۔گولہ باری کے نتیجے میں کسی بھاری نقصان سے بچنے کے لئے حکام نے زیر تعمیر کشن گنگا ہائیڈل پن بجلی پروجیکٹ پر کام بھی روک دیا ہے۔گزشتہ روز کچھ گولے پروجیکٹ کے آس پاس گرے تھے۔جمعرات کو گریز سیکٹر میں اگرچہ سکوت چھایا رہا تاہم لوگوں میں خوف و ہراس پایا جارہا ہے۔