کپوارہ +اوڑی // فوج نے اتوار کے روز شمالی کشمیر کے سرحدی ضلع کپوارہ میں دراندازی کی کوشش ناکام بنانے اور اس میں ایک جنگجو کی ہلاکت کا دعویٰ کیا ہے ۔فوج کا کہنا ہے کہ کپوارہ ضلع کے کلاروس علاقہ موری سے دور حد متارکہ پر فوج کی21راجپوت رائفلز نے سونا پنڈی گلی کے نزدیک2سے 3جنگجو مشکوک حالت میں دیکھے، جو سرحد عبور کر نے کی تاک میں تھے ۔ فوج نے انہیں ہتھیار ڈالنے کی پیش کش کی جو جنگجوئو ں نے ٹھکرا دی اور فوج پر زبردست فائرنگ کی جس کے بعد طرفین کے درمیان جھڑپ کا سلسلہ شروع ہوا ۔فوج نے علاقہ کے ایک وسیع حصے کو محاصرے میں لیکر تلاشی کارروائی شروع کی اور فوج نے دعویٰ کیا کہ اس جھڑپ میں ایک عدم شناخت جنگجو کو جا ں بحق کیا گیا ۔فوج نے بتایا کہ آخری اطلاعات ملنے تک مژھل سیکٹر میں جنگجو مخالف آپریشن جاری تھا۔ انہوں نے بتایا ’جنگجوؤں کے آبادی والے علاقوں میں داخلے کو روکنے کے لئے سیکورٹی فورسز کی اضافی کمک نوگام سیکٹر روانہ کی گئی ہے‘۔ ادھر کمل کوٹ سیکٹر میں ہند پاک افوج کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا ہے جس میںایک رہاشی مکان اور گائوخانہ تباہ ہوگئے تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔۔ اوڑی حد متارکہ پر واقعہ کمل کوٹ سیکٹر میں سنیچر رات ساڑھے گیارہ بجے ہند پاک افوج کے درمیان ہلکی فائرنگ کا تبادلہ شروع ہوا جو قریب آدھے گھنٹے تک جاری رہا۔ پاکستانی فوج نے ہندوستان کی چوکیوں کو نشانہ بنایا جس دوران دو ماٹر شیل ماڑیاں کمل کوٹ میں گرے جس کے نتیجے میں منگا ولد راجو کٹاریہ کا رہاشی مکان اور گائوخانہ جزوی طور تبا ہو گئے۔ اس وقت مالک مکان اہل خانہ سمیت مال مو یشیوں کے ساتھ بہک میں تھے اور گھر میں کوئی موجود نہیںتھا۔یاد رہے گزشتہ ہفتے اوڑی کمل کوٹ سیکٹر میں ہند پاک افواج کے درمیان گولہ باری کے تبادے کے دوران رانی چوکی پر تعینات 20 سکھ رجمنٹ سے وابستہ نائیک گروند سنگھ نامی اہلکار زخمی ہوا تھا۔