کپوارہ+پلوامہ//سرحدی ضلع کپوارہ کے مژھل سیکٹر میں حد متارکہ پر در اندازی کے دوران ایک جنگجو جا ں ہونے کا دعویٰ کیا گیاہے ۔اس دوران سانبورہ پانپورہ میں شبانہ تصادم آرائی کے دوران فوج کے 2اہلکاروں اور ایک جنگجو کی جان گئی جبکہ دیگر جنگجو فرار ہونے میں کامیاب ہوئے۔پلوامہ میں جمعہ کو ہڑتال رہی جبکہ کچھ مقامات پر جھڑپیں بھی ہوئیں۔فوج نے بتا یا کہ مژھل سیکٹر کے حد متارکہ پر واقع لشہ ڈٹ کے قریب جمعہ کو بعد دوپہر سرحد کے اس پار جنگجوئو ں نے در اندازی کی کوشش کی تاہم فوج نے فوری طور وہا ں پر جنگجوئوں کی کوشش کو ناکام بناتے ہوئے فائرنگ کی۔انہوں نے بتا یا کہ طرفین کے درمیان گولیو ں کا تبادلہ کئی گھنٹوں تک جاری رہا جسمیں فوج نے ایک جنگجو کو جا ں بحق کیا ۔فوج کا کہنا ہے کہ علاقہ میں2سے 3جنگجو چھپے بیٹھے ہیں اور ان کو ڈھونڈ نکالنے کے لئے تلاشی کاروائی جاری ہے ۔اس دوران پلوامہ کے سانبورہ گائوں میں قریب 18 گھنٹوں تک جاری رہنے والا جنگجو مخالف آپریشن دو فوجی اہلکاروں اور جنگجو تنظیم جیش محمد سے وابستہ ایک جنگجو کی ہلاکت پر ختم ہوگیا ۔ ضلع پلوامہ میں موبائیل انٹرنیٹ خدمات گذشتہ شام سانبورہ میں جنگجو مخالف آپریشن شروع ہونے کے ساتھ منقطع کی گئیں۔پلوامہ میں جمعہ کو جنگجو کی ہلاکت کے خلاف ہڑتال کی گئی جس کے دوران احتجاجیوں کی سیکورٹی فورسز کے ساتھ جھڑپیں ہوئیں ۔ سانبورہ آپریشن میں ہلاک ہونے والے فوجیوں کی شناخت سپاہی سوراج سنگھ توپال اور کشواہ پردیب سنگھ کے بطور کی ہے۔ آپریشن کے دوران مارے گئے جنگجو کی شناخت جیش محمد سے وابستہ بدر کے طور کی ہے۔ سانبورہ میں جنگجوؤں کی موجودگی سے متعلق مصدقہ اطلاع ملنے پر فوج کی 50 راشٹریہ رائفلز (آر آر)، جموں وکشمیر پولیس کے اسپیشل آپریشن گروپ (ایس او جی) اور سینٹرل ریزرو پولیس فورس (سی آر پی ایف) کی 110 ویں بٹالین سے وابستہ اہلکاروں نے مذکورہ علاقہ میں جمعرات کی سہ پہر تلاشی آپریشن شروع کیا۔ انہوں نے کہا کہ تلاشی آپریشن کے دوران جب سیکورٹی فورسز علاقہ میں ایک مخصوص جگہ کی جانب پیش قدمی کررہے تھے ، تو وہاں موجود جنگجوؤں نے ان پر خودکار ہتھیاروں سے فائرنگ کی۔ جنگجوؤں کی فائرنگ کے جواب میں سیکورٹی فورسز نے بھی فائرنگ کی، جس کے بعد طرفین کے مابین باضابطہ طور پر گولیوں کا تبادلہ شروع ہوا۔ انہوں نے کہا کہ ابتدائی فائرنگ میں فوج کے دو اہلکار زخمی ہوئے، جنہیں اگرچہ اسپتال منتقل کیا گیا، تاہم وہ جانبر نہ ہوسکے۔ مسلح تصادم کے دوران جیش محمد کے بدر نامی جنگجو کو ہلاک کیا گیا۔ انہوں نے کہا ’علاقہ میں مزید دو جنگجو موجود تھے، لیکن وہ اندھیرے کا فائدہ اٹھاتے ہوئے فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔ دریں اثنا مقامی لوگوں کی جانب سے جنگجو مخالف آپریشن میں ایک بار پھر رخنہ ڈالا گیا ۔ جنگجوؤں اور سیکورٹی فورسز کے مابین فائرنگ کا تبادلہ شروع ہونے کے ساتھ ہی مقامی لوگ سڑکوں پر نکل آئے اور جنگجوؤں اور کشمیر کی آزادی کے حق میں نعرے بازی کرنے لگے۔ مقامی لوگوں کی جانب سے سیکورٹی فورسز پر پتھراؤ بھی کیا جنہوں نے ردعمل میں آنسو گیس کے گولوں کا استعمال کیا ہے۔ ضلع پلوامہ میں جنگجو کی ہلاکت کے خلاف جمعہ کے روز ہڑتال کی گئی جس کے دوران احتجاجیوں کی سیکورٹی فورسز کے ساتھ تازہ جھڑپیں ہوئی ہیں۔