اشرف چراغ
کپوارہ // مژھل سیکٹر کپوارہ میں در اندازی کے دوران 2ملی ٹینٹ ہلاک ہوئے۔ پولیس نے اپنے ایک بیان میں کہا “لائن آف کنٹرول کے پار مژھل سیکٹرمیں ملی ٹینٹوں نے لانچ پیڈ سے ممکنہ دراندازی کی کوشش کی جس کے بعد فوج کو اس کوشش کو ناکام بنانے تیار رکھا گیا۔ “اس انتہائی مشکل علاقے میں دراندازی کے ممکنہ راستوں پر ہندوستانی فوج اور ایس او جی کپوارہ سمیت متعدد اضافی فورسزگھات لگائے تھے۔ گھات لگا کر بیٹھنے والے چوکس فوجیوں نے لگاتار دو راتوں تک مسلسل بارش، خراب موسم اور درجہ حرارت میں نمایاں کمی کا مقابلہ کیا۔
بدھ کی صبح تقریباً 8.30 بجے ملی ٹینٹو ں کو فوجیوں نے لائن آف کنٹرول سے اپنی طرف دراندازی کرتے ہوئے دیکھا۔ اس موقعہ پر طرفین کے درمیان شدید فائرنگ کا تبادلہ ہوا جس کے نتیجے میں دو ملی ٹنٹ جاں بحق ہوگئے ۔ بیان میں کہا گیا کہ “جاں بحق ملی ٹنٹ اور اس سے منسلک ملی ٹنٹ گروپ کی شناخت کی جا رہی ہے۔” بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ کامیاب انٹیلی جنس پر مبنی آپریشن ہندوستانی فوج، جموں و کشمیر پولیس اور تمام ایجنسیوں کے درمیان قریبی ہم آہنگی کی ایک اور مثال ہے۔ سیکورٹی فورسز علاقے کے امن اور ہم آہنگی کو متاثر کرنے کے لیے دشمن عناصر کے مذموم عزائم کو ناکام بنانے کے لیے ثابت قدم ہیں”۔ادھر سرینگرمیں تعینات دفاعی ترجمان نے مژھل سیکٹرمیں ہوئی جھڑپ کے بارے میں کہاکہ لائن آف کنٹرول کے پار سے مژھل سیکٹر کی طرف ملی ٹینٹوں کے لانچنگ پیڈز میں سے ایک ،سے ممکنہ دراندازی کے بارے میں ایس ایس پی کپواڑہ کے فراہم کردہ ایک مخصوص انٹیلی جنس ان پٹ کی بنیاد پر، فوجیوں کو یکم مئی سے ہی ہائی الرٹ پر رکھا گیا تھا۔ترجمان نے کہا کہ اس ناہموار اور انتہائی دشوار گزار علاقے میں ایک اچھی طرح سے مربوط کاؤنٹر انفلٹریشن گرڈ لگایا گیا ۔انہوں نے کہا کہ3 مئی کی صبح تقریباً ساڑھے8 بجے شدید فائرنگ کا تبادلہ ہوا جس کے نتیجے میں2 ملی ٹینٹ مارے گئے۔انہوںنے کہاکہ مارے گئے دونوں دہشت گردوں کی لاشوں کے ساتھ اے کے47 سیریز کی2 رائفلیں، 6میگزین، اے کے47کی159گولیاں ،پاکستانی مارکنگ کے ساتھ کھانے کی اشیاء اور سگریٹ کے علاوہ پاکستانی کرنسی کے660روپے برآمدکئے گئے۔ علاقے کی مزید وسیع تلاش جاری ہے۔