عاصف بٹ+سمت بھارگو
کشتواڑ+راجوری//جموں کشمیر پولیس نے مخصوص اطلاعات کے بعد پہاڑی ضلع کشتواڑ کے دور دراز علاقہ مڑواہ میں بڑے پیمانے پر تلاشی مہم شروع کی۔اطلاع پر تیزی سے کارروائی کرتے ہوئے اور مشکوک حرکات کو جانچنے کے لیے ایس ایس پی نریش سنگھ کی زیرنگرانی اے ایس پی کشتواڑ پردیپ سنگھ و ایس ڈی پی او وجے بھگت کی قیادت میں پولیس اہلکاروں نے گھنے جنگلات میں جامع تلاشی مہم شروع کی۔ پولیس کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ گھنے جنگلات میں کومبنگ آپریشن شروع کیا گیا ہے تاکہ دہشت گردانہ سرگرمیوں پر نظر رکھی جا سکے اور لوگوں میں پولیس اور دیگر سیکورٹی فورسز کی طرف سے فراہم کردہ اور محفوظ ماحول کے بارے میں اعتماد پیدا کیا جا سکے ۔ واضح رہے کہ کشتواڑ ضلع میں ملی ٹینسی سے متعلق سرگرمیاں دیکھنے میں آئی ہیں اور اسی مناسبت سے ملی ٹینٹوں کے خلاف کریک ڈاؤن کرنے کے لیے انسدادملی ٹینسی خصوصی آپریشنز کا ایک سلسلہ شروع کیا گیا ہے تاکہ خطے سے ملی ٹینسی کو ختم کیاجاسکے۔ادھرراجوری کے کیری سیکٹر میں لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر تعینات بھارتی فوج کی جانب سے شروع کیا گیا انسداد ملی ٹینسی آپریشن دوسرے روز بھی جاری رہا۔ فوج ملی ٹینٹوں کے اْس گروہ کی تلاش میں مصروف ہے جس نے پیر اور منگل کی درمیانی شب دراندازی کی کوشش کی تھی۔فوجی ذرائع کے مطابق کیری کے فارورڈ علاقوں میں تین سے چار بھاری ہتھیاروں سے لیس مشتبہ ملی ٹینٹوںکی نقل و حرکت دیکھی گئی، جس کے فوراً بعد علاقہ فائرنگ کی آوازوں سے گونج اْٹھا۔ فوج نے چابک دستی کا مظاہرہ کرتے ہوئے دراندازی کی اس کوشش کو ناکام بنا دیا۔ذرائع نے بتایا کہ دراندازی کی کوشش ناکام بنانے کے بعد فوج نے فوری طور پر وسیع پیمانے پر تلاشی مہم شروع کی، اور پورے علاقے کو محاصرے میں لے لیا گیا۔ بدھ کو بھی یہ آپریشن جاری رہا اور فوج کے دستے گھنے جنگلات، جھاڑیوں اور دشوار گزار فارورڈ علاقوں میں چھپے ممکنہ ملی ٹینٹوں کی تلاش میں مصروف رہے۔قابل ذکر ہے کہ اسی علاقے کے برات گلہ مقام پر 13 جون کو بھی ایک مشتبہ دراندازی کی کوشش کو فوج نے ناکام بنایا تھا، جس میں تین سے چارملی ٹینٹوں پر مشتمل ایک گروہ کو پسپا ہونے پر مجبور کر دیا گیا تھا۔سیکورٹی ذرائع کے مطابق موجودہ آپریشن حساس مرحلے میں داخل ہو چکا ہے اور فوج کی جانب سے نگرانی مزید سخت کر دی گئی ہے تاکہ کسی بھی ممکنہ خطرے سے مؤثر انداز میں نمٹا جا سکے۔