جموں//ایڈیشنل چیف سیکرٹری محکمہ زرعی پیداوار اَتل ڈولو نے کل پردھان منتری متسیا سمپدا یوجنا ( پی ایم ایم ایس وائی ) کی یو ٹی سطح کی منظوری اور نگرانی کمیٹی میٹنگ کی صدارت کی ۔ کمیٹی میٹنگ محکمہ ماہی پروری کے پی ایم ایم ایس وائی 2023-24 ء کے ایکشن پلان کو حتمی شکل دینے کیلئے منعقد ہوئی۔میٹنگ میں ایڈیشنل چیف سیکرٹری اور محکمہ کی کامیابیوں کا اشتراک کیا گیا اور اِنکشاف کیا گیا کہ سال 2019-20 ء اور 2022-23 ء کے درمیان مچھلی کی پیداوار میں 28 فیصد اِضافہ ہوا ۔دورانِ میٹنگ ایڈیشنل چیف سیکرٹری نے افسران سے خطاب کرتے ہوئے مزید ٹراؤٹ ہیچریوں، منی فیڈ ملز، فش کیوسک کے قیام پر زور دیا اور اس کے علاوہ محکمہ ماہی پروری کی جانب سے منصوبہ بند دیگر سرگرمیوں کو مزید وسعت دی جائے۔ اُنہوں نے کہاکہ اس شعبے میں ترقی اور پیداواری صلاحیت میں اضافے کی بہت گنجائش ہے۔پی ایم ایم ایس وائی کے تحت رواں برس کے مجوزہ منصوبے میں ماہی گیروں کی مدد کے لئے یونٹوں اور سہولیات کا قیام ، نجی اور سرکاری دونوں شعبوں میں آبی زراعت کی ترقی کو فروغ دینا شامل ہے۔ ان میں ہیچریاں، فیڈ ملز، ٹینک، بازار اور امدادی خدمات شامل ہیں۔
بیماریوں کی تشخیص کرنے والی لیبارٹری اور بروڈ بینک جیسی اقدامات کا بھی منصوبہ بنایا گیا ہے یہ بات قابلِ ذِکر ہے کہ پی ایم ایم ایس وائی جو-21 2020 ء میں شروع کی گئی ایک فلیگ شپ سکیم ہے جس کا مقصد20,000کروڑ روپے کی زیادہ سرمایہ کاری سے مچھلی کی پیداوار کو سال 2024-25ء تک 220 ایل ایم ٹی تک بڑھانا ہے۔ جموں و کشمیر کو پروجیکٹ کی مدت کے دوران پی ایم ایم ایس وائی پروگرام کے تحت مزید 15,000 ایم ٹی میٹھے پانی کی مچھلی پیدا کرنے کا ہدف دیا گیا ہے۔دریں اثنأ، ایڈیشنل چیف سیکرٹری نے نیشنل لائیو سٹاک مشن ( این ایل ایم)2023-24ء کے لئے یوٹی سطح کی ایگزیکٹیو کمیٹی میٹنگ کی بھی صدارت کی جس میں بھیڑ و پشو پالن محکموں کی طبعی اور مالی حصولیابیوں کا اِشتراک کیا گیا۔میٹنگ میں جن موضوعات پر تبادلہ خیال ہوا اُن میں مویشیوں اور مرغیو ں کے لئے نسل کی ترقی کی سرگرمیوں کے تحت ہونے والی پیش رفت ، بھیڑو بکریوں کے لئے ریجنل سمین پروڈکشن لیبارٹری اور سمین بینک کا قیام اور مصنوعی تخم ریزی مراکز کا فروغ شامل تھا۔دورانِ میٹنگ ایڈیشنل چیف سیکرٹری نے جموںوکشمیر میں ان شعبوں کی ترقی دینے کے لئے عالمی معیار کی تربیت اور صلاحیت سازی کی ضرورت پر زور دیا ۔ اُنہوں نے کہا کہ جموںوکشمیر میں بھیڑ پالن شعبے کی ترقی کے لئے نیوزی لینڈ کے ساتھ ایک مفاہمت نامے پر دستخط کئے گئے ہیں۔میٹنگ میں دیگر سرگرمیوں جیسے کہ صلاحیت کی تعمیر ، نمائش کے دورے اور اِنشورنس کا بھی احاطہ کیا گیا۔