یو این آئی
ملبورن /آسٹریلیا کے نامور فاسٹ بالر مچل اسٹارک نے ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا باضابطہ اعلان کر دیا ہے ۔ای ایس پی این کرک انفو کے مطابق سٹارک نے یہ فیصلہ اس لیے کیا تاکہ وہ اگلے سال کے آخر سے شروع ہونے والے آسٹریلیا کے ٹیسٹ شیڈول اور 2027 ورلڈ کپ پر توجہ مرکوز رکھ سکیں۔ کرکٹ آسٹریلیا کے مطابق 35 سالہ اسٹارک نے یہ فیصلہ اپنی توانائیاں ٹیسٹ اور ون ڈے کرکٹ پر مرکوز رکھنے کے لیے کیا ہے تاکہ وہ ان دونوں فارمیٹس میں ٹیم کی کامیابیوں میں اہم کردار ادا کرتے رہیں۔اپنے ریٹائرمنٹ کے فیصلے پر اسٹارک نے کہا کہ ‘ٹیسٹ کرکٹ ہمیشہ میری سب سے بڑی ترجیح رہی ہے ۔ میں نے آسٹریلیا کے لیے کھیلا ہر ٹی20 لمحہ انجوائے کیا، خاص طور پر 2021 کا ورلڈ کپ، نہ صرف اس لیے کہ ہم جیتے بلکہ ایک شاندار گروپ اور ٹورنامنٹ کے دوران ہر لمحے سے محظوظ ہوئے ۔ اگلے برس 2026 سے آسٹریلیا کو ٹیسٹ کرکٹ میں سخت شیڈول کا سامنا ہوگا جس میں بنگلہ دیش کے خلاف ہوم سیریز، جنوبی افریقہ کا دورہ، نیوزی لینڈ کے خلاف چار میچوں کی سیریز، جنوری 2027 میں انڈیا میں پانچ ٹیسٹ میچ، ایم سی جی پر انگلینڈ کے خلاف 150ویں سالگرہ کا میچ اور پھر 2027 کے وسط میں ایشیز شامل ہیں۔
ون ڈے ورلڈ کپ اکتوبر اور نومبر 2027 میں جنوبی افریقہ، زمبابوے اور نمیبیا میں ہوگا، جہاں آسٹریلیا دفاعی چیمپئن ہوگا۔اسٹارک گزشتہ سال ٹی 20 ورلڈ کپ کے بعد سے کسی بھی انٹرنیشنل ٹی ٹوئنٹی میچ میں نظر نہیں آئے تھے اور اب انہوں نے باضابطہ طور پر اس فارمیٹ کو الوداع کہہ دیا ہے ۔ البتہ وہ دنیا بھر کی ڈومیسٹک ٹی ٹوئنٹی لیگز میں، خصوصاً انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) میں اپنی موجودگی برقرار رکھیں گے ۔ ریٹائرمنٹ کے اعلان کے موقع پر اسٹارک نے کہا کہ ٹیسٹ کرکٹ ہمیشہ ان کی پہلی ترجیح رہی ہے اور وہ اس فارمیٹ کو کرکٹ کی اصل پہچان سمجھتے ہیں۔ انہوں نے اپنے ٹی ٹوئنٹی کیریئر کے لمحات کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ آسٹریلیا کے لیے کھیلا گیا ہر میچ ان کے لیے اعزاز کی حیثیت رکھتا ہے جبکہ 2021 کا ورلڈ کپ جیتنا ان کے کیریئر کا یادگار سنگِ میل ہے ۔ مچل اسٹارک کا ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل کیریئر قابلِ ذکر رہا ہے ۔ انہوں نے آسٹریلیا کی جانب سے 65 میچز کھیلے اور 79 وکٹیں حاصل کیں، جس میں کئی یادگار کارکردگیاں شامل ہیں۔ ان کا شمار دنیا کے خطرناک فاسٹ بولرز میں ہوتا ہے جنہوں نے اپنی تیز رفتار گیند بازی اور سوئنگ کے ذریعے کئی بڑے بیٹسمینوں کو مشکلات میں ڈالا۔ تجزیہ کاروں کے مطابق اسٹارک کا یہ فیصلہ آسٹریلیا کے لیے مستقبل میں ٹیسٹ اور ون ڈے میچز میں ان کی کارکردگی کو مزید بہتر بنانے میں مددگار ہوگا، جبکہ نوجوان بولرز کو ٹی ٹوئنٹی میں اپنی صلاحیتیں دکھانے کا موقع ملے گا۔35 سالہ اسٹارک نے 2012 میں ڈیبیو کے بعد 65 ٹی20 میچ کھیلے اور اس ٹیم کا حصہ رہے جس نے 2021 میں یو اے ای میں ورلڈ کپ جیتا۔ انہوں نے اس فارمیٹ میں آخری بار 2024 ورلڈ کپ میں شرکت کی تھی اور انڈیا اور سری لنکا میں ہونے والے اگلے ٹی20 ورلڈ کپ سے چھ ماہ قبل ریٹائر ہو گئے ہیں۔ مچل اسٹارک 79 وکٹوں کے ساتھ آسٹریلیا کے سب سے زیادہ وکٹیں حاصل