Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
تعلیم و ثقافت

مُلکی طلبہ کے تناظر میں | موٹیویشنل اسپیکرز کا کردار اور اثر انگیزی تجزیہ و تبصرہ

Towseef
Last updated: February 3, 2025 10:53 pm
Towseef
Share
8 Min Read
SHARE

ڈاکٹر ریاض احمد

ہندوستان میں، IIT-JEE، NEET (میڈیکل انٹری ٹیسٹ) اور CAT) MBA انٹری ٹیسٹ) جیسے مسابقتی امتحانات کو کامیابی کی کنجی سمجھا جاتا ہے۔ یہ امتحانات طلبہ پر بے حد دباؤ ڈالتے ہیں، جس کی وجہ سے موٹیویشنل اسپیکرز پر انحصار بڑھ گیا ہے تاکہ وہ حوصلہ بلند کر سکیں اور رہنمائی فراہم کر سکیں۔ اگرچہ موٹیویشنل اسپیکرز طلبہ کو متاثر کر سکتے ہیں، لیکن ان کا اثر مثبت اور منفی دونوں پہلو رکھتا ہے، خاص طور پر جب ایسے ہائی اسٹیکس(highStakes) حالات کا سامنا ہو۔

۱۔ ہندوستانی طلبہ پر موٹیویشنل تقریروں کا اثر:۔موٹیویشنل اسپیکرز ان طلبہ کی مدد کر سکتے ہیں جو سخت دباؤ والے ماحول میں مرکوز اور ثابت قدم رہنا چاہتے ہیں۔ مثال کے طور پر، ہندوستانی موٹیویشنل اسپیکرز جیسے کہ سندیپ مہیشوری اور ڈاکٹر ویویک بندرا لاکھوں پیروکار رکھتے ہیں کیونکہ وہ طلبہ کے مسائل سے جُڑے رہتے ہیں۔ ان کی تقریریں مستقل مزاجی، مؤثر وقت کی منصوبہ بندی، اور مثبت ذہنیت پر زور دیتی ہیں، جو مسابقتی امتحانات کے امیدواروں کے لیے نہایت اہم ہے۔

ایک قابل ذکر مثال JEE سیمینارز ہیں جو ایلن اور آکاش جیسے کوچنگ انسٹی ٹیوٹس میں منعقد کیے جاتے ہیں۔ ان سیمینارز میں کامیاب افراد اور ماہرین کی تقریریں طلبہ کو اونچا سوچنے اور بہتر کارکردگی دکھانے کی ترغیب دیتی ہیں۔ کئی طلبہ ان سیشنز کو اپنے اعتماد کو بڑھانے میں مددگار مانتے ہیں۔

۲۔ مثبت سمت میں اثر انگیزی :۔موٹیویشنل تقریریں اکثر طلبہ کو مشکلات پر قابو پانے کا نیا زاویہ فراہم کرتی ہیں۔ مثال کے طور پر،سندیپ مہیشوری کی ’’آسان ہے‘‘ (Aasaan Hai) فلسفہ طلبہ کو سادہ طریقے سے مسائل کا سامنا کرنے کی ترغیب دیتا ہے۔ڈاکٹر اے پی جے عبدالکلام کی تقریریں طلبہ کو بڑے خواب دیکھنے اور ناکامیوں سے نہ گھبرانے کا حوصلہ دیتی تھیں۔ ان کا مشہور قول، ’’خواب، خواب، خواب۔ خواب خیالات میں بدلتے ہیں، اور خیالات عمل میں تبدیل ہوتے ہیں‘‘، ہندوستانی نوجوانوں پر گہرا اثر رکھتا ہے۔جہاں طلبہ کئی بار ناکامیوں کی وجہ سے مایوسی محسوس کرتے ہیں، وہاں موٹیویشنل تقریریں امید کو دوبارہ زندہ کر سکتی ہیں۔ مثال کے طور پر، جو طلبہ پہلی بار IIT-JEE میں ناکام ہوتے ہیں، وہ کامیاب افراد کی کہانیاں سن کر نئی توانائی کے ساتھ دوبارہ کوشش کرتے ہیں۔

۳۔ موٹیویشنل اسپیکرز کی کمی کیا ہے؟ :اگرچہ موٹیویشنل اسپیکرز مثبت اثر ڈال سکتے ہیں، لیکن وہ کامیابی کی راہ کو اکثر حد سے زیادہ آسان بنا کر پیش کرتے ہیں۔ وہ بعض بنیادی مسائل پر توجہ نہیں دیتے، جیسے:دماغی صحت کے چیلنجز: ۔امتحانات کے دباؤ نے طلبہ میں ذہنی صحت کے بحران کو جنم دیا ہے۔ موٹیویشنل تقریریں عموماً عملی ذہنی صحت کی مدد فراہم نہیں کرتیں اور نہ ہی پیشہ ورانہ مدد لینے کے حوالے سے معاشرتی بدنامی (stigma) کو ختم کرنے پر زور دیتی ہیں۔

سماجی و اقتصادی رکاوٹیں:ہر طالب علم کو معیاری تعلیم یا وسائل تک رسائی حاصل نہیں ہوتی، اور موٹیویشنل تقریریں اکثر ان عدم مساوات کے حل پر روشنی نہیں ڈالتی ہیں۔

مثال: کوٹا میں طلبہ کی خودکشیاں: کوٹا، راجستھان، جو IIT اور میڈیکل امتحانات کی تیاری کا مرکز سمجھا جاتا ہے، وہاں طلبہ کی خودکشیوں کے کئی واقعات سامنے آئے ہیں۔ رپورٹس کے مطابق، 2023 میں کوٹا میں 20 سے زائد طلبہ نے خودکشی کی۔ سخت تعلیمی دباؤ، خاندان سے دوری، اور ناکامی کا خوف طلبہ کے لیے ناقابل برداشت بن جاتا ہے۔ اگرچہ کوچنگ سینٹرز موٹیویشنل اسپیکرز کو مدعو کرتے ہیں تاکہ طلبہ کا حوصلہ بلند ہو، لیکن یہ سیشنز اکثر دباؤ کی بنیادی وجوہات جیسے کہ غیر حقیقی توقعات، جذباتی سپورٹ کی کمی، اور تعلیمی نظام کی خامیوں پر توجہ نہیں دیتے۔

۴۔ کیا ہر کسی کے لیے موٹیویشنل تقریریں سننا ضروری ہے؟:۔موٹیویشنل تقریریں ہر کسی کے لیے مؤثر نہیں ہوتیں۔ وہ طلبہ جو پہلے ہی اپنے مقصد کے بارے میں واضح اور خود سے متحرک (self-motivated) ہیں، انہیں بیرونی تحریک کی زیادہ ضرورت نہیں پڑتی۔ تاہم، وہ طلبہ جو خود اعتمادی کی کمی، سستی (procrastination) یا اضطراب (anxiety) کا شکار ہیں، انہیں ان تقریروں سے مدد مل سکتی ہے۔

کامیابی کی مثال: بہت سے کوچنگ انسٹی ٹیوٹس ٹاپرز کی تقریریں استعمال کرتے ہیں تاکہ طلبہ کو تحریک دی جا سکے۔ جب طلبہ کسی ایسے شخص کو سنتے ہیں جو انہی مراحل سے گزر چکا ہو، تو وہ زیادہ جُڑے محسوس کرتے ہیں۔

حدود کی مثال: کبھی کبھی، یہ تقریریں الٹا مزید دباؤ ڈال سکتی ہیں۔ مثلاً، جب کوئی ٹاپر اپنی کامیابی کو صرف محنت اور مستقل مزاجی کا نتیجہ بتاتا ہے، تو جو طلبہ اسی محنت کے باوجود ناکام ہوتے ہیں، وہ خود کو ناکافی محسوس کر سکتے ہیں۔

۵۔ کیا موٹیویشنل اسپیکرز کی اثر انگیزی کے بارے میں کوئی تحقیق موجود ہے؟:۔ہندوستان میں تعلیمی موٹیویشنل اسپیکرز کی طویل مدتی اثر انگیزی پر محدود اعداد و شمار موجود ہیں۔ تحقیق سے معلوم ہوتا ہے کہ موٹیویشنل تقریریں عارضی طور پر حوصلہ بڑھا سکتی ہیں، لیکن اس کا طویل مدتی اثر عملی فالو اپ اور سپورٹ سسٹم پر منحصر ہوتا ہے۔

کامیابی کی مثال: 2020 کی ایک تحقیق کے مطابق، 60فیصدشرکاء نے موٹیویشنل سیمینار کے فوراً بعد خود کو زیادہ پرعزم اور واضح محسوس کیا۔ تاہم، صرف 30فیصدنے ایک ماہ بعد بھی اس موٹیویشن کو برقرار رکھا کیونکہ انہیں مستقل مدد نہیں ملی۔

ناکامی کی مثال : IIT-JEE تیاری کرنے والے طلبہ پر کی گئی ایک سروے میں 80فیصدطلبہ نے موٹیویشنل تقریریں مددگار قرار دیں، لیکن بہت سے طلبہ نے یہ بھی اعتراف کیا کہ مسلسل کامیابی پر زور دینے کی وجہ سے وہ دباؤ کا شکار ہو گئے۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ موٹیویشنل اسپیکرز کو متاثر کن تقریروں کے ساتھ ساتھ حقیقت پسندانہ رہنمائی بھی فراہم کرنی چاہیے۔

نتیجہ :موٹیویشنل اسپیکرز ہندوستان میں مسابقتی امتحانات کی تیاری کرنے والے طلبہ کے لیے رہنمائی اور تحریک دینے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ تاہم، ان کی مؤثریت کا انحصار اس بات پر ہے کہ وہ طلبہ کی عملی اور جذباتی ضروریات کو کس حد تک پورا کرتے ہیں۔

اگرچہ موٹیویشنل تقریریں ایک ضروری حوصلہ فراہم کر سکتی ہیں، لیکن وہ نظامی اصلاحات (systemic reforms)، پیشہ ورانہ ذہنی صحت کی مدد، یا ایسی ثقافت کی جگہ نہیں لے سکتیں جو بہبود (well-being) کو صرف کامیابی سے زیادہ اہمیت دیتی ہو۔ ان خلا کو پُر کرنا ضروری ہے تاکہ طلبہ کو جامع مدد فراہم کی جا سکے اور وہ نہ صرف امتحانات بلکہ زندگی کے دیگر چیلنجز کا بھی مؤثر مقابلہ کر سکیں۔
[email protected]

Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
پی ایم او کے مشیر ترون کپور کا لالچوک دورہ | تاجروں اور مقامی لوگوں سے ملاقات
صنعت، تجارت و مالیات
چیمبر آف کامرس کاپیوش گوئل کو میمورنڈم پیش | مرکزی وزیرکاکشمیر میں آئی ٹی سیکٹر کو ترقی دینے پر اتفاق
صنعت، تجارت و مالیات
ڈیجیٹل سکلنگ پلیٹ فارموں کا فروغ ناگزیر:ستیش شرما
صنعت، تجارت و مالیات
سرینگر میںٹی آئی آئی ٹریڈرس کنکلیو ۔2025 | جموں و کشمیر کی روایتی صنعتوں کیلئے ٹیکس میں چھوٹ زیر غور:پیوش گوئل
صنعت، تجارت و مالیات

Related

تعلیم و ثقافتکالم

! سادگی برائے تازگی میری بات

June 23, 2025
تعلیم و ثقافتکالم

کیا ہم وقت کی قدر کرتے ہیں؟ | وقت کی قدر زندگی کی قدر ہے غور طلب

June 23, 2025
تعلیم و ثقافتکالم

ہر زمانے میں پنپنے کے اندازسیکھو! | دورِ حاضر سائنس اور ٹیکنالوجی کا ہے نقطۂ نظر

June 23, 2025
تعلیم و ثقافتکالم

گرمیوں کی تعطیلات کا مثبت استعمال فکر وفہم

June 23, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?