موہالی// روہت شرما کی کپتانی میں پہلا ہی ون ڈے شرمناک طریقے سے ہاری ہندوستانی کرکٹ ٹیم سری لنکا کے خلاف سیریز میں بدھ کو ہونے والے دوسرے کرو یا مرو کے میچ میں اترے گی۔ ہندستان کے خلاف مسلسل 10 میچ ہارنے کے بعد سری لنکا کی ٹیم نے اسی کی زمین پر طویل عرصے بعد جیت درج کر تین ون ڈے میچوں کی سیریز میں 1۔0 کی برتری حاصل کرلی۔ سری لنکا نے دھرم شالہ میں ہوئے میچ میں ہندستانی ٹیم کو 112 پر سمیٹنے کے بعد 21 اوور پورے ہونے سے پہلے ہی سات وکٹ سے میچ جیتا تھا۔ٹسٹ سیریز میں بھی سری لنکا نے تین میں سے دو میچ ہندستان کے خلاف ڈرا کرائے تھے اور ایسے میں صاف ہے کہ ٹیم انڈیا کو مخالف ٹیم کو ہلکے میں لینے کی سزا ملی۔ پیر کو شادی کے بندھن میں بندھے وراٹ کوہلی فی الحال ٹیم کے ساتھ نہیں ہیں اور ایسے میں قائم مقام کپتان روہت کی قیادت میں ٹیم کو ملی اس شرمناک ہار نے یہ سوال پھر سے کھڑا کر دیا کہ ہندستان بڑی حد تک وراٹ پر ہی منحصر ہے ۔ایسے میں ٹیم کے باقی ارکان کے لئے کرو یا مرو کا یہ میچ اپنی اہمیت ثابت کرنے کے ساتھ سیریز میں رہنے کے لحاظ سے بھی اہم ہے ۔ خود روہت نے بھی مانا تھا کہ یہ ہار ٹیم کے لئے آنکھیں کھولنے والی ہے ۔اس میچ میں ایک بار پھر مہندر سنگھ دھونی ہی ہیرو ثابت ہوئے تھے جنہوں نے ایک سرا سنبھالتے ہوئے 65 رنز کی نصف سنچری اننگز کھیلی اور ٹیم کو کم سے کم 100 کے پار لے گئے ۔ایسے میں موہالی میں بھی سابق کپتان پر دوبارہ اس اہم میچ میں ٹیم کو سنبھالنے کی ذمہ داری رہے گی۔ دھرم شالہ میں وراٹ مائنس ہندوستانی ٹیم کے بلے بازوں کی سری لنکا بولروں نے جم کر خبر لی تھی جس میں سرنگا لکمل 10 اوور میں صرف 13 رن پر چار وکٹ لے کر سب سے کامیاب اور شاندار رہے تھے ۔اس میچ میں سری لنکا کے تمام چھ بولروں نے وکٹ نکالے ۔سو اب سریز بچانے کے لیے چنڈی گڑھ میں ٹیم انڈیا کے بلے بازوں کو اپنی پچھلی غلطیوں میں وسیع بہتری کرنا ہوگی ۔ اوپننگ جوڑی روہت اور شکھر دھون پر میچ میں اچھی شروعات دلانے کی ذمہ داری تھی لیکن دونوں 02 اور صفر پر واپس ہو گئے ۔اگرچہ اس موقع کو شریس ایر، دنیش کارتک، منیش پانڈے جیسے کھلاڑی کامیاب نہیں بنا سکے ۔نچلے آرڈر پر مفید ثابت ہونے والے بھونیشور کمار، جسپریت بمراہ بھی دھون کی طرح 'ڈک ' پر واپس آئے ۔ اس مشکل صورت حال میں جب ٹیم کے صرف تین کھلاڑی ہی دہائی کے ہندسے کو چھونے میں کامیاب ہوں ان میں تجربہ کار دھونی نے 87 گیندوں میں 10 چوکے اور دو چھکے لگا کر مفید اننگز کھیلی اور ٹیم کی عزت بچائی۔اگرچہ امید کی جا سکتی ہے کہ بطور کپتان اپنے پہلے ون ڈے میں روہت اس شرمندگی سے اگلے میچ میں خود کو بچا سکیں ۔اس میچ میں سرکردہ بلے باز اجنکیا رہانے کو منتخب نہیں کیا گیا تھا لیکن موہالی میں مڈل آرڈر میں ان کی واپسی ممکن ہے ۔یہ دیکھنا بھی دلچسپ ہوگا کہ روہت آخری الیون میں اور کیا تبدیلی کرتے ہیں۔ویسے رہانے کی کارکردگی ٹیسٹ سیریز میں کافی مایوس کن رہی تھی اس لئے فی الحال ان کی فارم بھی کافی تشویش ناک ہے ۔