Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
مضامین

! مولوی صاحبان۔ذرا دھیان اِدھر بھی | کشمیر میں منشیات کا استعمال اور بے روز گاری انتہائی سنگین مسئلے گردش ِ دوراں

Towseef
Last updated: March 2, 2025 10:47 pm
Towseef
Share
12 Min Read
SHARE

معراج زرگر

کشمیر ایک ایسا خطہ ہے جہاں انسانی مصائب اور آلام کی کوئی کمی نہیں۔ یہ بد نصیب انسانی بستی جس اندوہ ناکی اور کرب و بلا سے گذری ہے اس کی شاید اس وقت دنیا میں بس چند ہی مثالیں دی جاسکتی ہیں۔ اس پہ طرہ یہ کہ انسانی مسائل و مصائب سے یہاں کی لتھڑی ہوئی قوم کو کوئی ڈھنگ کا مسیحا بھی نہ ملا۔ سیاسی طور چھوڑئیے، ہم ایک اللہ،ایک نبی اور ایک قرآن کے جھنڈے تلے بھی کبھی اکٹھے نہ ہو پائے۔ کسی بھی انسانی نسل کے با شعور لوگ اس نسل کے مذہبی لوگ ہوتے ہیں اور ہم اس معاملے میں بھی یتیم و لاچار ٹھہرے۔ آج کل مسلکی سطحوں پہ ایک دنگل شروع ہوچکا ہے اور اس دنگل کے اکھاڑے میں کچھ زیادہ ہی باؤلے نظر آنے والے مذہبی بونوں کے مسالک کے ذمہ دار بھی انہیں کنٹرول کرنے میں ناکام ہیں۔ شاید وہ بھی اس دنگل کے پس پردہ کہیں نہ کہیں موجود ہیں۔ میرے اپنے ان مذہبی بونوں سے چند سوالات ہیں۔

کشمیر میں منشیات کا استعمال ایک سنگین مسئلہ بن چکا ہے اور مختلف رپورٹس میں متاثرہ افراد کی تعداد میں نمایاں اضافہ ظاہر کیا گیا ہے۔ جنوری 2025 میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق، جموں و کشمیر میں تقریباً 15 لاکھ افراد منشیات کا استعمال کر رہے ہیں۔ منشیات کی اسمگلنگ ،ترسیل اور لوکل مارکیٹ میں بکری کرنے والوں کی ایک اچھی خاصی تعداد این۔ڈی۔پی۔ایس۔ ایکٹ کے تحت گرفتار ہوچکے ہیں اور ان کے افراد خانہ کسم پرسی کی زندگی گذار رہے ہیں اور ان زہر فروشوں کے بچے اپنے ماتھوں پر ایک بدنامی کا داغ لے کر جی رہے ہیں۔

مزید برآں اقوام متحدہ کی جون 2023 کی رپورٹ کے مطابق، جموں و کشمیر میں 60 ہزار افراد نشہ آور ادویات کا استعمال کر رہے ہیں اور پچھلے تین سال میں اس تعداد میں 1500 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ ان میں سے 50 فیصد افراد افیون کا استعمال کرتے ہیں۔ ان اعدادو شمار کے مطابق خواتین اور جوان لڑکیوں کی تعداد ایک لاکھ سے زائد ہے۔ منشیات میں مبتلاء یہ افراد خود تو زندگیوں سے کھلواڑ کرچکے ہیں،مگر ایسے افراد اپنے گھروں کو بھی پھونک چکے ہیں۔ گھروں کے گھر تباہ و برباد ہوچکے ہیں اور انسانی وسائل بھی داؤ پر لگ چکے ہیں۔

جموں و کشمیر میں تقریباً 27 فیصد خواتین، جن کی عمریں 20 سے 49 سال کے درمیان ہیں، غیر شادی شدہ ہیں۔ جیسا کہ وزارت صحت و خاندانی بہبود کے اعداد و شمار ظاہر کرتے ہیں۔ یہ اعداد و شمار اس بات کی نشاندہی کرتے ہیں کہ ایک بڑی تعداد میں خواتین اس عمر کے دوران شادی نہیں کرپا رہی ہیں۔مخصوص علاقوں پر نظر ڈالیں تو غیر سرکاری تنظیم تحریکِ فلاح المسلمین (TFM) کی ایک تحقیق کے مطابق، کشمیر میں تقریباً 50,000 خواتین شادی کی ’’قابل قبول ‘‘عمر سے تجاوز کر چکی ہیں، جن میں سے 10,000 سے زائد صرف سری نگر ضلع میں مقیم ہیں۔ تحقیق کے مطابق اس رجحان کی بڑی وجوہات میں مالی مشکلات، سماجی دباؤ اور تعلیم یافتہ و برسرِ روزگار شریکِ حیات کی خواہش شامل ہیں۔

مزید برآں وزارتِ شماریات و پروگرام عمل درآمد کی طرف سے جاری کردہ ‘یوتھ ان انڈیا 2022’ سروے کے مطابق جموں و کشمیر میں 29.1 فیصد نوجوان، جو 29 سال کی عمر عبور کر چکے ہیں ابھی تک غیر شادی شدہ ہیں، جو کہ قومی اوسط سے زیادہ ہے۔ اس رجحان کے پیچھے معاشی مسائل، جہیز کی مانگ اور ذات پات جیسے سماجی مسائل کارفرما ہیں۔

یہ اعداد و شمار ظاہر کرتے ہیں کہ کشمیر میں شادیوں میں تاخیر ایک بڑھتا ہوا مسئلہ ہے، جس پر معیشتی، سماجی اور ثقافتی عوامل اثر انداز ہو رہے ہیں۔ اتنا ہی نہیں لڑکوں اور لڑکیوں کی صحیح عمر میں شادی نہ ہونا زنا اور دیگر خطرناک چیزوں کا باعث بن رہا ہے اور کئی ایسی رپورٹس ہیں کہ کشمیری لڑکے اور لڑکے خطرناک جنسی بے راہ روی میں مبتلاء ہوچکے ہیں۔

کشمیر میں بیواؤں اور یتیموں کی تعداد کے بارے میں دستیاب اعداد و شمار مختلف اوقات میں کیے گئے سرویز اور رپورٹس پر مبنی ہیں۔ یہ اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ کشمیر میں اس وقت سوا دو لاکھ (214,000) یتیم بچے ہیں۔ سیو دِی چلڈرن کی رپورٹ کے مطابق کشمیر میں یتیم بچوں کی تعداد 214,000 تک پہنچ چکی ہے۔ایک اور رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ وادیٔ کشمیر میں دو لاکھ بچے یتیم ہیں، جن میں سے 70,000 سے زائد بچوں کے والدین 35 سال کے نامساعد حالات کا شکار ہو کر جاں بحق ہوئے ہیں۔

مختلف سرویز کے مطابق وادیٔ کشمیر میں 50,000 عورتیں بیوہ ہو چکی ہیں۔ یہ اعداد و شمار ظاہر کرتے ہیں کہ کشمیر میں جاری کشیدگی اور تشدد کے باعث بڑی تعداد میں بچے یتیم اور خواتین بیوہ ہو چکی ہیں۔ ان متاثرین کی مدد کے لیے مختلف فلاحی ادارے اور تنظیمیں سرگرم عمل ہیں جو یتیموں اور بیواؤں کی بحالی اور معاونت کے لیے کام کر رہی ہیں۔ مگر یتیموں اور بیواؤں کی تعداد اس قدر زیادہ ہے کہ ان افراد سے جڑے بد نصیب لوگوں کے مصائب کا احاطہ نہیں ہو رہا۔ اس کے علاوہ ہالف بیواؤں کی بھی ایک خاص تعداد موجود ہے۔

دستیاب معلومات کے مطابق 2025 میں جموں و کشمیر میں بے روزگار افراد کی مخصوص تعداد کے بارے میں تازہ ترین اور مستند اعداد و شمار موجود نہیں ہیں۔ تاہم 2024 کے دوران جموں و کشمیر میں بے روزگاری کی شرح 32 فیصد تک پہنچ گئی تھی، جس سے شہری علاقوں میں 15 سے 29 سال کی عمر کے نوجوان سب سے زیادہ متاثر ہوئے تھے۔ ان میں خواتین کی بے روزگاری کی شرح 48.6 فیصد تھی اور مجموعی طور پر 2.5 ملین (25 لاکھ) نوجوان بے روزگاری سے متاثر تھے۔

مزید برآں 2023 کی آخری سہ ماہی میںجموں و کشمیر میں بے روزگار نوجوانوں کی تعداد 3.52 لاکھ تھی، جن میں سے 1.09 لاکھ گریجویٹ اور پوسٹ گریجویٹ تھے، جو کل بے روزگاروں کا 31 فیصد بنتے ہیں۔یہ اعداد و شمار ظاہر کرتے ہیں کہ جموں و کشمیر میں بے روزگاری ایک سنگین مسئلہ ہے۔ بے روزگاری کے نتیجے میں جتنے بھی سنگین اور خطرناک مسائل پیدا ہورہے ہیں ان کا اندازہ کرکے ایک ہوش مند انسان کے رونگٹھے کھڑے ہوجاتے ہیں۔

2011 کی مردم شماری کے مطابق جموں و کشمیر میں مجموعی شرح خواندگی 67.16 فی صد تھی۔ جس میں مردوں کی شرح خواندگی 76.75 فی صد اور خواتین کی شرح خواندگی 56.43 فی صد ہے۔ یہ اعداد و شمار ظاہر کرتے ہیں کہ مردوں کی نسبت خواتین کی شرح خواندگی کم ہے۔ دیگر ذرائع کے مطابق مجموعی شرح خواندگی 72.2 فی صد ہے۔ جس میں مردوں کی شرح خواندگی80.9 فی صد اور خواتین کی شرح خواندگی 63.5 فی صد ہے۔ یہ اعداد و شمار بھی مردوں اور خواتین کے درمیان خواندگی کے فرق کو ظاہر کرتے ہیں۔

یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ دیہی علاقوں میں تعلیمی نظام کی خستہ حالی اور بنیادی سہولیات کی کمی کی وجہ سے شرح خواندگی پر منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔ مثال کے طور پر اسکولوں میں مناسب انفراسٹرکچر، بیت الخلاء، پینے کے صاف پانی اور کلاس رومز کی کمی جیسے مسائل پائے جاتے ہیں۔

کچھ بھیانک اور بے حد خطرناک مسائل کو بیان کرنے سے میں گریز کر رہا ہوں، جس کی کچھ خاص وجوہات ہیں۔ لیکن ہر صاحب شعور انسان ان مسائل سے خوب واقف ہوگا۔ اور ان مسائل کے حل کے لئے پریشان ہوگا۔ ایسا نہیں کہ ہمارے یہاں مسلمانوں کے ہر طبقے یا فرقے میں اچھے اور درد دل رکھنے والے جید اور حساس علماء کی کمی ہے اور ایسا بھی نہیں کہ ایک عام آدمی ان علماءِ ربانی اور علمائے حق کے احسانات سے واقف نہیں۔ مگر دیکھنے میں آرہا ہے کہ ان ہی جید علماء کے مسالک سے وابستہ بونے اور گستاخ مولوی دین کی بے حرمتی کرنے پر تلے ہوئے ہیں اور ایک نئے پُر تشدد ڈسکورس سے ماحول کو بگاڑ رہے ہیں۔

کیا قاب قوسین ،صدرة المنتہی ،عرش معلی ،حیات و ممات کی دقیق اور محیر العقول تشریحات کرنے سے بہتر نہیں کہ منشیات کی لت سے پریشان اُمت کے نوجوانوں کو راہ راست پر لایا جائے۔ کیا توحید باری تعالیٰ کی باریک اور اکثریت کی سمجھ میں نہ آنے والی اصطلاحات کے بجائے باری تعالیٰ کے ہی لاچار یتیموں اور بیواؤں کی دستگیری کا کچھ سامان کرنا افضل نہیں۔ کیا فقہی اختلافی مسائل کے بجائے ضروری نہیں کہ روزگار کے وسائل پیدا کرنے پر سیر حاصل بحث کی جائے۔ کیا فرقہ وارانہ آتش بازیوں کو کچھ پل کے لئے ایک طرف رکھ کے سماج میں پنپ رہی برائیوں کے خاتمے کے لئے شمعیں نہ جلائی جائیں۔

میرے پیارے بونے مولویو! اللہ کے واسطے آتش بازیوں سے باز آجاؤ۔ کچھ تو اپنی تربیت کا ہی لحاظ کرو۔ کچھ تو اپنے اکابر اور اساتذہ کی تعلیم کا ہی پاس رکھو۔ اللہ کا ہی خوف کرو۔ اللہ کے سچے نبیؐ کا واسطہ ہے کہ لُٹی پِٹی اور دن بہ دن اخلاقی ،معاشی، معیشتی، معاشرتی اور دینی اقدار کی نسبت نیست نابود ہونے والی قوم کو اور مصیبتوں میں مبتلاء مت کرو۔ اگر کسی دن آپ لوگوں کی آتش بازیوں سے کسی ایک گھر میں آگ لگ گئی نا تو پھر سارے شہر،سارے گاؤں جل کر راکھ ہوجائیں گے۔ ڈرو اس دن سے جس دن اللہ انسانوں کو اپنی غلیظ اَنّا اور جھوٹی حیثیتوں کی بھینٹ چڑھانے کا مواخذہ فرمائیں گے۔ ڈرو اس دن سے میرے بونے مولیو۔۔۔!

Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
وزیر اعظم نے آج 51 ہزار سے زائد نوجوانوں کو تقرری نامہ دیا
برصغیر
ہندوارہ پولیس کی سائبر فراڈ کے خلاف بڑی کامیابی، 28 لاکھ روپے کی رقم بازیاب
تازہ ترین
گاندربل میں تین مطلوب دہشت گردوں کی کروڑوں کی جائیدادیں ضبط
تازہ ترین
ضلع پولیس پونچھ نے لاپتہ شخص کو برآمد کر کےاُس کے اہل خانہ سے ملایا
پیر پنچال

Related

کالممضامین

فاضل شفیع کاافسانوی مجموعہ ’’گردِشبِ خیال‘‘ تبصرہ

July 11, 2025
کالممضامین

’’حسن تغزل‘‘ کا حسین شاعر سید خورشید کاظمی مختصر خاکہ

July 11, 2025
کالممضامین

! ’’ناول۔1984‘‘ ایک خوفناک مستقبل کی تصویر اجمالی جائزہ

July 11, 2025
کالممضامین

نوبل انعام۔ ٹرمپ کی خواہش پوری ہوگی؟ دنیائے عالم

July 11, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?