حسین محتشم
پونچھ // معروف عالم دین، جامعہ اشاعت العلوم اکل کوا کے بانی و مہتمم، اور دارالعلوم دیوبند کے سابق مہتمم مولانا غلام محمد وستانوی علیہ الرحمہ کے انتقال پر تنظیم علماء اہل سنت والجماعت پونچھ کا ایک ہنگامی اجلاس تنظیم کے مرکزی دفتر میں صدر تنظیم مولانا سعید احمد حبیب کی صدارت میں منعقد ہوا، جس میں تنظیم کے اکثر اراکین نے شرکت کی۔اجلاس میں مولانا مرحوم کی علمی، دینی اور روحانی خدمات پر تفصیل سے روشنی ڈالی گئی۔ اپنے خصوصی تعزیتی پیغام میں مولانا سعید احمد حبیب نے کہا کہ مولانا غلام محمد وستانوی کا انتقال پوری ملت اسلامیہ کے لئے ایک عظیم صدمہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ مولانا مرحوم نے قلیل مدت میں ملت کو ہزاروں مدارس، مساجد، مکاتب، علماء ، حفاظ، اور دینی مراکز عطا کئے۔ اس کے علاوہ انہوں نے سائنسی تعلیم کے فروغ کے لیے کالج، میڈیکل و انجینئرنگ انسٹی ٹیوٹس، لاء کالج اور ٹیکنیکل ادارے بھی قائم کیے۔ انہوں نے قرآنی مسابقات کے ذریعے ملک بھر میں پیغامِ قرآن عام کیا۔اس موقع پر تنظیم کے سینئر نائب صدر مولانا فتح محمد اور خزانچی قاری محمد صدیق احمد نے بھی مولانا مرحوم کو خراج عقیدت پیش کیا اور میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ان کی خدمات رہتی دنیا تک یاد رکھی جائیں گی۔ اجلاس کے اختتام پر مولانا مرحوم کے ایصالِ ثواب کے لیے دعائے مغفرت بھی کی گئی۔تنظیم نے حالاتِ حاضرہ کے پیش نظر عوام سے اپیل کی کہ کسی قسم کی افراتفری یا گھبراہٹ سے گریز کریں، صبر و تحمل کا مظاہرہ کریں، اور رجوع الی اللہ کا راستہ اختیار کریں۔ تمام اراکین نے اتحاد و اتفاق، رواداری اور باہمی احترام کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ موجودہ حالات میں ملت کو یکجہتی کا مظاہرہ کرنا چاہیے تاکہ ملک ہر طرح کے خطرات سے محفوظ رہے۔اجلاس میں یہ فیصلہ بھی کیا گیا کہ مولانا کے جانشین مولانا محمد حذیفہ وستانوی اور جملہ اہل خانہ کی خدمت میں تعزیت مسنونہ پیش کی جائے۔ صدر تنظیم نے مولانا محمد حذیفہ وستانوی کے لیے دعائیہ اور حوصلہ افزا کلمات ادا کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ وہ اپنے عظیم والد کے علمی و روحانی مشن کو جاری رکھیں گے، اور تمام علماء کی یہ مشترکہ ذمہ داری ہے کہ اس مشن کو آگے بڑھائیں۔