سرینگر//وادی کشمیر کے شمال وجنوب میں آئی تیز آندھی اوربجلی گرنے کے علاوہ تیز بارشیں ہونے کے نتیجے میں جہاں دو افراد لقمہ اجل بن گئے ہیں وہیں کئی مقامات پر کھڑی فصلوں اور میوہ باغات کو شدید نقصان پہنچا ہے ۔محکمہ موسمیات نے اگلے چوبیس گھنٹوں تک درمیانہ درجے کی بارشوں اور تیز آندھی کی پیش گوئی جاری کی ہے ۔اس دوران تیز بارشوں کے نتیجے میں پسیاں گرآنے سے سرینگر۔جموں شاہراہ پر ٹریفک کئی گھنٹوں تک رک گیا ۔کئی دنوں کی کڑک دھوپ کے بعد سنیچر کی صبح سے ہی سرینگر سمیت وادی بھر میں مطلع ابرآلود رہا جبکہ بعد دوپہر ہلکی بارشوں کا آغاز ہوا جس سے گرمی کی شدت میں کمی واقع ہوئی ۔اس دوران جنوب و شمالی علاقوں میں تیز ہوائیں شروع ہوئیں جنہوں نے خوفناک صورت اختیار کی اور مختصر وقت تک چلی اس آندھی نے کھڑی فصلوں اور میوہ باغات کو نقصان پہنچایا ۔اننت ناگ کے براری آنگن اُترسو میں آسمانی بجلی گرنے سے نوجوان کی موت واقع ہوئی ہے ،جبکہ اس واقع میں تین افراد بے ہوش ہوگئے ۔ جن کو علاج معالجہ کے لئے اسپتال میں داخل کیا گیا ہے ۔17سالہ مظفر احمد خان ولد محمد ولی خان نامی نوجوان آسمانی بجلی گرنے سے لقمہ اجل بن گیا ،مہلوک نوجوان گھر سے دور بکریاں چراتا تھا کہ اس دوران زور دار بارشوں و آسمانی بجلی گرنے کے سبب نوجوان کی موت واقع ہوئی ہے ۔اس واقع میں نگینہ زوجہ رقیب خان و محمد اقبال خان و غلام محی الدین نامی افراد بے ہوش ہوگئے جن کو اسپتال میں داخل کیا گیا ہے ۔نوجوان کی موت کی خبر پھیلتے ہی علاقہ میں کہرام مچ گیا ہے ۔اس دوران اوڑی میں تیز آندھی کے دوران عمر رسیدہ شخص کی موت واقع ہوگئی جبکہ 2 رہاشی مکان تباہ ہوئے ۔تحصیلدار بونیار مبشر امین نے جانکاری فرہم کرتے ہوئے بتایا کہ سنیچر کو تحصیل بونیار بارہمولہ کے سلاسن گائوں میں ایک عمر رسیدہ شخص کی موت ہوئی جب وہ اپنے ہی گاوں کے نزدیکی جنگل میں مال میویشیوں کے ساتھ تھا۔انہوں نے کہاکہ تیز آندھی شروع ہوئی جس دوران وہ جنگل سے گھر بھاگنے کی کوشش میں تھا کہ ایک پہاڑی سے گر کر اس کی موت واقع ہوئی۔مہلوک شخص کی شناخت 70 سالہ جلال دین ولدسردار گوجر چنیزہ ساکنہ سلاسن کے طور ہوئی۔ اسی دوران تیز آندھی کی وجہ سے عبدالقیوم ولد بشیر احمد گنائی ساکنہ بچھی بونیار کے مکان پر درخت گر پڑنے سے اس کا مکان تباہ ہو گیا اور حفیظ اللہ ولد عزیز گنائی ساکنہ بچھی بونیار کے رہائشی مکان کی چھت اڑ گئی۔ اطلاعات کے مطابق ارونبوا، چندنواڑی ، ترکانجن،باڑین، بونیار ، اور بجہامہ میں تیز آندھی کی وجہ سے لوگوں میں سخت خوف ہراس پھیل گیا ہے۔دریں اثناء کپوارہ میں اگرچہ دن بھر دھوپ کھلی رہی تاہم موسم نے اچانک کروٹ لی اور پورے ضلع میں بارشو ں کا سلسلہ شروع ہوا ۔ضلع کے کرالہ گنڈ ،سوگام اور لال پورہ سمیت لولاب وادی کے درجنو ں علاقوں میں قہر انگیز آ ندھی نے بھاری پیمانے پر تبا ہی مچادی ہے ۔معلوم ہوا ہے کہ کرالہ گنڈ قاضی آ باد میں اس قدر خوف ناک ہو ائیں چلیں کی دیکھتے ہی دیکھتے سفیدے کے درخت اکھڑ گئے جس کی وجہ سے علاقہ میں افرا تفری مچ گئی ۔بتا یا جاتا ہے کہ علاقہ میں محمد شفیع کمار کے رہائشی مکان پر سفیدے کا درخت گر گیا تاہم مکان میں افراد خانہ بال بال بچ گئے ۔محمد شفیع مکان کے ایک حصہ کو شدید نقصان پہنچ چکا ہے ۔واقعہ کے بعد نائب تحصیلدار سمیت پولیس ٹیم وہا ں پہنچ گئی اور صورتحال کا جائزہ لیا ۔ادھر لولاب کے درجنو ں علاقوں میں تیز آندھی کی وجہ سے لوگ اپنے گھرو ں میں سہم کر رہ گئے ۔تیز آ ندھی اور ہوائو ں کی وجہ سے لولاب کے سوگام ،لال پورہ اور دیگر علاقوں میں درخت اکھڑ گئے جبکہ میو ہ با غات کو شدید نقصان پہنچ چکا ہے ۔مقامی لوگو ں کے مطابق علاقہ میں تیز آ ندھی کے نتیجے میں بجلی کے کھمبو ں کے علاوہ ترسیلی لائنو ں کو بھی کافی نقصان پہنچ چکا ہے جس کی وجہ سے علاقہ میں بجلی کا نظام درہم برہم ہو گیا ۔اس دوران ہندوارہ کے ترکہ پورہ اور زچلڈار میں قہر انگیز ژالہ باری نے بھاری پیمانے پر تباہی مچا دی ہے ۔علاقہ میں ژالہ باری کی وجہ سے کھڑی فصلو ں کے علاوہ دھان کی پنیری کو بھی نقصان پہنچ چکا ہے جبکہ میو ہ باغات اور کھیت کھلیانو ں میں کھڑی فصلیں بھی متا ثر ہوئی ہیں ۔ادھر ضلع بارہمولہ میں قہر انگیز آندھی نے کئی علاقوں میں تباہی مچائی جس کے نتیجے میں لوگوں میں خوف وہراس کی لہر دوڑ گئی۔۔سید کریم بارہمولہ میں فاروق احمد حجام اور طارق احمد حجام کے مکانات کو اُس وقت شدید نقصان ہوا جب اُن کے مکاتات پر ایک بڑا درخت گر آیا ۔اس دوران رفیقہ بیگم نامی خاتون بھی زخمی ہوئی ،جسے علاج معالجہ کیلئے ضلع اسپتال منتقل کیا گیا ۔اس کے علاوہ پٹن ،رفیع آباد ،ٹنگمرگ ،شیری ،نارواو ،حاجی بل ،سوپور ،بونیار اور دیگر کئی علاقوں میں اس قہر انگیز اندھی سے سینکڑوں درخت جڑ سے اکھڑ گئے جبکہ درجنوں مکانات کے چھتیں بھی اڑ گئیں ۔اس دوران کئی علاقوں میں میو ہ باغات اور دیگر فصلوں کو بھی کافی نقصان ہوا ہے جس کے نتیجے میں لوگوں میں زبردست تشویش پائی جاتی ہے ۔سرینگر مظفرآباد شاہرہ پر سینکڑوں سفیدے کے درخت ٹوٹ گئے ہیں جس سے شاہرہ پر چل رہے مسافروں کئی گھنٹوں تک درماندہ رہنا پڑا ۔ادھر جموں سرینگر شاہراہ پر کرول کے علاقے میں سنیچر کی صبح پسی گرنے اورشدید بارشوں کی وجہ سے شاہراہ ہر کئی گھنٹوں تک ٹریفک جام رہا جس کی وجہ سے شاہراہ ہر ٹریفک کی معمول کی آمدورفت وقفے وقفے سے متاثر رہی۔ ہفتے کو سہہ پہر بعد بانہال اور رام بن کے سیکٹر میں شدید بارشیں ہوئیں تاہم شاہراہ پر ٹریفک کی نقل وحرکت متاثر ہوئے بغیر جاری رہی۔ بانہال اور چملواس کے درمیان بھی وقفے وقفے سے ٹریفک جام رہا اور یہ سلسلہ سہ پہر بعد چار بجے تک جاری رہا۔ ہفتے کے روز شاہراہ ہر جموں سے سرینگر کی طرف ٹریفک کو چلنے کی اجازت تھی- ٹریفک زرائع نے کشمیر عظمی کو بتایا کہ ہفتے کی صبح سات بجے رام بن کے نزدیک کرول علاقے میں ایک پسی گر آئی جسے صبح ساڑھے نو بجے تک صاف کرکے ٹریفک کو بحال کیا گیا لیکن اس دوران کرول اور ناشری کے درمیان شدید ٹریفک جام لگ گیا۔