سرینگر+کنگن // تیز آندھی ،زمین دھنسنے ،چٹانیں کھسکنے اور مٹی کے تودے گر آنے کے سبب ایک خاتون سمیت8افراد کی موت ہوگئی جبکہ11دیگر افراد مضروب ہوئے ۔نامواق موسمی صورتحال اور بالہ تل واقعہ کے پیش نظر بدھ کو دونوں روایتی راستوں ننون اور بالہ تل سے سالانہ امرناتھ یاترا احتیاطی طور پر معطل کی گئی ۔معلوم ہوا ہے کہ تیز آندھی کے بیروہ بڈگام میں کئی رہائشی مکانوں کو شدید نقصان پہنچا اور یہاں کئی افراد معجزیاتی طور پر حادثات میں محفوظ رہے ۔منگل کے روز ہی کشمیر یونیورسٹی میں چنارکے درختوں کی شاخیں ٹوٹ کر گاڑیوں پر گریں جسکی وجہ سے یہاں کھڑی گاڑیوں کو شدید نقصان پہنچا ۔ ادھر بال تل کے مقام پر منگل کی رات براری مرگ اور ریل پتھری کے درمیان چٹانیں گر آنے کے نتیجے میں ایک خاتون سمیت چار یاتری لقمہ اجل جبکہ دو مزدور سمیت پانچ افراد زخمی ہوئے ، جن میں سے دو کی حالت نازک بتائی جاتی ہے ، اور حرکت قلب بند ہونے کے نتیجے میں2یاتریوں کی موت ہوئی۔پولیس کے مطابق چٹانوں کی زد میں آنے والے یاتریوں میں 50 سالہ اشوک مہتو ولد کھارو مہتو ساکن پٹنا بہار، 30 سالہ شیلندر سنگھ ولد وجے پال سنگھ ساکن لکشمی نگر نئی دہلی ،35سالہ جوتی شرما زوجہ بمل شرما ساکن رامپور تومرا پٹنہ،63سالہ سیما کورتی ساکن آندھرا پردیش زخموں کی تاب نہ لا کر دم توڑ بیٹھے ۔ اس واقعہ زخمی ہونے والے افراد میں20سالہ ریاض احمد وگے ولد غلام محمد وگے ساکن شانگس اننت ناگ،60سالہ نند لعل ساکن جئے پور راجستھان،54سالہ منسک لال ساکن گجرات ،جنہیں صورہ میڈیکل انسٹی چیوٹ میں داخل کیا گیا ،23سالہ عارف حسن کھٹانہ ولد لیاقت علی ساکن کار پورہ کوکرناگ اور23سالہ محمد سکندر ولد محمد اسماعیل ساکنہ تھانے کنگن ،کو اسپتال سے طبی امداد فراہم کرنے کے بعد رخصت کیا گیا ۔اس دوران گذشتہ روز گھپا کے نزدیک مزید دو یاتریوں کی موت حر کت قلب بند ہونے سے واقع ہوئی جن کی فوری طور پر شناخت نہیں ہوسکی۔ جن میں60سالہ شبارا باس ولد آشم باس ساکن ویسٹ بنگال نامی یاتری پنجترنی پہلگام کے نزدیک دل کی دھڑکن بند ہونے سے فوت ہوا ،جس کے ساتھ ہی یاترا کے دوران اب تک بادل پھٹنے و قدرتی موت سے مرنے والے افراد کی تعداد 12ہوگئی ہے ۔اس دوران نگین جھیل میں کشتی اُلٹ جانے سے 2افراد غر قآب ہوئے جن کی نعشیں بدھ کی صبح برآمد کی گئیں ۔ یہ واقعہ منگل کے روز تیز آندھی چلنے کے دوران پیش آیاتھا ۔پولیس کا کہنا ہے کہ کشتی میں5افراد سوار تھے جن میں 3کو ریسکیو کیا گیا ۔مرنے والوں کی شناخت 24سالہ سجاد احمد ولد محمد یوسف ساکن حافظ باغ ملہ باغ اور عمر احمد ولد محمد سلطان ساکن لولی پورہ ہائوسنگ کالونی الہیٰ باغ کے بطور ہوئی ۔اس دوران زینہ کوٹ علاقے سے ایک عدم شناخت شخص کی نعش برآمد کی گئی ،جسے پولیس نے قانونی اور طبی لوازمات پُر کرنے کیلئے اپنی تحویل میں لیا ۔اطلاعات کے مطابق مذکورہ شخص کی موت غرقآب ہونے سے ہوئی ہے ،تاہم پولیس نے معاملے کی نسبت کیس درج کرکے مزید تحقیقات شروع کردی ۔ادھر سرینگر ۔جموں شاہراہ پر سڑک کے ایک حادثے میں7امرناتھ یاتری زخمی ہوئے ۔ رام بن کے چندر کوٹ کے مقام جموں سے سرینگر کی طرف آرہی یاتری گاڑی کو حادثہ پیش آیا ،جس میں سوار 7یاتری زخمی ہوئے جنہیں اسپتال منتقل کیا گیا ۔اس دوران 4افراد کو ادھمپور میں فلش فلڈ کے دوران ریسکیو کیا گیا ۔معلوم ہوا ہے کہ2خواتین اور2بچے گوردی نالہ گزشتہ شب عبور کررہے تھے ،جس دوران یہاں فلش فلڈ کے نتیجے میں وہ نالے میں ہی در ماندہ ہوکر رہ گئے جس دوران پولیس نے مقامی لوگوں کی مدد ست چاروں کو بحفاظت بچالیا گیا ۔ادھر مغل روڑ پر د ر ما ند ہ 5 5 گاڑیوں ریسکیو کیا گیا ۔معلوم ہوا ہے کہ55گاڑیاں چھٹا پانی اور رٹہ چمب کے مقام پرلینڈ سلائڈنگ کے سبب درماندہ ہو کر رہ گئیں ،جس کے بعد پولیس کی جانب سے ریسکیو آپریشن شروع کیا گیا،جوبدھ کی صبح3بجے تک جاری رہا اور رکاوٹیں ہٹاکر تمام گاڑیوں کو بحفاظت محفوظ مقامات پر پہنچایا گیا ۔