سرینگر // ریاستی محکمہ بجلی نے اب جنوری یا فروری کے بعد بجلی کی سپلائی پوزیشن میں بہتری آنے کا امکان ظاہر کیا ہے۔ریاستی سرکار کا کہنا ہے کہ 31دسمبر کو آلسٹینگ گرڈ سٹیشن کی تعمیر مکمل ہونے کے بعد اب دلنہ گرڈ سٹیشن کا کام جنوری 2019میں مکمل کیا جائے گا جس کے بعد وادی میں بجلی بحران سے نجاد ملے گی اور لوگوں کو معقول بجلی سپلائی فراہم کی جائے گی ۔محکمہ کے حکام کا کہنا ہے کہ سرما کے مصروف ترین اوقات کے دوران وادی کو فی الوقت 22سو میگاواٹ کی ضرورت ہے جبکہ اس وقت وادی کو صرف 13سو میگاواٹ بجلی مل رہی ہے ۔حکام کا استدال یہ ہے کہ وادی کیلئے اضافی بجلی حاصل نہ کرنے کی سب سے بڑی وجہ پاور گرڈ سٹیشنوں کی صلاحت میں کمی ہے ۔ذرائع کا کہنا ہے کہ اگر آلسٹینگ گرڈ سٹیشن سے 320 میگاواٹ بجلی بحال بھی ہو جاتی ہے تو اس کا فائدہ سرینگر اور اس کے ملحقہ علاقوں کو ہو سکتا ہے جبکہ شمالی کشمیر میں تب تک بجلی بحران برابر جاری رہے گا جب تک نہ دلنہ گرڈ سٹیشن کی تعمیر مکمل ہو گی ۔ جنوبی کشمیر کی حالت سرما کے دوران جیسی ہے ویسی ہی رہنے کا امکان ہے کیونکہ وہاں قائم گرڈ سٹیشن اور لوڈ ہیں اور لوگ بجلی کٹوتی کی مار جھیل رہے ہیں ۔ وادی میںبجلی کی کھپت اور ضرورت کے بیچ ابھی بھی 900میگاواٹ کی تفاوت ہے۔معلوم رہے کہ گذشتہ سال وادی کو صرف ساڑھے 11سو میگاواٹ بجلی ہی فراہم ہوتی تھی روان سال سانبہ امرگڑھ ٹرانسمیشن لائن کے مکمل ہونے کے بعد اُس میں صرف 150میگاواٹ کا اضافہ ہوا اورفی الوقت وادی کو 13سو میگاواٹ بجلی فراہم کی جا رہی ہے ۔آلسٹینگ گرڈ سٹیشن بننے میں 12سال کا طویل عرصہ لگ گیا ہے۔اس گرڈ سٹیشن کیلئے وزیر اعظم تعمیر نومنصوبہ کے تحت109کروڑ کی لاگت سے 2006میں منظوری ملی تھی ۔یہی نہیں بلکہ 320میگاواٹ دلنہ گرڈ سٹیشن بھی ابھی تک تشنہ تکمیل ہے اور اس پر کام نہ ہونے کے برابر ہے ۔ محکمہ بجلی کے سسٹم اینڈ آپریشن ونگ کے ایک اعلیٰ افسر نے بتایا کہ ریاست کے تحت آنے والے پی ڈی سی کے 30 کے قریب بجلی پروجیکٹوں سے صبح اور شام 100میگاواٹ بجلی فراہم ہو رہی ہے اور یہ بجلی بھی تب دی جاتی ہے جب دن بھر اس کو جمع کر کے رکھا جاتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ ریاست میں موجود این ایچ پی سی کے تین بجلی پروجیکٹوں سے انہیں مشکل سے 4سو میگاواٹ بجلی شام کے وقت دستیاب ہو تی ہے اور قریب 8سو میگاواٹ بجلی ناردن گرڈ سے خریدی جاتی ہے ۔ کشمیر عظمیٰ نے جب کمشنر سکریٹری پاور ہردیش کمار سے بات کی تو انہوں نے بتایا کہ گذشتہ سال کے مقابلے میں رواں سال بجلی سپلائی میں بہتری آئی ہے ۔انہوں نے کہا کہ آلسٹینگ گرڈ سٹیشن کو عارضی طور پر 31دسمبر سے اور مکمل طور پر فروری سے کمیشن کیا جائیگا جس سے وادی میں بجلی کی سپلائی میں بہتری آئے گی ۔انہوں نے کہا کہ دلنہ گرڈ سٹیشن کی تعمیر بھی جنوری میں مکمل ہو گی اور دونوں گرڈسٹیشنوں کے مکمل ہونے کے بعد وادی میں بجلی میں کافی اضافہ ہو گا ۔انہوں نے کہا کہ وادی بھر میں بجلی شیڈول کے مطابق فراہم کی جا رہی ہے ۔