کیف حسن زیدی
جموں //بارشوں کے بعد جموں میں ایک طرف جہاں موسم خوشگوار ہو گیا ہے وہیں دوسری طرف مختلف موسمی بیماریوں کے بڑھنے کا خطرہ بھی سر اُٹھانے لگا ہے۔ خاص طور پر ڈینگو، ہیٹ سٹروک اور فلو جیسی بیماریاں عام لوگوں کے لیے پریشانی کا سبب بن سکتی ہیں۔ جموں شہر کے مختلف علاقوں میں بارش کے بعد پانی جمع ہونے کی شکایات سامنے آئی ہیں، جس سے مچھر پیدا ہونے کا خدشہ بڑھ گیا ہے۔ ڈینگو وائرس خاص طور پر ایڈیِس مچھر کے ذریعے پھیلتا ہے جو صاف پانی میں پرورش پاتا ہے۔ڈینگو سے بچاؤ کے لیے احتیاطی تدابیرپر ضرور عمل کریں جیسے کہ گھروں کے آس پاس پانی جمع نہ ہونے دیں،پانی کی ٹینکیوں، گملوں، کولروں کو صاف رکھیں،بچوں کو مکمل آستین والے کپڑے پہنائیں،رات کے وقت مچھر دانی کا استعمال کریں،گھر کے اندر نیبو اور لونگ کا استعمال مفید ہو سکتا ہے۔اگرچہ بارشوں نے گرمی کو وقتی طور پر کم کیا ہے، لیکن دوپہر کے وقت دھوپ کی شدت اب بھی بہت زیادہ محسوس کی جا رہی ہے، جو ہیٹ اسٹروک کا سبب بن سکتی ہے ۔ڈاکٹروں کے مطابق، ہیٹ اسٹروک ایک خطرناک حالت ہو سکتی ہے جس میں جسم کا درجہ حرارت اچانک بڑھ جاتا ہے اور مریض کو چکر، الٹی یا بے ہوشی بھی ہو سکتی ہے۔ساتھ ہی دوپہر 12 سے 3 بجے کے درمیان دھوپ میں نکلنے سے پرہیز کریں اورپانی کا بھی وافر استعمال کریں۔ناریل پانی، لیمو پانی، اور گھریلو مشروبات پئیںجس سے کے زیادہ سے زیادہ جسمانی قوت بڑھ سکے،ہلکے اور سوتی کپڑے پہنیں۔مزید برآں، ضلع سانبہ میں19جولائی کو ڈی سی آفس کے کانفرنس ہال میں نیشنل ویکٹر بورن ڈیزیز کنٹرول پروگرام (NVBDCP) پر ایک روزہ بیداری ورکشاپ کا انعقاد کیا گیا، جس کی صدارت ڈپٹی کمشنر راجیش شرما نے کی۔ اس موقع پر چیف میڈیکل آفیسر ڈاکٹر ودھی بھاٹیال نے ضلع میں ویکٹر سے پھیلنے والی بیماریوں کی صورتحال اور جاری اقدامات پر تفصیلی روشنی ڈالی۔ ڈاکٹر سہانی نے ان بیماریوں کی جسمانی ساخت و منتقلی کے طریقہ کار پر روشنی ڈالی جبکہ ڈاکٹر ہمانشو نے ملیریا اور ڈینگو جیسی بیماریوں کے طبی پہلو اور علاج کے طریقے واضح کیے۔ ڈپٹی کمشنر نے تمام متعلقہ محکموں کو ہدایت دی کہ وہ بین المحکماتی تعاون کے ذریعے مؤثر روک تھام اور عوامی بیداری مہمات کو ضلعی ایکشن پلان کا حصہ بنائیں، تاکہ ان بیماریوں پر بروقت قابو پایا جا سکے۔دوسری جانب ماہرین ڈاکٹروں کا یہ بھی کہنا ہے کہ بارش کے فوراً بعد ہر شخص کو اپنے اردگرد صفائی رکھنی چاہیے تاکہ ڈینگو جیسے خطرناک وائرس سے بچا جا سکے۔موسمی تبدیلی کے ساتھ ہی فلو، نزلہ، زکام اور گلے کی سوجن جیسی بیماریاں بھی تیزی سے پھیل رہی ہیں۔ بچے، بزرگ اور کمزور قوت مدافعت والے افراد خاص طور پر متاثر ہو رہے ہیں۔ڈاکٹروں کے مطابق،فلو بظاہر معمولی لگتا ہے مگر بچوں اور بزرگوں کے لیے یہ خطرناک ثابت ہو سکتا ہے۔ بہتر ہے کہ علامات ظاہر ہوتے ہی قریبی ہسپتال سے رجوع کیا جائے۔آخر میں یہی کہنا ہے کہ پرہیز علاج سے بہتر ہےاورموسمی بیماریوں سے بچاؤ کے لیے آپ کی تھوڑی سی احتیاط، آپ کے اور آپ کے پیاروں کے لیے بہت بڑی حفاظت بن سکتی ہے۔ اس لیے ہوشیار رہیں، خبردار رہیں اور صحت مند زندگی گزاریں۔