عظمیٰ نیوز ڈیسک
نئی دہلی//ہماچل پردیش میں پیر کو زوردار بارش کے سبب قومی شاہراہ 707سمیت مجموعی طور پر 109سڑکیں بند ہو گئی ہیں۔ ریاستی ایمرجنسی آپریشن سنٹرل نے یہ جانکاری دی۔ مقامی محکمہ موسمیات نے منگل تک چمبا، کانگڑا، منڈی، شملہ، سرمور، سولن، کلو اور کنور کے کچھ حصوں میں ہلکے سے درمیانہ سطح کے سیلاب کا خطرہ ہونے کا الرٹ دیا ہے۔ اس کے ساتھ منگل تک ریاست کے مختلف مقامات پر زوردار بارش، آندھی اور گرج کے ساتھ بارش کا یلو الرٹ بھی جاری کیا ہے۔ریاستی ایمرجنسی آپریشن سنٹر (ایس ای او سی) کے ذریعہ شیئر کیے گئے اعداد و شمار کے مطابق شملہ ضلع کے ہاٹکوٹی اور سرمور ضلع کے پانوٹا صاحب کے درمیان قومی شاہراہ 707 کے رخنہ انداز ہونے کے علاوہ سرمور میں 55 سڑکیں، شملہ میں 23، منڈی اور کانگڑا میں 10-10، کلو میں 9، لاہول اسپیتی اور اونا ضلعوں میں 1-1 سڑکیں بند ہیں۔ ایس ای او سی نے بتایا کہ ریاست میں 427 بجلی فراہمی منصوبے بھی رخنہ انداز ہوئے ہیں۔اس دوران سرمور، بلاس پور اور منڈی ضلع کے کچھ حصوں میں بھی بارش ہوئی، جبکہ اتوار شام سے گزشتہ 24 گھنٹوں میں ریاست کے کئی مقامات پر درمیانہ درجہ کی بارش درج کی گئی۔ ریاست میں سرمور ضلع کا ناہن سب سے زیادہ بارش والا مقام رہا جہاں 143.5 ملی میٹر بارش درج کی گئی۔ اس کے بعد نینا دیوی میں 130 ملی میٹر، پچھاد میں 83 ملی میٹر، پانوٹا صاحب میں 72.6 ملی میٹر، دھولاکنواں میں 66 ملی میٹر، کٹولا میں 55.1 ملی میٹر، کٹولا میں 55.1 ملی میٹر، سندر نگر میں 46.2 ملی میٹر، پنڈوہ میں 34 ملی میٹر، چمبا میں 33 ملی میٹر، بھرمور میں 32 ملی میٹر اور پالم پور میں 30 ملی میٹر بارش درج کی گئی۔واضح رہے کہ ہماچل پردیش میں 27 جون کو مانسون کی آمد کے بعد سے اب تک بارش میں 23 فیصد کی کمی آئی ہے اور ریاست میں 623.9ملی میٹر اوسط کے مقابلے 482.1ملی میٹر بارش ہوئی ہے۔ افسران نے بتایا کہ اس سال بارش سے جڑے واقعات میں 151 افراد مارے گئے ہیں اور ریاست کو 1265کروڑ روپے کا نقصان ہوا ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق ریاست کے 12 ریونیو اسٹیٹ میں سے 11میں کم بارش درج کی گئی اور صرف شملہ ضلع میں 10 فیصد زیادہ بارش ہوئی۔ادھر ملک کی کئی ریاستوں میں اس وقت مانسون کی تیز بارش کا سلسلہ جاری ہے۔ اس سے کہیں زبردست جانی و مالی نقصان کا سامنا ہے تو کہیں لوگوں نے شدید گرمی سے راحت لی ہے۔ اس درمیان محکمہ موسمیات نے 2ستمبر کو بھی مہاراشٹر کے ودربھ علاقے میں الگ الگ جگہوں پر شدید بارش ہونے کا امکان ظاہر کیا ہے جس کے تحت 12 سینٹی میٹر سے لے کر 20 سینٹی میٹر تک بارش ہو سکتی ہے۔ اس کے پیش نظر ودربھ میں ریڈ الرٹ جاری کیا گیا ہے۔ آئی ایم ڈی نے گجرات، مراٹھواڑہ، مغربی مدھیہ پردیش، آسام اور میگھالیہ میں بھی الگ الگ مقامات پر تیز بارش کی پیش گوئی کرتے ہوئے اورینج الرٹ جاری کیا ہے۔اتراکھنڈ، مشرقی راجستھان، مشرقی مدھیہ پردیش، انڈمان اور نکوبار جزائر، اروناچل پردیش، ناگالینڈ، منی پور، میزورم، تریپورہ، سوراشٹر اور کچھہ، وسط مہاراشٹر، تلنگانہ، ساحلی کرناٹک، شمالی کرناٹک، کیرل اور ماہے میں بھی 7سینٹی میٹر تک بارش ہونے کا امکان ہے۔ راجدھانی دہلی اور این سی آر میں آسمان پر بادل چھائے رہیں گے اور ہلکی بارش بھی ہو سکتی ہے۔ حالانکہ محکمہ موسمیات نے اترپردیش اور بہار میں موسم کے صاف رہنے کی امید ظاہر کی ہے۔جنوبی ہند کی ریاست تلنگانہ کی بات کی جائے تو یہاں الگ الگ جگہوں پر آسمانی بجلی گرنے کے ساتھ 40سے 50کیلومیٹر فی گھنٹے کی رفتار سے تیز ہوائیں چلنے اور آواز کے ساتھ بارش ہونے کا امکان ہے۔ ادھر تلنگانہ اور آندھرا پردیش میں موسلادھار بارش نے تباہی مچا دی ہے۔ جس کی وجہ سے شدید سیلاب، جان و مال کا نقصان اور بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی۔ دونوں ریاستیں گزشتہ چند دنوں سے مسلسل بارش سے جوجھ رہی ہیں، جس کی وجہ سے ندیاں اوپر بہہ رہی ہیں اور حیدرآباد اور وجئے واڑہ جیسے شہروں سمیت وسیع علاقے زیر آب آگئے ہیں۔صورتحال کا جائزہ لینے اور بچا کارروائیوں کو مربوط کرنے کیلئے تلنگانہ اور آندھرا پردیش کے وزرائے اعلی ریونت ریڈی اور این چندرا بابو نائیڈو نے ہنگامی میٹنگ کی۔ ساتھ ہی وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ نے بھی ان دونوں وزرائے اعلیٰ سے بات کی اور انہیں مرکز سے مکمل مدد بھیجنے کا یقین دلایا۔ضلع مجسٹریٹس نے مقامی حالات کے مطابق 2 ستمبر کو تعلیمی اداروں میں تعطیل کا اعلان کرنے کو کہا ہے۔ سنٹرل ریلوے کے ایک اہلکار نے بتایا کہ شدید بارش اور کئی مقامات پر پٹریوں پر پانی بھر جانے کی وجہ سے 99 ٹرینیں منسوخ اور چار ٹرینوں کو جزوی طور پر منسوخ کر دیا گیا، جبکہ 54ٹرینوں کا رخ موڑ دیا گیا۔وزیر اعظم نے جان و مال کے نقصان کو روکنے کے لیے احتیاط سے کام کرنے کے لیے ریاستی حکومت کے انتظامات کی تعریف کی۔مودی نے یقین دلایا کہ خراب موسم میں بھی خدمات فراہم کرنے کے لیے ہیلی کاپٹر بھیجے جائیں گے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ مرکزی حکومت سیلاب سے نجات کے کاموں کے لیے ضروری مدد فراہم کرے گی۔تلنگانہ میں بارش سے علیحدہ واقعات میں نو افراد کی موت ہو گئی جبکہ حیدرآباد سمیت ریاست کے کئی حصوں میں اتوار کو بھی موسلادھار بارش جاری رہی۔