اشرف چراغ
کپوارہ// موری کلاروس کے لوگو ں کا کہنا ہے کہ وہ آج کے ترقی یافتہ دور میں بھی بنیادی سہولیات سے محروم ہیں ۔ضلع صدر مقام سے 15کلو میٹر دور موری کلاروس ایک ایسا پسماندہ گائو ں ہے جہا ں بجلی ،پینے کا صاف پانی اور بہتر سڑک رابطہ لوگو ں کی دیرینہ مانگ ہے ۔مقامی لوگو ں کا کہنا ہے کہ سرکار نے اس گائو ںکو یکسر نظر انداز کیا ہے ۔ان کا کہنا ہے کہ موری کلاروس میں ترقی کا کوئی نام و نشان ہی نہیں ہے جبکہ جو بھی سرکار بر سر اقتدار آئی تو اس نے صرف ترقی کے نام پر یقین دہانی کے سوا کچھ نہیں کیا ۔مقامی لوگو ں نے بتایا کہ سڑک اور پانی کے علاوہ جو ان کا بنیادی مسئلہ ہے وہ بجلی کا ہے ۔ان کا کہنا ہے کہ سر کار نے گزشتہ کئی سالو ں سے ضلع کے دور دراز علاقوں کو بجلی سپلائی سے جو ڑ دیالیکن موری کلاروس اس معاملہ میں بھی پیچھے ہے اور یہ علاقہ بجلی کی عدم دستیابی کی وجہ سے شام ہوتے ہیں گھپ اندھیرے میں ڈوب جاتا ہے ۔ایک مقامی شہری غلام حسن کا کہنا ہے کہ بجلی کی عدم کی وجہ سے وہ روشنی کیلئے روایتی طریقوں کا استعمال کرتے ہیں ۔ان کا کہنا ہے کہ ہمارے پڑو سی گائو ں میں شام کے وقت بجلی کی روشنی سے چمکنے کے بعد ہمارے گائو ں کے طلبہ ضرور مایوسی کا اظہار کرتے ہیں کیونکہ ان کے پاس پڑھائی کے لئے کسی بھی روشنی کا انتظام نہیں ہوتا ہے اور انہیں ایسا محسوس ہوتا ہے کہ وہ قدیم زمانے میں رہتے ہیں ۔ایک مقامی سماجی کارکن شاہد الااسلام نے بتایاکہ یہ گائو ں ترقی میں واضح تفاوت کو نمایا ں کرتا ہے اور عالمی جدیدیت کے باجود کچھ دور دراز علاقوں کو بنیادی سہولیات کے حوالے سے سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے ۔موری کلاروس کی حالت زار کو تسلیم کرتے ہوئے ممبر اسمبلی میر محمد فیاض نے کہا کہ سابقہ انتظامیہ کی ناکامیوں کی عکاسی کرتا ہے ۔انہو ں نے کہا کہ بحثیت ممبر اسمبلی حلف لینے کے ساتھ ہی انہو ں نے بجلی اور دیگر مسائل کے نسبت کے پی ڈی سی ایل اور پی ایم جی ایس وائی کے حکام سے ملاقات کی اور انہو ں نے یقین دلایا کہ موری کلاروس کو بجلی اور سڑک رابطے سے جو ڑا جائے گا اور اس کے ٹینڈر جاری کئے جائیں گے اور مجھے امید ہے کہ عنقریب ان کامو ں پر کام شروع کیا جائے گا ۔