عظمیٰ نیوز سروس
نئی دہلی//وزیر اعظم نریندر مودی نے کل ہماچل پردیش کا دورہ کیا تاکہ سیلاب، شدید بارشوں، بادل پھٹنے اور زمین کھسکنے سے پیدا ہونے والی صورتحال اور نقصانات کا جائزہ لیا جا سکے۔وزیر اعظم نے سب سے پہلے متاثرہ علاقوں کا فضائی سروے کیا۔ اس کے بعد کنگرا میں ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ میں راحت اور بازآبادکاری کے اقدامات پر غور کیا اور نقصانات کا تخمینہ لگایا۔ اس موقع پر وزیر اعظم نے ہماچل پردیش کے لیے 1500 کروڑ روپے کی مالی امداد کا اعلان کیا۔ ساتھ ہی ایس ڈی آر ایف کی دوسری قسط اور پی ایم کسان سمان ندھی کی قبل از وقت اجرائی کا بھی اعلان کیا۔وزیر اعظم نے ہدایت دی کہ ایک جامع اور کثیرالجہتی حکمت عملی کے ذریعے پورے خطے اور عوام کو دوبارہ اپنے پیروں پر کھڑا کیا جائے۔ اس کے لیے متعدد اقدامات کیے جائیں گے ۔زرعی برادری کی ضرورت کو مدنظر رکھتے ہوئے خاص طور پر ان کسانوں کو اضافی امداد دی جائے گی جن کے پاس بجلی کنکشن موجود نہیں۔پی ایم آواس یوجنا کے تحت متاثرہ مکانات کا جیو ٹیگنگ کیا جائے گا تاکہ نقصانات کا درست تخمینہ لگایا جا سکے اور متاثرین تک تیز تر امداد پہنچ سکے۔تعلیمی تسلسل کو یقینی بنانے کے لیے اسکول بھی نقصانات کی رپورٹ اور جیو ٹیگنگ کر سکیں گے تاکہ سموگر شکشا ابھیان کے تحت بروقت امداد پہنچے۔بارش کے پانی کو ذخیرہ کرنے کے لیے ریچارج اسٹرکچر کی تعمیر بھی کی جائے گی تاکہ زیر زمین پانی کی سطح بہتر ہو اور پانی کے بہتر انتظام میں مدد ملے۔مرکزی حکومت پہلے ہی بین الوزارتی ٹیمیں ہماچل پردیش بھیج چکی ہے جو نقصانات کا تخمینہ لگا رہی ہیں۔ ان کی تفصیلی رپورٹ کی بنیاد پر مزید امداد پر غور کیا جائے گا۔وزیر اعظم نے متاثرہ خاندانوں سے بھی ملاقات کی اور جاں بحق افراد کے اہل خانہ سے تعزیت اور گہرے رنج و غم کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت اس مشکل گھڑی میں ریاستی حکومت کے ساتھ مل کر کھڑی ہے اور ہر ممکن مدد فراہم کرے گی۔وزیر اعظم مودی نے سیلاب اور قدرتی آفات میں جاں بحق ہونے والوں کے لواحقین کے لیے 2 لاکھ روپے اور شدید زخمیوں کے لیے 50 ہزار روپے کی ایکس گریشیا امداد کا بھی اعلان کیا۔وزیر اعظم نے کہا کہ آفات سے متعلق قوانین کے تحت تمام امدادی سہولتیں فراہم کی جا رہی ہیں، جن میں ریاستوں کو قبل از وقت رقوم کی ادائیگی بھی شامل ہے۔
انہوں نے این ڈی آر ایف، ایس ڈی آر ایف، فوج، ریاستی انتظامیہ اور دیگر خدمت گزار تنظیموں کے فوری راحتی اقدامات اور کوششوں کو سراہا۔مرکزی حکومت ریاستی یادداشت اور مرکزی ٹیموں کی رپورٹ کی بنیاد پر مزید جائزہ لے گی۔ وزیر اعظم نے صورتحال کی سنگینی کو تسلیم کرتے ہوئے یقین دہانی کرائی کہ مرکزی حکومت تمام ممکنہ کوششیں کرے گی تاکہ متاثرین کو اس بحران سے نکالا جا سکے۔