کرناٹک کے عوام نامدار کو مسترد کردیں اور کامدار کوووٹ دیں:وزیراعظم
مودیکولار//وزیراعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ گزشتہ روز راہل گاندھی نے 2019میں خود کے وزیراعظم ہونے کا اعلان کردیا۔کیا ہے اس بات کو ظاہر نہیں کرتا ہے کہ ان کاتکبر ساتویں آسما ن پر پہنچ گیا ہے ؟خود کو وزیراعظم کے طورپر قراردینا تکبر کی علامت نہیں ہے ؟مودی نے کرناٹک کے انتخابات کے سلسلہ میں کولا ر میں بی جے پی کے انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سونے کا چمچہ لے کر پیداہونے والوں کو چاہئے کہ وہ کیمرہ لے کر غریب کے پاس جائیں اور دیکھیں کہ وہ کیا کر رہے ہیں۔انہیں یہ بھی نہیں پتہ کہ غریب بیت الخلا کے بغیر کیسے گزاراکر رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ مودی صرف امیر لوگوں کے لئے کام کرتا ہے ۔میں یہ پوچھنا چاہتا ہوں کہ بیت الخلا بنانے کا کام امیرلوگوں کے لئے کیا جارہا ہے ؟ انہوں نے کہا کہ یہ ایک موزوں وقت ہے ، عوام کانگریس کے بجائے نتائج دینے والوں کوووٹ دیں ۔کرناٹک کو چاہئے کہ وہ نامدار کو مستردکردیں اور کامدار کو ووٹ دیں۔یہ انتخابات کامیابی یا شکست تک محدود نہیں ہیں بلکہ یہ کرناٹک کے مستقبل کا فیصلہ کریں گے ۔کانگریس نے کرناٹک کے عوام کے جذبات سے انصاف نہیں کیا ہے ۔کرناٹک سے کانگریس کا تخلیہ کرنے کا یہ موزوں وقت ہے ۔انہوں نے کانگریس کو انگریزی کے ہندسہ'سی'کے چھ الفاظ کانگریس کلچر ،کمیونلزم(فرقہ واریت)،کارٹیلزم(نسل پرستی)،کرائم(جرم)،کرپشن(رشوت خوری)اورکنٹراکٹ (معاہدہ)سے تعبیر کیااور کہا کہ یہ چھ الفاظ دستور کو برباد کر رہیں۔یہ جمہوریت کے حقیقی جذبہ کو متاثر کر رہے ہیں۔کانگریس یہ سوچ رہی ہے کہ وہ انتخابات میں کامیابی حاصل کرے گی ۔کرپشن کے طریقہ کار کے لئے اس نے کئی معاہدے کئے ہیں۔منموہن سنگھ وزیراعظم تھے تاہم ریموٹ کنٹرول دس جن پتھ تھ ا۔سونیا گاندھی شو چلارہی تھیں۔آپ نے ہمیں ووٹ دیا ۔ہمارا بھی ریموٹ کنٹرول ہے اور یہ ریموٹ کنٹرول 125کروڑ عوام کے ہاتھ میں ہے ۔انہوں نے کہا کہ مودی کو برخواست کرنے کے لئے بڑی بڑی میٹنگس ہوئیں ۔کس طرح ان میٹنگس میں شرکت کرنے والے لیڈروں نے اچانک اعلان کردیا کہ نامدار وزیراعظم ہوں گے ۔کانگریس صرف ڈیل میں ہی دلچسپی رکھتی ہے ۔یہ بات میں نہیں بلکہ کانگریس کے ایم پی موئیلی نے کہا تھا۔ ایک ایسا وقت تھا جب ہر جگہ کانگریس کے پرچم تھے تاہم عوام کی بدولت ہی کانگریس آج اس موقف میں آگئی ۔ جب یہاں کے عوام ہاتھ جوڑ کر پانی کے لئے وزیراعلی سدارامیا سے ملاقات کرنا چاہتے ہیں تو رامیا ان سے ملاقات نہیں کرتے ۔اس کے بجائے ان لوگوں پر لاٹھی چارج کیا جاتا ہے ۔کانگریس کالے دھن کے لئے مشہور ہے ۔نوٹ بندی کے موقع پر کس طرح کانگریس کے لیڈران پریشان نظر آئے ۔کانگریس نے کئی دہائیوں تک کالے دھن اوررشوت خوری کے طریقہ کار کا بیج بویا ہے اوریہ بیج ہندوستان میں ختم کردیا گیا ہے تاہم اس سے ایک خاندان کو فائدہ ہوا۔یو این آئی۔