سرینگر// حریت (گ) چیئر سید علی گیلانی نے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے دورۂ کشمیر کو ایک خالص فوجی آپریشن قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت کی ہمیشہ یہی کوشش رہی ہے کہ وہ مظلوم قوم کو اپنی فوجی طاقت کے ذریعے خوفزدہ کرکے انہیں اپنی مبنی برصداقت جدوجہد سے مایوس اور بددل کرکے اپنے ناجائز فوجی قبضے کو مستحکم بنا سکے۔ عام شہریوں کی نقل وحرکت پر پہرہ بٹھا کر ریاست کو ’’تاج‘‘ کا تمسخرانہ خطاب دیکر دنیا کو بے وقوف بنانے کی ایک اور بھونڈی کوشش کی گئی ہے۔ نریندر مودی کے اس بیان کہ ’’ہر مسئلے کا حل صرف اور صرف اقتصادی ترقی ہے‘‘ پر تبصرہ کرتے ہوئے گیلانی نے کہا کہ بھارتی وزیر اعظم نے حقائق سے چشم پوشی اختیار کرکے تاریخ کو جھٹلانے کی ناکام کوشش کی ورنہ ان کو معلوم ہے کہ جتنی Development اورا قتصادی ترقی انگریزوں اور مغلوں کے دور میں ہوئی ہے آج 70سال گزرنے کے بعد بھی اپنے آپ کو جدید کہنے والا بھارت انہی اقتصادی اور تعمیری شاہ کاروں کی وجہ سے جانا اور پہچاناجاتا ہے۔ اگر مودی کی بات حقائق اور انصاف پر مبنی ہوتی تو بھارت خود انگریزوں سے آزادی حاصل کرنے کے لیے عسکری اور سیاسی جدوجہد نہیں کرتا۔ نریندر مودی کے کشمیری جوانوں کو گھرواپسی کا مشورہ دینے پر تبصرہ کرتے ہوئے گیلانی نے کہا کہ یہ بھارت کی ضد، ہٹ دھرمی، توسیع پسندانہ عزئم، فوجی تسلط اور جابرانہ قبضہ ہی ہے، جو یہاں کے عوام کے لیے درد وکرب اور مسلسل عذاب و عتاب کا باعث بنا ہوا ہے۔ ورنہ ہماری قوم پُرامن اور زرخیز ذہن کی حامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے اپنے قدرتی وسائل اور ذخائر پر ناجائز قبضہ کرکے اربوں روپے کے پروجیکٹوں سے پیدا کی ہوئی ہزاروں میگاواٹ بجلی ، جنگلات سے سبز سونا اور باقی اشیاء کو بھارتی ریاستوں کو فراہم کرکے یہاں کے عوام کو پانی، بجلی، اور دوسری بنیادی ضرورتوں کے لیے ہاتھ پھیلانے پر مجبور کیا جارہا ہے۔