پٹنہ// این ڈی اے کے ساتھ حکومت بنانے کے بعد وزیر اعلی نتیش کمار نے پیر کو پہلی مرتبہ پریس کانفرنس کی۔ انہوں نے عظیم اتحاد ٹوٹنے کی وجہ بتاتے ہوئے وزیر اعظم مودی کی جم کر تعریف کی۔ انہوں نے اپوزیشن جماعتوں کو چیلنج دیتے ہوئے کہا کہ مودی سے مقابلہ کرنے کی قوت کسی میں نہیں ہے۔ بی جے پی کے ساتھ اتحاد کرنے نتیش نے کہا کہ یہ پہلے سے طے نہیں تھا، اچانک ایسے حالات پیدا ہوگئے ، جس کی وجہ سے ایسا ہوا۔انہوں نے کہا کہ میں نے پوری صلاحیت کے ساتھ اتحاد چلانے کی کوشش کی لیکن آر جے ڈی کی جانب سے کئی مرتبہ قابل اعتراض بیانات آئے۔ تیجسوی کے معاملہ میں آر جے ڈی کی طرف سے خاموشی اختیار کرلینے پر میرے پاس دوسرا کوئی چارہ نہیں تھا۔ یہی اتحاد ٹوٹنے کی اہم وجہ رہی۔ انہوں نے واضح کیا کہ ہم اتحادی ہو سکتے ہیں، فالورز نہیں ہوں گے۔ مرکزی حکومت میں شامل ہونے کے امکانات پر انہوں نے کہا کہ اس بابت ابھی کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے۔ نتیش کمار نے کہا کہ لالو پرساد کے کئی بار بات چیت ہوئی۔ کرپشن سے سمجھوتہ کے لئے پارٹی کبھی تیار نہیں تھی۔ عوام کے درمیان ان کو وضاحت کرنی چاہئے تھی ، لیکن صفائی نہیں دی گئی۔وزیر اعلی نے کہا کہ سیکولرزم ایک خیال ہے۔ سیکولرزم اور ڈیموکریسی میں مجھے پورا یقین ہے اور ہمیں کسی پارٹی سے سرٹیفکیٹ کی ضرورت نہیں ہ، میں تنقید سے پریشان نہیں ہوں، میں کام میں یقین کرتا ہوں، معاشرے کے ہر طبقہ کے لئے کام کرتا ہوں، میں گاندھی کے خیالات میں یقین رکھتا ہوں، آپ میرے خلاف لکھ رہے ہیں لیکن میں پریشان نہیں ہوں، اگر میں کرپشن سے سمجھوتہ کرتا تو ہو سکتا تھا کہ آپ میرے اوپر مزید حملے کرتے۔وزیر اعلی نے مزید کہا کہ میں نے 20 ماہ تک عظیم اتحاد (مہاگٹھ بندھن )کی حکومت چلائی۔ آپ حکومت کے کام کا جائزہ لے لیجئے، کام کرنے میں ہم نے کوئی کوتاہی نہیں برتی ، ہمیں کاسٹ بیس پر نہیں بلکہ ماس بیس پر انحصار ہے۔ ہم نے جو بھی فیصلہ کیا وہ بہار کے مفاد میں کیا۔ نائب صدر جمہوریہ انتخاب کے معاملے پر وزیر اعلی نتیش نے کہا کہ میں گوپال کرشن گاندھی کو حمایت کرنے کا وعدہ دے چکا ہوں اور میری پارٹی نائب صدر انتخابات میں ان کی امیدواری کی حمایت کرے گی۔