سرینگر//حریت(گ) نے وزیر اعظم ہندنریندر مودی کے دورۂ جموں کشمیر کے موقع پر لوگوں کی طرف سے کی گئی ہڑتال کو چشم کُشا قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ کشمیر ایک سنگین قسم کا انسانی اور سیاسی مسئلہ ہے اور ٹنلیں اور سڑکیں بنانے سے اس کو حل کرنے میں کوئی مدد نہیں مل سکتی ہے۔ حریت نے وزیراعظم مودی کو مخاطب کیا کہ وہ کچھ ہٹ کر کرنا چاہتے ہیں اور بھارت کے وکاس کے ساتھ ساتھ برصغیر میں پائیدار امن اور خوشحالی کے دل سے آرزومند ہیں تو انہیں ایک اسٹیٹس مین (Statesman)بن کر کشمیر میں رائے شماری کرانے کے بھارت کے وعدے کو پورا کرناچاہیے۔ حریت ترجمان نے کہا کہ ایک ایسے وقت میں جب دنیا حقیقی معنوں میں ایک گلوبل ولیج (Global Village)بن گئی ہے اور ہوائی، بری اور بحری راستوں کے ذریعے سے مختلف ممالک ایک دوسرے کے ساتھ مربوط ہیں۔ ٹنلیں اور سڑکیں بنانا اچھی بات ہے، البتہ آمدورفت کے ان راستوں کی تعمیر سے دنیا کو درپیش سیاسی اور انسانی مسائل کو حل کیا جانا ممکن نہیں ہے۔ بیان میں کہا گیا کہ بدلتے حالات اور ترقی کے اس دور میں انسانوں کی یہ خواہش زیادہ اُبھر کر سامنے آرہی ہے کہ ان کی رائے اور عزتِ نفس کا احترام ہو اور ان کے ساتھ کسی قسم کی زور زبردستی نہ برتی جائے۔ کشمیریوں کی نئی نسل کی یہ خواہش ماضی قریب میں مشرقی تیمور، جنوبی سوڈان اور اسکاٹ لینڈ میں کرائے گئے ریفرنڈم سے زیادہ مضبوط ہوگئی ہے اور وہ چاہتی ہے کہ کشمیریوں کے ساتھ کئے گئے وعدوں کو بھی پورا کیا جائے۔ حریت بیان کے مطابق مودی کے پاس دو آپشن ہیں، ایک یہ کہ وہ اپنے پیشرو حکمرانوں کی طرح حقائق سے آنکھیں بند کرکے چلتے رہیں اور اپنے دورِ حکومت کے دن کاٹ کر تاریخ کے اوراق میں گُم ہوجائیں، دوسرا یہ کہ وہ ایک اسٹیٹس مین (Statesman)کا رول ادا کریں اور کشمیریوں کے حقِ خودارادیت کو واگذار کراکر برصغیر کی ایک نئی تاریخ لکھیں۔