سرینگر//علیحدگی پسندوں کیساتھ مذاکرات سے انکارپرسخت ردعمل ظاہرکرتے ہوئے پردیش کانگریس صدرغلام احمدمیرنے کہاہے کہ مودی سرکارنے ریاستی وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی کواُنکی حیثیت بتادی ۔ میر نے مرکزی حکومت کی جانب سے کشمیری علیحدگی پسندوں کے ساتھ مذاکرات سے انکار کئے جانے کو محبوبہ مفتی کی توہین سے تعبیر کرتے ہوئے کہا کہ مرکز کے اس اقدام سے اب یہ واضح ہوچکا ہے کہ پی ڈی پی اور بی جے پی کا اتحاد آخری سانسیں لے رہا ہے ۔انہوںنے کہا کہ دونوں جماعتوں کا مل کر اقتدار میں آنا جموںوکشمیر کو کافی مہنگا پڑ رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ایجنڈا آف الائنس کے نام پر دونوں جماعتوں نے ریاستی عوام کو اب تک گمراہ کئے رکھا تھا لیکن گزشتہ روز اٹارنی جنرل نے سپریم کورٹ میں مرکز کی کشمیر پالیسی کا خلاصہ کرکے ایجنڈا آف الائنس کی پول کھول دی ۔ انہوں نے کہا کہ محبوبہ مفتی اورپی ڈی پی لیڈر یہ کہتے نہیں تھکتے تھے کہ ایجنڈا آف الائنس میں حریت سمیت تمام متعلقین کے ساتھ بات چیت پر زور دیا گیا ہے لیکن اب جبکہ مودی سرکار نے اپنی اصل کشمیر پالیسی کا خلاصہ کر دیا ہے تو پی ڈی پی کا اصل چہرہ اور اقتدار کیلئے کئے گئے ناپاک سمجھوتہ عوام کے سامنے بے نقاب ہوچکا ہے ۔ انہوں نے مرکز کی کشمیر پالیسی کو مایوس کن قرار دیتے ہوئے کہا کہ کشمیر میں سبھی حلقوں کے ساتھ ہر صورت میں مذاکرات کرنا لازمی ہے کیونکہ اس کے بغیر وادی میں امن و امان کی صورتحال بہتر نہیں بنائی جاسکتی ہے ۔