اشتیاق ملک
ڈوڈہ //گپکار الائنس میں شامل جماعتوں نے دوران اقتدار صرف لوٹ مار کی جبکہ مودی کی قیادت میں پچھلے 9 برسوں میں ہر گاؤں کو پانی، بجلی و سڑک رابطوں سے جوڑا گیا اور ‘سب کا ساتھ ،سب کا وکاس و سب کا وشواس’ کے ساتھ ترقیاتی کاموں میں تیزی آئی جموں و کشمیر میں اگلی حکومت بی جے پی کی ہوگی۔ ان باتوں کا اظہار بھاجپا صدر رویندر رینا نے ڈوڈہ میں منعقد پارٹی کنونشن کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر سابق وزیر شکتی راج پریہار، سابق ایم ایل اے دلیپ سنگھ پریہار، ڈی ڈی سی کونسل چیئرمین دھنتر سنگھ کوشل بھی موجود تھے۔اس دوران انہوں تنظیمی امور کا جائزہ لیتے ہوئے ورکروں پر زور دیا کہ وہ متحد ہو کر مودی حکومت کی پالیسیوں وقت پروگرام کو گھر گھر پہنچائیں اور پارٹی کو زمینی سطح پر مضبوط و مستحکم بنائیں۔انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر کی خوشحالی، ترقی و مودی حکومت کی حصولیابیوں کو عام آدمی تک پہنچانے کے لئے بھاجپا کی جانب سے جموں و کشمیر میں عوامی رابطہ مہم شروع کی گئی ہے جس کے تحت پچھلے نو سالہ کارکردگی کو بیان کرنا و غریبوں، مفلسوں و بے سہارا لوگوں کے لئے وجود میں لائی گئی مرکزی معاونت والی اسکیموں کو آگے بڑھانا ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم مودی کی قیادت والی مرکزی حکومت نے جموں کشمیر میں بھی مثالی کام کئے اور ہر گھر و گاؤں میں بنیادی سہولیات پہنچانے کے لئے وسیع پیمانے پر ابھیان چلایا۔بی جے پی صدر نے کہا کہ ڈوڈہ، کشتواڑ و رام بن اضلاع میں بھی سڑکوں، ٹنلوں و پلوں کے جال بچھائے گئے اور گاؤں گاؤں میں پانی، بجلی، سڑک و بہتر طبی خدمات پہنچانے کے لئے تیزی سے اقدامات کئے جارہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم مودی نے ‘سب کا ساتھ ،سب کا وکاس و سب کا وشواس’ مشن کے ساتھ 9 سال کام کئے جس کی وجہ سے جموں و کشمیر میں بھی خوشحالی، ترقی، امن و بھائی چارہ کو فروغ ملا ہے۔بی جے پی صدر نے کہا کہ 2024 میں مودی حکومت کی واپسی و تعمیر و ترقی، خوشحالی و بھائی چارہ کی مضبوطی کیلئے بڑے پیمانے پر عوامی رابطہ مہم کا آغاز کیا ہے جس کے تحت یہ پروگرام منعقد ہو رہے ہیں۔اپوزیشن جماعتوں کی طرف سے کئے گئے حکومت مخالف مظاہروں پر تبصرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ گپکار الائنس میں شامل جماعتوں نے دوران اقتدار عوام کا کوئی کام نہیں کیا بلکہ صرف لوٹ مار کی اور جوں ہی اقتدار سے باہر ہوئے تو پھر لوگوں کی ہمدردی یاد آئی۔ انہوں نے کہا کہ یہ جماعتیں احتجاج کے سوا کچھ نہیں سکتی ہیں۔لداخ پہاڑی ترقیاتی کونسل کے انتخابات کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ لداخ میں آج بھی بھاجپا کا دبدبہ ہے۔انہوں نے کہا کہ وہاں کا ممبر پارلیمنٹ بی جے پی سے ہے اور لہیہ میں بی جے پی پہ قابض ہے جبکہ لداخ میں 2018 کے انتخابات میں بھاجپا کا صرف ایک کونسلر کامیاب ہوا تھا اور آج دو امیدوار جیت کر آئے۔انہوں نے کہا کہ دو آزاد امیدوار بھی بھاجپا کی حمایت سے کامیاب ہوئے اور پہلے کے مقابلے میں اس بار ووٹ کی شرح میں اضافہ ہوا۔ انہوں نے کہا کہ جس طرح سے لداخ ان انتخابات میں بی جے پی کے کونسلر ایک سے دو ہوئے اسی طرح جموں و کشمیر میں بھی آنے والے اسمبلی انتخابات میں بی جے پی کو 2014 کے مقابلے میں دوگنی جیت ہو گی اور 50 ارکان کے ساتھ اپنی حکومت قائم کرے گی۔