یو این آئی
نئی دہلی// کانگریس نے وزیر اعظم نریندر مودی کے 10 سالہ دور اقتدار اور خاص طور پر دوسرے دور کو مزدوروں کے ساتھ ناانصافی کا دور قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس عرصے میں مزدوروں کے مفاد میں کوئی قدم نہیں اٹھایا گیا ہے پارٹی کا ماننا ہے کہ مودی حکومت کے دونوں ادوار میں کارکنوں کی فلاح و بہبود پر کوئی توجہ نہیں دی گئی۔ اس عرصے میں مزدوروں کے لیے کوئی پالیسی نہیں بنائی گئی اور ان کے ساتھ ناانصافی کی گئی۔ اسی کا نتیجہ ہے کہ پچھلی دہائی میں مزدوروں کی حقیقی اجرت کی شرح بڑھنے کے بجائے جمود کا شکار ہو گئی ہے۔ کانگریس کے میڈیا انچارج جے رام رمیش نے بدھ کو یہاں پارٹی ہیڈکوارٹر میں ایک پریس کانفرنس میں کہا ’’گزشتہ 10 سال کارکنوں کے لیے ‘ناانصافی کا دور رہا ہے۔ اگر ہم حکومتی اعداد و شمار پر نظر ڈالیں تو مزدوروں کی اصل اجرت 2014-2023 کے درمیان جمود کا شکار ہوگئی ، ” خاص طور پر مودی کے دوسرے دور حکومت میں حقیقی اجرت میں کمی آئی ہے، جبکہ ڈاکٹر منموہن سنگھ جی کے دور میں کھیت مزدوروں کی حقیقی اجرت کی شرح میں ہر سال 6۔8 فیصد اضافہ ہوا تھا لیکن پچھلے 10 برسوں میں امریکہ میں فارم لیبر کی اجرت کی شرح ہر سال 1۔8 فیصد کم ہوئی ہے۔انہوں نے کہا’’آج مزدوروں کا عالمی دن ہے، اس لیے میں آپ کو ‘لیبر جسٹس کی 5 گارنٹی دوبارہ بتانا چاہتا ہوں، جو ہم نے اپنے ‘نیا ئے پتر ‘ میں دی ہیں۔ یومیہ اجرت کم از کم 400 روپے منریگا میں نافذ ہوگا اور مزدوروں کے حفظان صحت کا بھی احاطہ کیا جائے گا، جس کے تحت سب کیلئے مفت علاج، ڈاکٹرز، ٹیسٹ، سرجری – غیر منظم مزدوروں کے لیے منریگا جیسی نئی اسکیم – اہم سرکاری کاموں میں کنٹریکٹ سسٹم کا خاتمہ کرنا شامل ہے۔ ترجمان نے بھارتیہ جنتا پارٹی ( بی جے پی ) پر آئین کو تبدیل کرنے کی تیاری کا الزام لگاتے ہوئے کہا “بی جے پی کے ‘400 کو پار کرنے کا اصل مقصد یہ ہے کہ انہیں آئین کو تبدیل کرنے کا حق ملے۔ بی جے پی کے ممبران پارلیمنٹ اور لیڈر آئین کو تبدیل کرنے کی بات کرتے رہے ہیں۔
نئی دہلی// کانگریس نے وزیر اعظم نریندر مودی کے 10 سالہ دور اقتدار اور خاص طور پر دوسرے دور کو مزدوروں کے ساتھ ناانصافی کا دور قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس عرصے میں مزدوروں کے مفاد میں کوئی قدم نہیں اٹھایا گیا ہے پارٹی کا ماننا ہے کہ مودی حکومت کے دونوں ادوار میں کارکنوں کی فلاح و بہبود پر کوئی توجہ نہیں دی گئی۔ اس عرصے میں مزدوروں کے لیے کوئی پالیسی نہیں بنائی گئی اور ان کے ساتھ ناانصافی کی گئی۔ اسی کا نتیجہ ہے کہ پچھلی دہائی میں مزدوروں کی حقیقی اجرت کی شرح بڑھنے کے بجائے جمود کا شکار ہو گئی ہے۔ کانگریس کے میڈیا انچارج جے رام رمیش نے بدھ کو یہاں پارٹی ہیڈکوارٹر میں ایک پریس کانفرنس میں کہا ’’گزشتہ 10 سال کارکنوں کے لیے ‘ناانصافی کا دور رہا ہے۔ اگر ہم حکومتی اعداد و شمار پر نظر ڈالیں تو مزدوروں کی اصل اجرت 2014-2023 کے درمیان جمود کا شکار ہوگئی ، ” خاص طور پر مودی کے دوسرے دور حکومت میں حقیقی اجرت میں کمی آئی ہے، جبکہ ڈاکٹر منموہن سنگھ جی کے دور میں کھیت مزدوروں کی حقیقی اجرت کی شرح میں ہر سال 6۔8 فیصد اضافہ ہوا تھا لیکن پچھلے 10 برسوں میں امریکہ میں فارم لیبر کی اجرت کی شرح ہر سال 1۔8 فیصد کم ہوئی ہے۔انہوں نے کہا’’آج مزدوروں کا عالمی دن ہے، اس لیے میں آپ کو ‘لیبر جسٹس کی 5 گارنٹی دوبارہ بتانا چاہتا ہوں، جو ہم نے اپنے ‘نیا ئے پتر ‘ میں دی ہیں۔ یومیہ اجرت کم از کم 400 روپے منریگا میں نافذ ہوگا اور مزدوروں کے حفظان صحت کا بھی احاطہ کیا جائے گا، جس کے تحت سب کیلئے مفت علاج، ڈاکٹرز، ٹیسٹ، سرجری – غیر منظم مزدوروں کے لیے منریگا جیسی نئی اسکیم – اہم سرکاری کاموں میں کنٹریکٹ سسٹم کا خاتمہ کرنا شامل ہے۔ ترجمان نے بھارتیہ جنتا پارٹی ( بی جے پی ) پر آئین کو تبدیل کرنے کی تیاری کا الزام لگاتے ہوئے کہا “بی جے پی کے ‘400 کو پار کرنے کا اصل مقصد یہ ہے کہ انہیں آئین کو تبدیل کرنے کا حق ملے۔ بی جے پی کے ممبران پارلیمنٹ اور لیڈر آئین کو تبدیل کرنے کی بات کرتے رہے ہیں۔