عظمیٰ نیوز سروس
کٹھوعہ//شمالی ہندوستان کا پہلا گورنمنٹ ہومیو پیتھک کالج تقریباً 80 کروڑ روپے کی لاگت سے جموں و کشمیر کے ضلع کٹھوعہ کے جسروٹا علاقے میںقائم کیا جائے گا ۔ان خیالات کا اظہار مرکز ی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کٹھوعہ ضلع کے دورے کے دوران کیا ۔ لوک سبھا کے لئے اپنے مینڈیٹ کے اعلان کے بعد ترقی کی اپنی مسلسل رفتار کو جاری رکھتے ہوئے ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے جسروٹا گاؤں میں کالج کی مجوزہ جگہ کا دورہ کیا، جہاں چاردیواری کا کام شروع ہو چکا ہے۔وزیر کو محکمہ آیوش کے انجینئروں اور سینئر ماہرین نے ادارے کے بارے میں بریفنگ دی۔ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے اس بات کا اعادہ کیا کہ ادھم پور۔کٹھوعہ ۔ڈوڈہ لوک سبھا حلقہ کا ایجنڈا، جسے 2014 میں ممبر پارلیمنٹ منتخب ہونے کے فوراً بعد ہاتھ میں لیا گیا تھا، انتخابی ضابطہ اخلاق کے اعلان کی تاریخ تک بلاتعطل جاری رہے گااور ضابطہ اخلاق کے اٹھائے جانے کے فوراً بعد دوبارہ شروع ہو جائے گا۔ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے وزیر اعظم نریندر مودی کا شکریہ ادکرتے ہوئے کہاکہ وزیر اعظم شہریوں کی معیاری صحت کیلئے کمر پستہ ہیں جبکہ ان کے سامنے یہ درخواست پیش کی گئی تھی اور کہا کہ یہ کٹھوعہ کے لوگوں کے لئے فخر کی بات ہے کہ 70-80 کروڑ روپے کی لاگت سے شمالی ہندوستان کا پہلا سرکاری ہومیو پیتھک کالج تعمیر کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ یہ ادارہ 8 ایکڑ سے زیادہ کے رقبے پر تعمیر ہو گاجبکہ وقت کے ساتھ ساتھ ملحقہ تین ایکڑ کو بھی موجودہ احاطے میں شامل کیا جا سکتا ہے۔ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے بتایا کہ مجوزہ ڈھانچے میں ایک ہسپتال کمپلیکس ایک کالج، ایک انتظامی بلاک اور ایک ہوسٹل مرد اور خواتین طلباء کے لئے شامل ہوگا۔” انہوں نے مزید بتایا کہ کھلی جگہ کو بعد میں آڈیٹوریم، کھیل کے میدان وغیرہ کی تعمیر کے لئے استعمال کیا جائے گا۔ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہاکہ یہ نہ صرف شمالی ہندوستان میں ہومیوپیتھک کی ڈگری کے خواہشمندوں کیلئے ایک بڑا اعزاز ثابت ہوگا جو پہلے دستیاب نہیں تھا، بلکہ اس سے ضرورت مند مریضوں کو سستا علاج بھی ملے گا۔ وزیر موصوف نے مزید کہا کہ یہ مودی حکومت کے صحت کی دیکھ بھال کے نقطہ نظر کو بھی مدنظر رکھا جائے گا جس میں ایلوپیتھک کو آیوش طب کے ساتھ ہم آہنگ کرنا شامل ہے۔ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ کووِڈ کے بعد کے تجربے نے اس نظریے کو مزید مستحکم کر دیا ہے کہ دوائی اور علاج کے روایتی ہندوستانی طریقے علاج اہمیت کا حامل ہے ۔ پچھلے دس سالوں میں بنے کٹھوعہ کے میڈیکل انفراسٹرکچر پر روشنی ڈالتے ہوئے ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ ضلع میں اب ایک سرکاری میڈیکل کالج ہے اور ٹاٹا میموریل سنٹر، بمبئی کے ذریعہ کینسر کے علاج کی سہولت فراہم کی جارہی ہے۔ وزیر موصوف نے مزید کہا کہ اس کے ساتھ ہی کٹھوعہ شمالی ہند کے سستے اور جدید ترین طبی سہولیات کے مرکز کے طور پر ابھرنے کے لئے بالکل تیار ہے۔ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ یہ ستم ظریفی اور مضحکہ خیز ہے کہ کچھ ناقدین جو وقتاً فوقتاً حلقہ میں گزشتہ 10 سالوں میں ہونے والی کسی بھی ترقی سے انکار کرتے ہیں وہ خود بھی اس کا فائدہ اٹھا رہے ہیں۔ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ کچھ ناقدین کا کہنا ہے کہ کچھ نہیں ہوا لیکن جب انہیں دہلی جانا ہوتا ہے تو وہ پچھلے پانچ سالوں میں متعارف کرائی گئی وندے بھارت ٹرین کی سہولت سے فائدہ اٹھاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایک نایاب حلقہ ہے جس کو ادھم پور اور کٹھوعہ دونوں جگہوں پر دو وندے بھارت ٹرینیں سٹاپ کے ساتھ ملی ہیں۔ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ ان کی پہلی پانچ سالہ میعاد ماضی کی حکومتوں کی غلطیوں کو پورا کرنے کے لیے وقف تھی جس میں شاہ پور کنڈی پروجیکٹ بھی شامل ہے جو کہ کٹھوعہ کے لوگوں کے لئے مشکلات کا باعث بنتے ہوئے گزشتہ 30 سالوں سے رکا ہوا تھا۔قبل ازیں ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے زیرتعمیر کالج کے آس پاس میں منعقد ہونے والے جسروٹا برادری کے اجتماع کا دورہ کیا۔ ان کے ساتھ افسران اور ڈی ڈی سی، وائس چیئرمین، شری رگھونندن سنگھ، دیگر ڈی ڈی سی ممبران، پی آر آئی، بی جے پی صدر گوپال مہاجن، جنرل سکریٹری راجیش مہتا، سینئر لیڈر پریم ناتھ ڈوگرا، منجیت جسروٹیا اور دیگر موجود تھے۔