نئی دہلی//کانگریسی رہنماؤں نے مودی حکومت کودلت مخالف قراردیتے ہوئے آج کہاکہ بھارتیہ جنتاپارٹی کی حکومت میں نہ صرف دلتوں پرظلم اورخواتین کو ہراساں کرنے کے واقعات میں اضافہ ہواہے بلکہ آئینی اداروں کوبھی کمزورکیاجارہاہے ۔ کانگریس کے درج فہرست ذات وقبائل سیل کی جانب سے 'آئین بچاؤ تحریک'کی شروعات کے موقعہ پرمنعقدہ پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے کانگریس کے جنرل سیکریٹری آشوک گہلوت نے کہاکہ ملک میں ناانصافی،ظلم اورہراسانی کاماحول ہے ۔2اپریل کوبھارت بند کے دوران حکومت نے دلتوں کے خلاف جوقدم اٹھایاہے ۔وہ بھارتیہ جنتاپارٹی کی ذہنیت کی عکاسی کرتاہے اوراس سے صاف ہوگیاہے کہ مودی سرکار دلت مخالف ہے ۔ انہوں نے کہاکہ مودی سرکارجس طرح سے کام کررہی ہے اس سے جمہوریت خطرے میں ہے ۔اس بات کوصرف کانگریس ہی نہیں کہہ رہی ہے بلکہ ملک کی عدالت عظمی کے جج صاحبان نے بھی کہاکہ ملک کی جمہوریت خطرے میں ہے ۔مودی سرکار آئینی اداروں کونقصان پہنچارہی ہے اور اس کی کوشش ہے کہ ملک کے آئین کوہی نہیں بلکہ تاریخ کوبھی تبدیل کیاجائے ۔ کانگریس کے سینیررہنماملک ارجن کھڑگے نے کہاکہ مودی سرکار کے وزراکہہ رہے ہیں کہ آئین کوبدلنے کے لئے بی جے پی اقتدارمیں آئی ہے ۔انہوں نے الزام لگایاکہ آئین کوکمزورکرنے کے مقصدسے ہی سرکار ایوان کی کارروائی چلنے نہیں دے رہی ہے ۔پارلیمنٹ میں اسے ملک کے سامنے موجودہ سوالوں کاجواب نہ دیناپڑے اس کے لئے ایوان کی کارروائی میں رکاوٹ ڈالی جارہی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ مودی حکومت میں دلتوں پرظلم اورخواتین کے ساتھ ہراسانی کے معاملے میں اضافے ہورہے ہیں۔ کانگریس نے ملک کوآئین دیالیکن بی جے پی آئین کوکمزورکرنے میں لگی ہوئی ہے ۔ملک میں جہاں بھی بی کے پی کی حکومت ہے ان ریاستوں میں خواتین پرمظالم کے واقعات میں اضافہ ہورہا ہے اور اس کے روک تھام کے لئے کوئی مثبت قدم نہیں اٹھایارہاہے ۔یواین آئی