سرینگر//موجودہ پریس کونسل آف انڈیا ( پی سی آئی ) نے جسٹس سی کے پرساد کی صدارت میں آخری میٹنگ منعقد کی ۔ موجودہ کونسل ممبروں کی تین سالہ ٹرم آج اختتام پذیر ہوئی۔ اپنے تین سالہ ٹرم کے دوران کونسل کو پریس کے خلاف اور پریس کے بارے میں شکایات موصول ہوئیں۔کونسل نے ا س مدت کے دوران 584 معاملات کو نمٹایاجبکہ کئی ایک کیسوں کو ضروری شہادتوں کی غیرموجودگی میں خارج کیا گیا ۔اخبارات کی طرف سے صحافتی ضابطوں کی شدید خلاف ورزی کی پاداش میں کونسل نے انہیں مذمت کی ۔تین سالہ ٹرم کے دوران کونسل نے صحافیوں پر حملے / ہلاکت کے واقعات ، اشتہارات کے ذریعے غلط معلومات فراہم کرنا، اشتہارات سے متعلق معاملات اور مختلف ریاستوں میں ایکریڈیٹیشن، پیڈ نیوز پر نگران کمیٹی وغیرہ کے سلسلے میں رِپورٹوں کی طرف خصوصی توجہ دی۔کونسل نے ڈی اے ڈی پی اشتہاری پالیسی میں ترمیم کرنے کی تجویز پیش کی اور حالیہ مہاراشٹریہ کے صحافیوں ، میڈیا افراد اور الیکٹرانک میڈیاکے خبروں کے شعبے یا نیوز سٹیشن یا نیوز پیپر (پرونشن آف وائیلنس اگینسٹ اٹیک اینڈ ڈمیج آر لاس آف پراپرٹی ) ایکٹ 2015 میں ترمیم بھی تجویز کی ۔سرینگر میں آج اختتامی میٹنگ کے دوران کونسل نے پریس کی طرف سے حاصل شدہ 17شکایات اور پریس کے خلاف 27شکایات پر فیصلے صادر کئے۔کونسل نے جموں و کشمیر حکومت کی طرف سے پی سی آئی کی سفارشات کے پیش نظر ایک میڈیا ایڈوائزری کمیٹی کی تشکیل کے فیصلے کی سراہنا کی۔