سرینگر//حکومت نے کہا ہے کہ مالی سال کے اختتام کو مد نظر رکھتے ہوئے رقومات کے لیپس ہونے سے بچنے کیلئے فنڈس کو سیول کھاتوں میں جمع کرنے کی تجاویز تسلیم نہیں کی جائے گی اور نہ ہی یہ قابل عمل ہوگا۔ مالی سال2016-17کے آخری ایام میں سرکاری خزانے کو دبائو سے بچانے اور منظم کرنے کیلئے سرکاری احکامات صادر کئے گئے ہیں۔افسران اور انتظامی سیکرٹریوں سے تاکید کی گئی ہے کہ وہ ان ہدایات پر عمل کریں۔ کمشنر سیکریٹری فائنانس نوین کمار چودھری نے ایک حکم نامہ زیر نمبر48-Fof2017جاری کیا ہے جس میں واضح طور پر کہا گیا ہے کہ سرکاری حکم نامہ زیر نمبر28-Fof 2017 بتاریخ8فروری2017کے تحت کسی بھی سطح کے تمام انتظامی سیکریٹریوں اور محکموں کے سربراہان کو ایک مد سے دوسرے مد میںسر نو مالیاتی حصولیابی کی کوئی بھی اجازت نہیں ہوگی اور مذکورہ حکم نامے کے تحت ان سے یہ اختیارت واپس لئے گئے ہیں۔نوین چودھری نے کہا ہے’’ سیول بچت کھاتوں میں رقومات کو لیپس ہونے کی بنیادوں پر جمع کرنے کی بھی کسی بھی تجاویز کو قبول نہیں کیا جائے گا،جبکہ اس بات کو بھی واضح کیا گیا ہے کہ’’ ہنڈیوں‘‘ کی اجرائی پر بھی پابندی عائد کی گئی ہے‘‘۔ذرائع کا کہنا ہے کہ انتظامی افسران اور محکموں کے سربراہان ٹھیکیداروں کی بلوں کومنظوری دیتے ہوئے بعد میں تعمیراتی و ترقیاتی کام کراتے ہیں اور اس کیلئے ان رقومات کو سیول کھاتوں میں جمع کیا جاتا ہے،تاہم محکمہ خزانہ کیلئے یہ عمل نا قابل قبول ہے۔ حکم نامے میں کہا گیا ہے’’ ایک مد سے دوسرے مد میںسر نو حصولیابی کی تجاویز کو محکمہ خزانہ بچت کے حوالے سے منظور شدہ زیر التواء کاموں کے بقایاجات کے استعمال میں ترجیجی بنیادوں پر زیر غور لائے گی،تاہم اس طرح کی تمام تجاویز کو24مارچ تک ہی تسلیم کیا جائے گا‘‘۔ افسران اور انتظامی سیکریٹریوں کو ہدایت دی گئی ہے کہ پیشگی واگزاری،سر نو توثیق اور اجازت طلبی سے متعلق تجاویز کو بھی24مارچ تک ہی قبول کیا جائے گا جبکہ اس بات کی دو ٹوک الفاظ میں وضاحت کی گئی ہے کہ24مارچ کے بعد اس طرح کی کوئی بھی تجویز قابل قبول نہیں ہوگی۔ محکموں کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ اس طرح کی ہُنڈیو کو اجرا کرنے سے پرہیز کریں۔ ٹریجری افسران کو بھی ہدایت دی گئی ہے کہ30مارچ کے بعد کسی بھی بل یا چیک کو مالی سال2016-17 کی مناسبت سے تسلیم نہ کریں جبکہ تمام’’ڈی ڈی ائوز‘‘ کو ہدایت دی گئی ہے کہ اسی حساب سے ٹریجریوں میں اپنی بلوں کو پیش کریں۔مذکورہ حکم نامے کے مطابق اس بات کو واضح کیا گیا ہے کہ ٹریجریوں میں31مارچ کو صرف رقومات کی ادائیگی کی جائے گی۔