سرینگر//تاریخی اہمیت کے حامل شہر خاص کو کشمیر کی شان قرار دیتے ہوئے نیشنل کانفرنس کے لیڈر تنویر صادق نے کہا ہے کہ پی ڈی پی نے اس تاریخی شہر کو اپنی گندی اور تقسیمی سیاست کی نذر کردیا ہے ، سیاسی انتقام گیری کی وجہ سے اس تاریخی شہر کی تعمیر و ترقی کی رفتار ماند پڑ گئی ہے اور یہاں کی آبادی گوناگوں مسائل و مشکلات سے دوچار ہے۔ حول میں منعقدہ پارٹی کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے تنویر صادق نے کہا کہ مرحوم مفتی سعید اور محبوبہ مفتی نے شہر کے دوروں کی ذرائع ابلاغ میں خوب نمائش کروائی لیکن جب زمینی سطح پر نظر دوڑائی جاتی ہے تو موجودہ حکومت کی شہر خاص کے تئیں ظالمانہ نظراندازی اپنی کہانی خود بیان کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی طرف سے 2017-18کے دوران جموں میں تعمیر و ترقی کیلئے 212کروڑ جبکہ سرینگر کیلئے صرف 102کروڑ کی تجویز رکھی گئی، جو اس تاریخی شہر کیساتھ امیتازی سلوک کی عکاسی کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سابق نیشنل کانفرنس حکومت کے دوران جو بھی پروجیکٹ یہاں شروع کئے گئے تھے،پی ڈی پی حکومت نے یا تو اُن پر کام روک دیا یا پھر بے شرمی کی حد پار کرکے ان کا نئے سرے سے سنگ بنیاد رکھا تاکہ لوگوں میں یہ تاثر دیا جائے کہ یہ کام پی ڈی پی نے کئے ہیں۔ جہانگیر چوک رام باغ فلائی اوور کی مثال پیش کرتے ہوئے تنویر صادق نے کہا کہ یہ پروجیکٹ بھی عمر عبداللہ حکومت کی دین ہے لیکن موجودہ حکومت اس کو اپنے خاطے میں ڈالنے کیلئے تمام حربے اپنا رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے سید میرک شاہ اور کے زیڈ پی روڑ پروجیکٹوں سمیت کروڑوں مالیت کے متعدد پروجیکٹوں پر کام مکمل طور پر ٹھپ ہے۔انہوں نے کہا کہ ابھی تک انچار سر، گل سر اور خوشحال سر کی سانہ رفتہ بحال کرنے کیلئے ابھی تک کوئی اقدام کیوں نہیں اُٹھایا گیا۔ ان کی حالت زارِ دیکھنے سے ہی بنتی ہے اور ایسا محسوس ہوتا ہے کہ یہ علاقہ شہر کا حصہ ہے ہی نہیں۔ اس موقعے پر پی ڈی پی کے سرگرم ارکان جن میں عبدالحمید شاہ، زاہد حسین لٹو، غلام محمد شفیع، ولی محمد(بوٹا) اور غلام حسن صوفی شامل ہیں، نے نیشنل کانفرنس میں شمولیت اختیار کی۔