Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
افسانے

موت کی تمنا

Kashmir Uzma News Desk
Last updated: June 20, 2021 1:00 am
Kashmir Uzma News Desk
Share
7 Min Read
SHARE
چار بجنے ہی والے تھے،میں آفس سے واپس نکلنے کی تیاری میں لگ گیا۔جوں ہی میں مین گیٹ کے پاس پہنچا بارش اس قدر تیزی سے برسنے لگی کہ میں گبھرا کر سیدھے ہی آفس کے اندر پھر سے داخل ہوا اور کھڑکی سے آسمان کی ا ور دیکھنے لگا۔کئی منٹ گزرنے کے بعد آسمان سے اس قدر اولے گرنے لگے کہ لگ رہا تھا کہ صاف قیامت کی نشانی ہے۔بارش اور اولے بند ہونے کا نا م ہی نہیں لے رہے تھے ۔میں پریشان ہوا کہ اب کیسے گھر پہنچوں ۔بڑی دیر کے بعد بارش بند ہوگئی اور میں گھر کی طرف روانہ ہوا۔ژالہ باری اور بارش نے کچھ ایسا طوفان مچایا تھا کہ غریبوں کی جھونپڑیوں کی چھتیں چھلنی ہوگئی تھیںاور پانی کمروں کے اندر ٹپک رہا تھا اورشوو غوغا کا منظر تھا ۔تھوڑی دیر بعد جب میں گھر کی اور بڑ ھتا گیا تو ہا ہا کار مچ گئی تھی۔جو لوگ اُوپری منزلوں میں رہائش پذیر تھے اُن کے پورے سامان کا خدا ہی حافظ یعنی وہ سب ناقابلِ استعمال بن چکا تھا ۔فرش،اشیائے خوردنی ،ملبوسات پانی میں اس طرح بھیگ گئے تھے جیسے کہ دھونے کے لیے دھوبی نے پانی میں بھگودیاہو۔ ا س ہلچل اور غیر متوقع صورت حال میں ایک شخص کو باہر کواڑ پر مغموم حالت میں دھیرے دھیرے آنکھوں سے آنسوں بہاتے دیکھا مجھ سے رہا نہ گیا ،نزدیک جا کر پوچھ لیا؛
’’بابا کیا بات ہے ،ایسے کیوں آنسوؤں بہا رہے ہو ،بارش سے زیادہ نقصان ہو گیا ہے کیا؟‘‘
’’اپنا سر نفی میں ہلاتے ہوئے بولاکہ بارش نے کیا بلکہ بدقسمتی نے میرا سب کچھ لُٹا دیا ہے،اُسی کی یاد آرہی ہے‘‘
میرے بار بار اصرار پر اُس نے اپنی بپتا کچھ یوں سنائی:
’’بیٹا میری شادی کو بیس سال گزر گئے ،شادی کے دو سال بعد ہمارے یہاں ایک بیٹی پیدا ہوئی ،میں اور میری بیوی ہنسی خوشی اپنی بیٹی کے ساتھ دن گزار رہے تھے ۔اُسے پڑھایا لکھایا ،کھیلتے کھیلتے پتہ ہی نہیں چلا کہ ہماری بیٹی کب اٹھارہ سال کی ہوئی اور میٹرک میں پہنچ گئی ۔میرے دل میں بیٹی کے لیے بہت ارمان تھے۔ میری بیٹی اسکول سے آکر اکثر مجھ سے پوچھاکرتی:
’’کہ پاپا مرنے کے بعد کیا ہوجاتاہے ‘‘
میں اُسے ڈانٹتا اور اپنی پڑھائی کی طرف دھیان دینے کے لیے کہتا تھااور ساتھ ہی ساتھ یہ بھی کہتا تھا کہ :
’’آپ کے امتحان آنے والے ہیں ‘‘
مقررہ تاریخ پر امتحان شروع ہوا بیٹی کا اور وہ امتحان دیتی رہی۔امتحان دینے کے دو ماہ بعد امتحان کے نتائج کا جب اعلان ہوا تو ہماری بد نصیبی کام آئی کہ ہماری بیٹی ناکام رہی ۔ناکامی کی خبر سنتے ہی وہ چیخ اٹھی اور بے ہوش ہوگئی ۔ہمسائے یہ چیخ و پکار سُن کر ہمارے گھر آئے اور سبب پوچھنے لگے ۔بہرِ صورت میری بیٹی کو ہسپتال لے جایا گیا ۔ڈاکٹروں نے بڑی دلچسپی اور عُجلت سے ملاحظہ کیا مگر بڑے ڈاکٹر صاحب نم دیدہ آنکھوں سے کہنے لگے :
’’ہمیں افسوس ہے ہم اس معصوم کو بچا نہ سکے‘‘
’’میں روتے روتے اس سوچ میں پڑ گیا کہ میت کو کس منہ سے گھر لے جاؤں ،یہ سوچتے سوچتے بُرا حال ہوگیا‘‘ ۔
’’آخر میری بیوی کیسے یہ صدمہ برداشت کر سکتی ۔‘‘
جوں ہی ایمبولینس سے میری معصوم بیٹی کی لاش اُتاری گئی توایک کہرام مچ گیا ۔میری بیوی پر جیسے آسمان ٹوٹ پڑ ا۔وہ دھڑام سے زمین پر گر گئی ۔لوگ اُسے سنبھالنے لگے مگر افسوس کہ وہ جنگِ حیات ہار چکی تھی۔پوری بستی ہمارے صحن میں جمع تھی ۔دو دو تابوت میرے گھر سے اکٹھے اُٹھے اور میں اکیلا رہ گیا ۔یہ اکیلا پن اور تنہائی اب مجھ سے برداشت نہیں ہوتی ۔لگتا ہے کہ  قدرت بھی مجھ سے بے زار ہوگئی ہے۔ اب دنیا میں رہ کر کرنا کیا ہے ۔بس موت کی تمنا ہے ۔اس کی یہ دل دہلا دینے والی کہانی سنی تو کہا:
’’بابا کاش انسان اپنی مرضی سے اس دہر میں آتا ،اپنی مرضی سے یہاں سے چلا جاتا ،یہ انسان کے بس کی بات نہیں ،انسان تو یہاں اداکاروں کی مانند ہے ،انسان کی کہانی کوئی اور لکھتا ہے ،انسان بس اپنا رول ادا کر کے اس اسٹیج سے چلا جاتا ہے ‘‘۔اُس کی تھوڑی سی ڈھارس بندھا کر میں گھر کی اور روانہ ہوا۔گھر پہنچ کر تھکان سی محسوس ہوئی اور یہ تھکان ایک جسمانی عارضہ میں بدل گئی ۔ہفتہ بھر بسترے پر ہی پڑا رہا ۔اگلی سوموار کو جب دفتر کی اور چلنے لگا تو اسی بابا کے مکان کے صحن میں لوگوں کا بڑا مجموعہ دیکھا ۔معلوم کرنے پر پتہ چلا کہ بابا موصوف کی کل رات موت ہوگئی تھی ۔میں اندر چلا گیا ۔کفن دفن کا بندوبست کیا جارہا تھا ۔میں نے بابا کا مردہ چہرہ دیکھنے کی خواہش کر لی ۔چہرہ دیکھ کر لگ رہا تھا کہ بابا مطمئن ہیں اور چہرے کے آثار بتا رہے تھے کہ وہ اپنے بچھڑے ہوئے عیال سے ملاقی ہونے کی خوشی میں سفر پر روانہ ہو رہے تھے ۔تدفین کے بعد میں آفس کی اور روانہ ہوااور راستے بھر میں بابا کی باتیں مجھے یاد آرہی تھیں۔۔۔۔جو اُس نے کئی روزپہلے مجھ سے کہی تھیں۔۔۔۔۔
���
محلہ قاضی حمام بارہمولہ ،موبائل نمبر؛9469447331
Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
Leave a Comment

Leave a Reply Cancel reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

ٹنل کے آرپار گرمی کی شدید لہر،سرینگر میں  35.2ڈگری سیلشس کے ساتھ دہائیو ں کا ریکارڈ ترین گرم دن ریکارڈ
تازہ ترین
فوج کی شمالی کمان کے کمانڈر نے آپریشنل تیاریوں کا جائزہ لیا
تازہ ترین
ایران میں پھنسے کشمیری طلبا کے ایک گروپ کی وطن واپسی
برصغیر
چاچا زاد بھائی کے موت کی خبر سن کر 20سالہ لڑکی نے دریائے چناب میں چھلانگ لگا کر اپنی جان کا خاتمہ کیا
تازہ ترین

Related

ادب نامافسانے

قربانی کہانی

June 14, 2025
ادب نامافسانے

آخری تمنا افسانہ

June 14, 2025
ادب نامافسانے

قربانی کے بعد افسانہ

June 14, 2025
ادب نامافسانے

افواہوں کا سناٹا افسانہ

June 14, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?