سرینگر//وادی میں گیسو تراشی کے مزید7پراسرار واقعات رونما ہوئے جبکہ کئی جگہوں پر لوگوں نے موئے تراشی کی کوشش کو ناکام بنانے کا دعویٰ کیا۔اس دوران سرینگر اور چاڑورہ کے کئی علاقوں میں لوگوں نے دوران شب مشکوک انداز میں دروازے اور کھڑکیاں کھٹکھٹائے جانے کا بھی الزام عائد کیا۔ سرینگر کے بٹہ مالو علاقے میں شیخ دائو کالونی میں جمعہ کی صبح کو مبینہ طور پر چوٹی کا ٹے جانے کا تازہ واقعہ پیش آیا،جس کے بعد وہاں پر جلوس بھی برآمد ہوا۔ سرینگر کے ہلا ل لین بٹہ مالو علاقے میں اس وقت افراتفری کا ماحول پیدا ہوااور بازار بند ہوئے،جب علاقے میں شادی شدہ خاتون چوٹی کاٹے جانے کا تازہ واقعہ پیش آ یا ہے ۔ متاثرہ خاتون نے کشمیرعظمیٰ کو بتایا کہ اس کا شوہر مکان کی نچلی منزل میں موجود تھا اور وہ صبح 9بجے کے قریب سبزیاں لانے کیلئے مکان کے اپری منزل میں چڑھ گئی۔انہوں نے کہا کہ اس دوران کسی شخص نے انکے گلے میں رسی ڈال کر کھنیچ لیا،جبکہ اس نے مزاحمت کی،اور مذکورہ بال تراش کے منہ کے ایک طرف نقاب بھی اتارا اور اس کو ناخنوں سے خرچ بھی دی،تاہم مذکورہ شخص نے سپرے ڈال کر اس کو بے ہوش کیا،اور بعد میں اس کی چوٹی کاٹی گئی تھی۔ مذکورہ خاتون کے شہر نے کہا کہ ،عمومی طور پر اس کی اہلیہ بہت جلد نیچے اترتی ہے،مگر جب15منٹ کے بعد بھی وہ نیچے نہیں اتری،تو وہ اوپرگئے،تو دیکھا کہ وہ بے ہوش ہے،اور اس کے منہ پر سپرے ڈال دیا گیا ہے،اور چوٹی کٹ چکی ہے۔اُدھرشمالی قصبہ سوپورمیں جمعہ کی صبح اسوقت احتجاجی مظاہروں کاسلسلہ شروع ہواجب یہ خبرپھیلی کہ خوشحال متوعلاقہ میں ایک40سالہ خاتوں کی نامعلوم حملہ آوروں نے جبری طورچوٹی کاٹی ہے ۔مقامی لوگوں کے مطابق مذکورہ خاتون گھرمیں بیٹھی تھی کہ نامعلوم افرادگھرکے اندرداخل ہوئے اورانہوں نے خاتون کوبے ہوش کرنے کیلئے سپرے کااستعمال کیا،اوراسکے بعدخاتون کی چوٹی مبینہ طورپرکاٹی گئی۔متاثرہ خاتون کوبے ہوشی کی حالت میں سب ڈسٹرکٹ اسپتال سوپورمنتقل کیاگیاجہاں ڈاکٹروں نے اُسکوطبی امدادفراہم کی۔ضلع بارہمولہ کے سرحدی تحصیل بونیار کے بٹنگی علاقے میں جمعرات شام کو اس وقت دہشت کا ماحول پیدا ہوا جب ایک شادی شدہ خاتون کی گیسو تراشی کا واقعہ پیش آیا ۔نامہ نگار فیاض بخاری کے مطابق مقامی لو لوگوں نے واقعہ میں مبینہ طور ملوث تین افرد کو دھردبوچ کر مار پیٹ کی ۔اور جمعہ کو بونیار کے مقام پر احتجاج بھی کیاگیا ۔متاثرہ خاتون کے شوہر ارشاد احمد گنائی نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ یہ واقعہ اُس وقت پیش آیا جب جمعرات کی شام7بجکر15منٹ پر اُن کی اہلیہ تبسم بیگم صحن میں تھی کہ اس دوران کچھ نامعلوم افراد نے مذکورہ خاتون کا منہ بند کرکے اس کے بال کاٹ لئے اور فرار ہوئے۔جس کے بعد گائوں کے تمام لوگ باہر آئے اور ملوث افرد کی تلاش شروع کی ۔تاہم لوگوں کی ایک ہجوم نے3 افراد جن میں محمد قیوم ساکنہ ٹنگمرگ ،محمد افضل ساکنہ ماگام اور مشتاق احمد ساکنہ کنزر کو برنیٹ دیہات کے مقام پر دھر دبوچا اور اُن کی پٹائی شروع کی ۔ارشاد کے مطابق اس دوران ایک گاڑی بھی ضبط کی گئی ۔مقامی لوگوں نے بتایاکہ اگر چہ پولیس بھی وہاں پہنچی تھی تاہم لوگوں کے ہجوم نے پولیس کوان تینوں افراد کوحوالے کرنے سے انکار کیا اس دوران مشتعل ہجوم نے پولیس پردھاوا بولا جس میں ایک پولیس اہلکارمحمد شفیع زخمی بھی ہوا اور لوگوں نے رات بھر ان کو اپنی تحویل میں رکھا ۔ادھر مقامی لوگوں نے مزید بتایا کہ یہ تینوں افراد دن بھر علاقے میں ترپال کا بیوپار کرتے تھے ۔اس سلسلے میںایچ ایس اور بونیار فیصل احمد نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ ان تینوں افرادکو پولیس کے حوالے کیا گیا اور مزید تحقیقات جاری ہے اور ابھی یہ کہنا قبل از وقت ہو گا کہ یہ افرد ملوث تھے یا نہیں ۔ ضلع بانڈی پورہ کے اجس علاقہ میں بھی مبینہ طورپرایک جواں سال خاتون کی چوٹی کاٹ ڈالی گئی۔نامہ نگار عازم جان کے مطابق مقامی لوگوں نے بتایاکہ حجام محلہ اجس میں نامعلوم افرادنے ایک 35سالہ خاتون کی چوٹی گھرکے اندگھس کرکاٹ ڈالی ۔واقعے کیخلاف لوگوں نے سڑکوں پرنکل کراحتجاجی مظاہرے کرتے ہوئے مجرموں کی گرفتاری کامطالبہ کیا۔ادھر بڈکو ٹ ہندوارہ میں نامعلوم افراد نے شبیر احمد بٹ کے گھر میں گھس کر اس کی11سالہ بچی کے گیسو تراش لئے ۔ نامہ نگار اشرف چراغ نے مقامی لوگوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ بڈ کو ٹ ہندوارہ میں جمعہ کو دن دھا ڑے نا معلوم افراد اس وقت شبیر احمد بٹ نامی شہری کے گھر میں گھس گئے جب لوگ نماز جمعہ میں مصروف تھے ۔بتا یا جا تا ہے نامعلوم افراد نے شبیر احمد کی11سالہ بیٹی کو بے ہوش کر کے اس کے گیسو تراشے اور جو ں ہی گھر کی خواتین نے معاملہ دیکھا تو انہو ں نے شور مچایا اور گیسو تراشنے والے افراد کا پیچھا کیا تاہم میں فرار ہونے میں کا میاب ہو گئے ۔واقعہ کے بعد مقامی انتظامیہ بڈکو ٹ پہنچ گئی اور واقعہ سے متعلق جانکاری حاصل کی ۔پولیس نے معاملہ کی نسبت کیس درج کے تحقیقات شروع کی ۔اس دوران جمعرات کوواکورہ گاندربل میں جس 17سالہ دوشیزہ کومبینہ طورپرگھرکے اندرگیسوتراشی کاسامناکرناپڑاتھا،پولیس کی ٹیم نے جمعہ کی صبح گھرجاکراُسکابیان قلمبندکیا۔معلوم ہواکہ مذکورہ لڑکی نے پولیس کی ٹیم کوبتایاکہ جن دومشتبہ افرادکولوگوں نے جمعرات کے روزیہاں پکڑلیاتھا،وہی اُسکے بال کاٹنے میں ملوث تھے ۔بتایاجاتاہے کہ مذکورہ دوشیزہ نے پولیس ٹیم کے حوالے وہ بال بھی کئے جونامعلوم افرادنے جمعرات کی صبح کاٹے تھے ۔اس دوران بابہ ڈئمب،پٹن،اونتہ بھون اور ڈلگیٹ میں لوگوں نے دعویٰ کیا کہ انہوں نے بال تراشی کی کوشش کو ناکام بنادیا۔شہر کے راجباغ علاقے میں لوگوں نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ دوران شب لوگوں کے درازے اور کھڑکیاں کھٹکھٹانے کے واقعات پیش آئے،جس کی وجہ سے لوگ خوف وہراس میں مبتلا ہوئے۔ادھر نوگام،ریلوئے کالونی اور دیگر مضافاتی علاقوں میں بھی اسی طرح کے واقعات پیش آئے،اور لوگ گھروں سے باہر آکر بال تراشوں کی تلاش میں لگ گئے۔مقامی لوگوں نے الزام عائد کیا کہ علاقے میں لوگوں کے پراسرار طور پر دروازے اور کھڑکیاں کھٹکھٹائے۔چاڑورہ کے صوفی محلہ،ڈانگر پورہ اور ونگی ]پورہ علاقے میں بھی مقامی مساجد سے کئی بار رات کو لوگوں کو بیدار رہنے کی اطلاع دی گئی،اور مشکوک بال تراشوں کے علاقوں میں نقل و حرکت سے متعلق مطلع کیا گیا،جس کی وجہ سے لوگ خوف زدہ ہوگئے۔اسی طرح کے ایک واقعے میں وسطی ضلع بڈگام کے بیروہ علاقے میں سر شام ایک دوشیزہ کی چوٹی کاٹ لی گئی جس پر مقامی آبادی سراپا احتجاج ہے ۔نمائندے کے مطابق نامعلوم افراد نے بیروہ قصبے میں ایک 17سالہ دوشیزہ پر حملہ کرکے اسکے بال کاٹ ڈالے ۔متاثرہ دوشیزہ کو ایس ڈی ایچ بیروہ مین علاج و معالجے کیلئے داخل کیا گیا ہے ?(مشمولات +فیاض بخاری+غلام نبی رینہ+اشرف چراغ+عازم جان)