امت اسلامی کانفرنس میں ملی اتحاد پر زور
اننت ناگ//امت اسلامی کی طرف سے سماجی و اخلاقی بدحالی اور گیسو تراشی کے معاملات پر ایک کانفرنس منعقد ہوئی۔کانفرنس میں جنوبی کشمیر کے تمام مکاتب فکر سے وابستہ ذمہ داروں ، خطباءاور علماءنے شرکت کی۔ موصولہ بیان کے مطابق پولیس کی بھاری جمعیت نے قاضی منزل کے ارد گرد جمع ہو کر متعدد علماءو قائدین کو کانفرنس میں شرکت سے روکا۔ کانفرنس میں اُمت اسلامی کے امیر ڈاکٹر قاضی احمد یاسر نے تمام ائمہ حضرات کو فروعی اختلافات نظر انداز کرکے ملی اتحاد کیلئے کام کرنے کی ترغیب دی جو کہ وقت کی اہم ترین ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حالات پر کشمیری عوام کے لئے لمحہ فکریہ ہے کیونکہ ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت کشمیر میں انتشار پیدا کیا جاتا ہے تاکہ ہماری توجہ حقیقت سے ہٹ جائے۔ کانفرنس میں مولانا الطاف ندوی نے کہا کہ ذاتی اور مسلکی اختلافات کو بالائے طاق رکھ کر اُمت واحدہ ہوکر باطل کا مقابلہ کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ توبہ کے ساتھ ساتھ مزاحمت لازمی ہے ۔انہوں نے کہا کہ موئے تراشی کو نظر اندازنہیں کیا جاسکتا۔
عالمی ادارے اپنی ٹیم کشمیر روانہ کریں: فاروق رحما نی
اسلام آ با د(پاکستان)// پیپلز فریڈم لیگ کے چیئر مین محمد فاروق رحما نی نے جموں و کشمیر کے اطراف و اکناف میں چو ٹیا ں کاٹنے اور انہیں بے حس کرنے کی مہم کو ایک شر منا ک ، مذ مو م اور انسانیت سوز جرم قرار دیا ہے۔اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ یہ حکمرا نو ں اور ان کے کا رندوں کا ایک گھنا ﺅنا فعل ہے جو وہ خواتین پر آ زما رہے ہیں ، تا کہ کشمیری عوام کو آ زادی کی جدو جہد جا ری رکھنے پر ایک اور سزا دی جائے۔ انہوں نے کہا کہ ا ن مجرما نہ اقداما ت سے پورے کشمیر میں خو ا تین ذہنی کوفت میں مبتلا ہیں۔فا روق رحما نی نے کہا کہ کشمیر کے موجودہ حا لا ت اس با ت کا تقا ضا کر تے ہیں کہ عالمی ادارے اور ان کے لیڈ ر یو این او ، او آ ئی سی اور یورپین یونین کے سیکریٹری جنرل اور سلامتی کونسل کے مستقل رکن ممالک ، حقائق دریافت کنے کیلئے کمیشن تشکیل دے کر کشمیر روانہ کریں تاکہ وہ بچشم خود صورتحال کا مشاہدہ کریں۔
۔90 فیصد واقعات میں این سی ملوث:یاسر ریشی
سرینگر//حکمران جماعت پی ڈی پی نے وادی میں گیسو تراشی کیلئے نیشنل کانفرنس کو ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن وادی میں2016 طرز کی ایجی ٹیشن پیدا کرنا چاہتی ہے۔مخلوط سرکار میں شامل پی ڈی پی کے قانون ساز کونسل ممبر یاسرریشی نے سرینگر میں نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے گیسو تراشی کی سخت الفاظ میں مذمت کی۔انہوں نے ان واقعات کے پیچھے نےشنل کا نفرنس کے ہاتھ ہو نے کا دعویٰ کرتے ہو ئے کہا کہ ےہ پارٹی اقتدار سے باہر رہ کر اےسی شرمناک حرکت کا ارتکا ب کررہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ 1952کے دہلی معاہدے سے لے کر آج تک عبداللہ خاندان نے ہر سمجھوتہ کرسی اور ذاتی عیش و آرام کے لئے کیا اور اس کے بدلے میں ریاستی عوام کے لئے مصائب اور پریشانیوں کے پٹارے کھل گئے لہذا ےہ بات روزروشن کی طرح عےاں ہے کہ گےسو تراشی کے واقعات کے پیچھے نےشنل کانفرنس کی ہی اےک منظم سازش کارفرما ہے ۔ریشی نے دعویٰ کےا کہ’ موئے تراشی کے90 فیصد واقعات مےں نےشنل کا نفرنس ملوث ہے“۔ انہوں نے کہا”مےرے پہلے ہی نےشنل کانفرنس پر شک شبہات تھے، لےکن مےراشک اس وقت حقےقت مےں بدل گےا جب حال ہی مےں ممبر اسمبلی حبہ کدل کااےک وٹ اِز اپ پےغام منظر عام پر آ گےا“ جس مےںوہ اپنے کارکنوں سے اےسے واقعا ت جاری رکھنے کی ترغےب دے رہی تھی اور بعد مےں ممبراسمبلی نے حبہ کدل مےں امن قانون کی صورتحا ل بگاڑنے کےلئے کئی حربوں کا استعمال کےا“ ۔ انہوں نے گیسو تراشی کے واقعات کو خواتین کا تقدس پامال کرنے کی کوشش قرار دیتے ہوئے یقین دلایا کہ حکومت ان حملوں کے پیچھے محرکات کو بے نقاب کرے گی ۔
راہل گاندھی ایسوسی ایشن کا احتجاج
گلزار صوفی
سرینگر//راہل گانڈھی ایسو سی ایشن جموں وکشمیر سے منسلک کئی کارکنوں نے جمعرات کو پریس کالونی سرینگر میںچوٹیاں کاٹنے کے پے درپے واقعات کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے ملوثین کو فوری طورگرفتار کرنے کا مطالبہ کیا ۔ مظاہرین نے مرکزی اور ریاستی حکومت کے خلاف سخت نعرہ بازی کی ۔مظاہرین نے ہاتھوں میں بینر اور پلے کارڑ اٹھا رکھے تھے جن پر’ بال کاٹنے والے غائب کیوں ،مخلوط حکومت کی سازش یا ناکامی کے اثرات اور بال کاٹنا عزت نفس پر حملہ ‘جیسے نعرے درج تھے ۔اس موقع پر ایسو سی ایشن کے صدر ڈاکٹرمحمد اشرف نے نامہ نگاروں کو بتایا ”سرکار یا تو ملوثین کو پکڑنے میں پوری طرح ناکام ہوئی ہے یا جان بوجھ کر غیر سنجیدگی کا مظاہرہ کیا جارہا ہے“ ۔انہوں نے کہا کہ گیسو تراشی کی وارداتوں سے ظاہر ہو رہا ہے کہ یہاں خواتین کی عزت بالکل بھی محفوظ نہیں ۔انہوں نے ایسو سی ایشن کے مرکزی صدر راہل گاندھی سے اپیل کی کہ وہ اس سلسلے میں سنجیدہ اقدامات کریں ۔انہوں نے احتجاجی مظاہروں کاسلسلہ جاری رکھنے کی دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ ایسے نازیبا معاملے کو روکنے کے لئے وہ اپنی قیمتی جانوں کا نذرانہ بھی دینے کے لئے تیارہیں ۔
ولرہامہ واقعہ قابل مذمت:بارایسوسی ایشن
عدالت عالیہ سے نظربندوں کی نوٹس لینے کی اپیل
سرینگر// پہلگام کے ولر ہامہ میں فوج کی طرف سے شہریوں کو گولیوں کا نشانہ بنانے کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے ہائی کورٹ بار ایسو سی ایشن نے کہا کہ اس بات کو پہلے ہی واضح کیا گیا تھا کہ جب کولگام،کپوارہ اور اوڑی میں بال تراشوں کو دبوچا گیا تھا،تو فوری طور پر فوج اور پولیس جائے وقوع پر پہنچی اور ٹیر گیس و گولیاں چلا کر،بال تراشوں کو بچایا۔یہی صورتحال ولرہامہ میں بھی پیش آئی۔بیان کے مطابق ولر ہامہ میں بال تراشوں نے ایک خاتون کے بال کاٹنے کی کوشش کی اور جب لوگوں نے اس کا تعاقب کیا تو اس نے فوجی گاڑی میں پناہ لی،جو کہ علاقے میں گشت کر رہی تھی،اور مجرم کو بچالیا۔بیان میں کہا گیا کہ فوج نے اندھا دھند گولیاں چلائی،جس کی وجہ سے افراتفری کا ماحول پیدا ہوا،جبکہ گولیاں لگنے سے5افراد زخمی ہوئے،جن میں سے2 شدید زخمی ہوئے۔ بار ایسو سی ایشن نے کوٹ بلوال جیل میں زیر سماعت نظر بندوں کو تشدد کا نشانہ بنانے اور انہیں چھوٹی سیلوں میں ہفتوں تک قید تنائی میں رکھنے کی بھی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے ریاستی ہائی کورٹ کو اس معاملے میں نوٹس لینے کی اپیل کی اور ملوث افراد کے خلاف کاروائی کرنے کا مطالبہ کیا،جنہیں حقوق انسانی کی پاسداری کا کوئی بھی لحاظ نہیں ہے۔ بار ایسو سی ایشن نے کہا کہ عدالت عظمیٰ نے پہلے ہی ہائی کورٹ کو جیلوں میں نظر بند قیدیوں اور زیر سماعت افراد کو کی صورتحال کی نگرانی کیلئے کہا ہے۔بیان کے مطابق تہاڑ جیل میں نظر بند2کشمیری قیدیوںمحمد شفیع شاہ اور جاوید احمد،جنہیں تشدد کا نشانہ بنایا گیا،کی تحقیقات بھی عمل میں لانے کی ضرورت ہے اور ملوث افراد کے خلاف کاروائی کی جانی چاہے۔ انہوں نے کہا کہ آسیہ اندرابی،مسرت عالم بٹ،فہمیدہ صوفی اور دیگر سینکڑوں نظر بندوں کو بند رکھنے کے احکامات کو اگرچہ منسوخ کیا گیا ہے،تاہم اس کے باوجود بھی انہیں رہا نہیں کیا جا رہا ہے۔بار ایسو سی ایشن نے شبیر احمد شاہ،نعیم احمد خان۔فاروق احمد دار عرف بٹہ کراٹے،الطاف احمد شاہ،معراج الدین کلوال،پیر سیف اللہ ،ایاز اکبر،شاہدالاسلام اور ظہور وٹالی کی جوڈیشل ریمانڈ میں توسیع پر بھی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ان میں سے بیشتر کی صحت خراب ہے اور انہیں معقول طبی امداد بہم نہیں ہے،جبکہ نعیم احمد خان کی زندگی کو خطرے میںڈالا جا رہا ہے۔