Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
افسانے

من کا بوجھ

Kashmir Uzma News Desk
Last updated: September 12, 2021 1:00 am
Kashmir Uzma News Desk
Share
6 Min Read
SHARE
جون کا مہینہ تھا دن کے بارہ بجنے کو تھے سورج اپنے شباب پر تھا ۔مریض کلنک پر ڈاکٹر کا انتظار کر رہے تھے ۔سب لوگوں کے پسینے چھوٹ رہے تھے۔ میں بھی بخار سے جل رہا تھا ۔میری باری آنے ہی والی تھی کہ ایک بزرگ خاتون ہاتھ میں عصا لیے کھڑی ہوئی اور سوالیہ نگاہوں سے مجھے دیکھ کر کہنے لگی بیٹا اپنی باری مجھے دو گے ؟۔اس کی کمزور آنکھوں سے دو موتی نیچے گرنے ہی والے تھے کہ میں نے اس کا ہاتھ تھام کر پوچھا کیا بات ہے ماں کیوں رو رہی ہو؟ بوڑھی عورت آنسوئوں پونچھتے ہوئے۔۔۔
بیٹا کچھ نہیں ۔
ماں تمہیں میری قسم کیا بات ہے تم اتنی غمگین کیوں ہو۔؟اور تمہارے ساتھ کون آیا ہے یہاں ؟
میں نے یکے بعد دیگرے یہ سوالات پوچھے۔
اس ضعیف عورت نے لمبی سانس لیتے ہوئے کہا ،کیا کرو گے میری کہانی جان کر ؟میں نے اس کے ہاتھوں کو بوسہ دیتے ہوئے کہا۔ بس میں سننا چاہتا ہوں ۔مجھے تم میں اپنی مرحوم ماں نظر آتی ہے۔
 ہاں بیٹا! کچھ لوگوں کی قدر ان کے چلے جانے کے بعد ہی آتی ہے ۔دراصل میرے شوہر کی موت جوانی میں ہوئی اور ایک بیوہ کو بسر اوقات کے لئے کیا کیا جتن کرنے پڑتے ہیں ، اس کا انداز لگانا بھی مشکل ہے۔میں نے دن رات ایک کر کے اپنے بیٹوں کی پرورش کی۔ دن بھر لوگوں کے گھروں میں برتن مانجھتی تھی تب جا کر اپنے بچوں کو کھانا کھلاتی تھی۔تمنا تھی کہ کسی دن چین کی سانس لوں گی۔میں نے اپنی ساری جوانی اپنے بیٹوں کو پالنے میں صرف کی۔میں نے گھر گھر جا کر مزدوری کر کے اپنے بیٹوں کو پڑھایا لکھایا ۔بیٹا میں تین بیٹوں کی ماں ہوں ۔بڑا بیٹا لیاقت تحصیلدار ہے، جس نے شادی کے فوراً بعد مجھ سے اپنا پلو جھاڑ لیا اور آج اپنی بیوی بچوں سمیت شہر میں رہ رہا ہے۔ اس کی لیاقت ایسی نکلی کہ کبھی مرا حال بھی نہیں پوچھتا  ۔اسے یہ بھی یاد نہیں ہے کہ اس کی کوئی ماں بھی ہے۔یہ کہنا تھا کہ یہ ضعیف عورت خاموش ہو گئی ۔میں نے اس کا ماتھا چوما اور اصرار کیا کہ ماں اور دو بیٹے ۔۔۔۔۔
ہاں میرا دوسرا بیٹا محکمہ تعلیم میں بحثیت لیکچرر ہے جس کی بیوی ایک ڈاکٹر ہے، جسے میں نے ایک بار اس کے پہناوے پر ذرا سا کیا ڈانٹا، کہ خفا ہو کر میرا بیٹا اپنی بیوی بچوں کو لے کر چلا گیا، کبھی فون پر بھی میری عیادت نہیں کرتا۔ مجھے معلوم نہیں تھا کہ میرا ڈانٹنا مجھے انتا مہنگا پڑے گا۔اب میری ساری نظریں اپنے چھوٹے بیٹے عنایت پر تھیں،جو بے روزگار تھا۔ بھائیوں کے چلے جانے پر میں نے اسے اپنے ساتھ رکھا۔مختلف افسروں کے پاؤں پکڑ کر میں نے اسے پولیس محکمہ میں بھرتی کرایا۔لیکن حال ہی میں اس نے بھی مجھ پر عنایت کی اورمجھے اپنے گھر سے نکال دیا ۔ اب میں دن بھر در بہ در کی ٹھوکریں کھا رہی ہوںاور رات کو اپنے پرانے اور بوسیدہ مکان میں مصیبت کے لمحات کاٹی ہوں۔اب تو گھر کی دیواریں بھی مجھے جیسے کاٹنے کو دوڑتی ہیں۔ جب ہمت ہوتی ہے تو کھانا بنا کر کھا لیتی ہوں ۔کبھی کوئی ہمسایہ میری بے چارگی پر ترس کھا کر مجھے کھانا کھلاتا ہے تو کبھی بنا کچھ کھائے کسے کونے میں پڑی رہتی ہوں۔کبھی کبھی پاگلوں کی طرح دیواروں سے باتیں کرتی رہتی ہوں ۔میری روداد سن کر گھر کی دیواروں میں بھی نمی سی نمودار ہو گئی ہے۔ ہم دونوں باتوں میں اس قدر مگن ہوئے کہ وقت کا خیال ہی نہیں رہا ۔اتنے میں ہسپتال کے چپراسی نے آواز دی ۔ڈاکٹر صاحب کے نکلنے کا وقت آ گیا ہے ۔پھر کسی کو ڈاکٹر صاحب سے ملنا ہے۔میں نے اپنے آنسوں پوچھتے ہوئے کہا ۔چلو ماں میں تمہیں ڈاکٹر صاحب کے پاس لے جاؤں گا ۔نہیں بیٹا میں ٹھیک ہو گئی ہوں ۔آج میرے من کا بوجھ ہلکا ہو گیا۔میرے بیٹوں نے کبھی مجھے اس طرح نہیں سنا۔ہمیشہ مجھے دھتکارتے رہتے تھے ۔بیٹا میں ایک بد نصیب ماں ہوں۔جو تین تین بیٹوں کے ہوتے ہوئے بھی بے اولاد ہے ۔یہ کہہ کر وہ ضعیف عورت پھوٹ پھوٹ کر رونے لگی ۔میں نے اس ضعیف خاتون کو گلے سے لگایا اور کہا نہیں ماں تم بد نصیب نہیں ہو بد نصیب تمہارے بیٹے ہیں بیٹے۔ جو تمہارے سعادت مندی سے محروم ہو گئے ہیں ۔مجھے تمہارے بد نصیب بیٹوں پر ترس آتا ہے۔جو اپنی جنت کو مفت میں گنوا بیٹھے ہیں ۔
���
اویل نورآباد، کولگام
موبائل نمبر؛7006738436
 
Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
Leave a Comment

Leave a Reply Cancel reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

قومی شاہراہوں پربار بارٹول ٹیکس سے چھٹکارا ۔ 3 ہزار روپے کا سالانہ فاسٹ ٹیگ جاری
صنعت، تجارت و مالیات
کشمیر ی گیلاس کی سعودی عرب کی مارکیٹ میں دھوم پہلی تجارتی کھیپ پہنچنے سے کاشتکاروں کو بہترفوائد ملنے کی توقع
صنعت، تجارت و مالیات
ہندوارہ میں مارکیٹ چیکنگ،قصورواروں پر 40ہزار جرمانہ عائد
صنعت، تجارت و مالیات
ٹماٹر کی قیمتوں میں کمی میسور میں کسان پریشان
صنعت، تجارت و مالیات

Related

ادب نامافسانے

قربانی کہانی

June 14, 2025
ادب نامافسانے

آخری تمنا افسانہ

June 14, 2025
ادب نامافسانے

قربانی کے بعد افسانہ

June 14, 2025
ادب نامافسانے

افواہوں کا سناٹا افسانہ

June 14, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?