سری نگر//پٹیالہ ہائوس کورٹ دلی میں منی لانڈرنگ کیس کی سماعت کے دوران این آئی اے اور10ملزمان کے وکلاء نے دلائل پیش کئے ۔7کشمیری مزاحمتی لیڈروں سمیت9گرفتارملزمان عدالت میں حاضرکئے گئے جبکہ ظہوروٹالی کوتہاڑجیل سے ویڈیوکانفرنسنگ کے ذریعے سماعت میں شامل رکھاگیا۔جج ترون شیروات نے کیس کی اگلی سماعت کیلئے 28مارچ کی تاریخ مقررکردی ۔اس دوران ٹوجرنلسٹ کامران یوسف کیدائرضمانتی عرضی کوپھرزیرسماعت لایاگیاتاہم جج نے اس پراپنافیصلہ محفوظ رکھتے ہوئے اگلی سماعت کیلئے9مارچ کی تاریخ مقررکی ۔کشمیر نیوزسروس کے مطابق ماہ اگست 2017اوراسکے بعدحراست میں لئے گئے7کشمیری مزاحمتی لیڈروں،ایک معروف تاجراورنوجوان فوٹوجرنلسٹ سمیت10ملزمان کیخلاف قومی تفتیشی ایجنسی ’این آئی اے‘کی جانب سے داخل فردجرم یاچالان کی پھرنئی دہلی کے پٹیالہ ہائوس کورٹ میں ہوئی ۔جمعرات کی صبح ظہوروٹالی کے بغیرسبھی گرفتارملزمان کوعدالت کے جج ترون شیراوت کے سامنے پیش کیاگیا،جن میں نعیم احمدخان ،الطاف شاہ ،ایازاکبر،شاہدالاسلام ،پیرسیف اللہ ،معراج کلوال،فاروق ڈارعرف بٹہ کراٹے،کامران یوسف اورجاویداحمدشامل ہیں ۔منی لانڈرنگ کیس کاسامناکررہے کچھ ملزمان کے قریبی رشتہ داروں نے بتایاکہ جمعرات کوکشمیری تاجرظہوروٹالی کوپھرعدالت میں پیش نہیں کیاگیابلکہ اُنھیںتہاڑجیل سے ویڈیوکانفرنسنگ کے ذریعے سماعت میں شامل رکھاگیا۔جج ترون شیروات نے این آئی اے کے قانونی صلاح کارکے دلائل پھرسنے جبکہ ملزمان کی جانب سے اُنکے وکلاء نے بھی کچھ دلائل دئیے ۔تاہم پٹیالہ ہائوس کورٹ کے جج ترون شیروات نے اس اہم کیس کی اگلی سماعت کیلئے 28مارچ کی تاریخ مقررکردی ۔اس دوران معلوم ہواکہ اسی عدالت میں پھرنوجوان کشمیری فوٹوجرنلسٹ کامران یوسف کی جانب سے دائرضمانتی عرضی کوپھرزیرسماعت لایاگیاتاہم جج نے ابھی فیصلہ نہ سناتے کیلئے اس عرضی کی سماعت جمعہ کومقررکردی ،اورممکنہ طورپرجمعہ کے روزدلی کی یہ عدالت کامران یوسف کی ضمانتی عرضی پراپنافیصلہ سنائے گی ۔