ایجنسیز
سعودی عرب// مکہ مکرمہ میں دنیا بھر سے آئے ہوئے عازمین حج قافلوں کی صورت میں منگل کی شب اوربدھ کی صبح منیٰ روانہ ہوکر پہنچ چکے ہیں۔ عازمین حج کے قافلوں کو مرحلہ وار بروز منگل سات ذوالحجہ کی نصف شب کے بعد سے ہی منیٰ کے عارضی خیمہ بستی میں پہنچانے کا کام شروع ہو گیا تھا۔امسال100ممالک سے آئے تقریباً 14 لاکھ عازمین فریضہ حج ادا کریں گے۔ اس کے ساتھ ہی حج 1446 ہجری کے مناسک کی ادائیگی کا پہلا مرحلہ باقاعدہ شروع ہو چکا ہے۔حج 2025 سخت گرمیوں میں آیا ہے، اسی لئے 12 سال سے کم عمر کے بچوں کو حج 2025 میں شرکت سے روک دیا گیا ہے۔ عازمین وادی منیٰ کی ان عارضی خیمہ بستیوں میں 5دنوں تک قیام کریں گے۔ سعودی حکام کے مطابق منی میں خیموں کے علاوہ دس منزلہ عمارت بھی تعمیر کی گئی ہے جہاں بیک وقت 30ہزارعازمین قیام کرسکیں گے۔
رکن اعظم وقوف عرفہ
پانچ روزہ مناسک حج کی ادائیگی کا آغازبروز بدھ سے ہوگیا۔5 جون ہفتہ کی صبح عازمین حج میدان عرفات کے لیے روانہ ہوں گے، جو حج کا رکن اعظم ہے۔ میدان عرفات میں حج کے خطبہ کے بعد ظہر اور عصر کی نماز ملا کر پڑھی جائے گی۔مغرب سے پہلے حجاج کرام مزدلفہ کی طرف روانہ ہوں گے جہاں وہ مغرب اور عشا کی نماز اکٹھی پڑھیں گے۔ مزدلفہ میں حجاج کرام شیطان کو کنکریاں مارنے کے لیے کنکریاں جمع کریں گے۔
قربانی
حجاج کرام رات مزدلفہ میں ہی گزاریں گے جہاں وہ آرام اور عبادت کریں گے۔ 6 جون بروز جمعہ کی صبح حجاج کرام منیٰ واپس روانہ ہوں گے جہاں وہ رمی جمرات( شیطان کو کنکریاں) ماریں گے۔ پھر حجاج کرام اللہ کی راہ میں جانور قربان کریں گے اور اپنا سر منڈوا کر احرام کھول کر عام لباس پہنیں گے اور پھر مزید دو روز تک منی میں ہی قیام کریں گے، جہاں وہ چھوٹے اور بڑے شیطان کو رمی جمار کریں گے۔(یعنی چھوٹے اور بڑے شیطان کو کنکریاں ماریں گے)۔
طواف وداع
6جون کو ہی حجاج کرام بیت اللہ کے طواف وداع کے لیے مکہ روانہ ہوں گے۔ 7 جون کو حجاج کرام ایک بار پھر رمی جمرات کریں گے اور پورا دن اور پوری رات عبادت میں گزاریں گے۔
ایک بڑی غلطی
8 جون کو آخری بار تینوں شیطانوں کو کنکریاں مارنے کے بعد حجاج کرام مغرب ہونے سے قبل منی کی حدود سے نکل جائیں گے اور اگر حجاج کرام میں سے کوئی بھی حاجی غلطی سے بھی منی کی حدود سے نکل نہیں پاتا تو اسے پھر سے 13 ذی الحجہ بروز اتوار 9 جون کو آخری بار تینوں شیطانوں کو کنکریاں مارنا ہوگا تبھی اس کا حج مکمل مانا جائے گا۔عازمین کی سہولت کے لیے معلمین کی جانب سے مختلف زبانوں کے مترجمین کی سہولت بھی فراہم کی گئی ہے تاکہ عازمین بروقت احرام باندھ کر مناسک حج کی ادائیگی کے لیے روانہ ہو سکیں۔
منی کی خیمہ بستی
حج کے عظیم الشان اجتماع کو کامیاب بنانے کے لیے سعودی عرب انتظامیہ کی جانب سے ہمیشہ کی طرح بہتر انتظامات کا دعویٰ کیا گیا ہے۔ سکیورٹی انتظامات کا بھی جائزہ لیا جا رہا ہے۔ فورسز کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے اہلکاروں سمیت حج کے دوران وزارت صحت، شہری دفاع، بلدیہ (میونسپلٹی)، ٹیلی کمیونیکیشن، محکمہ موسمیات و دیگر سروسز فراہم کرنے والے اداروں کی ٹیمیں بھی منیٰ کی عارضی خیمہ بستی پہنچ چکی ہیں۔مملکت سعودی عرب کے مختلف شہروں سے آنے والے سعودی اسکاوٹس بھی منیٰ کی عارضی خیمہ بستی میں پہنچ گئے ہیں جب کہ وزارت تجارت کی جانب سے بھی تفتیشی ٹیمیں مشاعر مقدسہ میں تعینات کی گئی ہیں۔مکہ مکرمہ اور منی میں غیر قانونی طریقہ سے حج کرنے والوں کو روکنے کے لیے سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔ پکڑے جانے پر سخت کارروائی کی جائے گی۔ وادی منیٰ کے داخلی راستوں پر سکیورٹی اہلکاروں کو تعینات کیا گیا ہے جو عازمین کے حج پرمٹ دیکھنے کے بعد ہی انہیں منیٰ میں جانے کی اجازت دیتے ہیں۔