حسین محتشم
پونچھ//سرحدی ضلع پونچھ گرچہ آبی وسائل خاص طور پر چشموں کے لئے معروف ہے وہیں ضلع کے کئی دیہات میں لوگوں کو پینے کے پانی کی دستیابی کے سبب مشکلات کا سامانہ کرنا پڑ رہا ہے۔ ضلع کے منگناڑ کے کلساں کے باشندوں کا دعویٰ ہے کہ پینے کے صاف پانی کی عدم دستیابی کے باعث گزشتہ کئی برسوں سے لوگ پریشان ہیں۔ لوگوں کو کئی کلومیٹر کا فاصلہ طے کر کے مختلف ندی نالوں یا چشموں سے پانی گھروں تک پہنچایا پڑتا ہے، جبکہ خراب موسم کے دوران لوگ بارشوں کا پانی پینے پر مجبور ہو رہے ہیں۔لوگوں کا کہنا ہے کہ ایک جانب حکومت تعمیر و ترقی کے بلند بانگ دعوے کر رہی ہے کہ ’’ہم لوگوں کو سہولیات پہنچانے کی غرض سے پر عزم ہیں۔‘‘ وہی دوسری جانب دیہی علاقوں میں حکومت کے دعوے سراب ثابت ہو رہے ہیں۔ کشمیر عظمی سے بات کرتے ہوئے لوگوں نے کہا کہ وہ پہاڑی علاقے سے تعلق رکھتے ہیں جہاں پینے کے صاف پانی کا فقدان ہے۔ انہوں نے کہا کہ حلقہ پنچایت کے اپر کلساں کی وارڈ نمبر تین اورچار میں بستی سے قریباً تین کلومیٹر کی دوری پر ایک چشمہ موجود ہے جہاں سے علاقے کی خواتین کو روزانہ پانی لانا پڑتا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ یہ مسئلہ کئی بار محکمہ جل شکتی کی نوٹس میں لایا گیا تاہم لوگوں کو انتظامیہ کی جانب سے یقین دہانیوں کے علاوہ کچھ حاصل نہیں ہوا۔ کلساں علاقہ کے متعلقہ محکمہ کے وزیر جاوید احمد رانہ سے اپیل کی ہے کہ وہ خصوصی مداخلت کر کے علاقہ کے لوگوں کو پانی کی قلت سے نجات دلائیں۔