سرینگر //کرونا وائرس کے خطرات کے بیچ وادی کے لوگوں نے اس بات کی توقعات ظاہر کی ہے کہ کشمیر میں 4جی انٹر نیٹ سروس منگل کے روز سیکورٹی جائزہ میٹنگ کے دوران بحال کر دی جائیگی۔عالمی صحت ادارہ کی طرف سے کرونا وائرس کو عالمی وبا قرار دینے کے بعد وادی سے تعلق رکھنے والے لوگ گوگل پر اس بیماری اور وباء سے متعلق معلومات حاصل کرنے میں لگے ہوئے ہیں ۔انڈر گریجویٹ ڈاکٹروں کے ایک گروپ نے بتایا ’’ہمیں اُمید ہے کہ وائرس کے پھلائو کو مدنظر رکھتے ہوئے منگل کو جائزہ میٹنگ کے دوران تیز رفتار انٹر نیٹ سروس کو بحال کیا جائے گا‘‘ ۔ان کا مزید کہنا تھا کہ وہ اس وائرس سے متعلق پیشرفت پر نظر رکھے ہوئے ہیں کیونکہ وہ طب کے طلاب ہیں ۔ سیول لائنز سے تعلق رکھنے والے ایک شہری محمد معروف نے بتایاکہ کئی ایک ممالک میں مواصلاتی کمپنیوں نے صارفین کیلئے گزشتہ دو ماہ سے مفت تیز رفتار انٹر نیٹ اور وائی فائی کی سہولیات دستیاب رکھی ہیں جس سے طلاب اور دیگر لوگ فائدہ اٹھا رہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ جہاں تعلیمی ادارے بند ہیں وہیں طلاب انٹر نیٹ کے ذریعے اپنی تعلیم جاری رکھے ہوئے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر وادی میں اس وقت تمام سکول بند ہیں او ر پچھلے کچھ دنوں سے طلاب گھروں میں ہی قیدہیں ،جو گھروں میں ہی آن لائن پڑھنا چاہتے ہیں ۔شفیق احمد نامی ایک شہری کا کہنا ہے کہ سائبر پولیس نے پہلے ہی سوشل میڈیا کا غلط استعما ل کرنے والوں کے خلاف کیس درج کئے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ اس وقت اس کی ضرورت ہے کہ وادی میں تیز رفتار انٹر نیٹ سروس بحال کی جائے ۔ صدر ہسپتال سرینگر کے ایک سنیئر ترین ڈاکٹر نے بتایا کہ کشمیر کے لوگ بھی وائرس کے خوف میں مبتلا ہیں لیکن ہمیں انٹر نیٹ تک کوئی بھی رسائی نہیں ہے ۔