جاوید اقبال
مینڈھر// سب ڈویژن مینڈھر کی تحصیل منکوٹ میں او بی سی طبقہ کا ایک اجلاس منعقد ہوا، جس کی صدارت تحصیل صدر او بی سی عبد الخالق نے کی۔اجلاس میں او بی سی طبقے سے تعلق رکھنے والے متعدد افراد نے شرکت کی اور اپنے مسائل تحصیل صدر کے سامنے رکھے۔ مقررین نے شکایت کی کہ او بی سی طبقے کو بنیادی سہولیات فراہم نہیں کی جا رہی ہیں اور ان کے ساتھ مسلسل ناانصافی ہو رہی ہے۔اجلاس میں مقررین نے جموں و کشمیر یو ٹی میں او بی سی طبقے کو 27 فیصد ریزرویشن دینے کا مطالبہ کیا، جو کہ سپریم کورٹ کے احکامات کے مطابق ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ دیگر ریاستوں میں او بی سی طبقے کو یہ ریزرویشن حاصل ہے، لیکن جموں و کشمیر میں اس طبقے کو اس حق سے محروم رکھا جا رہا ہے۔شرکاء نے ہر ضلع میں ڈیولپمنٹ بورڈز کے قیام کا مطالبہ کیا، جن میں ہر تحصیل سے او بی سی طبقے کا ایک نمائندہ شامل ہو تاکہ ان کے مسائل کو حکومتی سطح پر اجاگر کیا جا سکے۔او بی سی طبقے کے نمائندوں نے جموں و کشمیر کے گورنر سے مطالبہ کیا کہ اس طبقے سے ایک ایم ایل سی (قانون ساز کونسل کا رکن) نامزد کیا جائے، جو ان کے دیرینہ مسائل کو اسمبلی میں اٹھا سکے اور ان کے حقوق کے تحفظ کو یقینی بنا سکے۔اجلاس میں شامل افراد نے کہا کہ پی ایم اے وائی مکانات، ہینڈ پمپ اور دیگر سرکاری اسکیموں میں او بی سی طبقے کو ان کا جائز حصہ دیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ سرکار کی زمینی سطح پر نافذ کی جانے والی تمام اسکیموں میں او بی سی طبقے کو برابر کا حق ملنا چاہیے۔اجلاس میں اس بات پر بھی زور دیا گیا کہ پنچایتی انتخابات میں پنچایت ممبر سے لے کر ڈی ڈی سی تک ہر سطح پر او بی سی طبقے کو مناسب ریزرویشن دیا جائے تاکہ ان کی نمائندگی کو یقینی بنایا جا سکے اور انہیں ترقی کے مواقع مل سکیں۔