کپوارہ//شمالی ضلع کپوارہ کے دور دراز علاقوں کے سرکاری اسکولو ں میں اساتذہ اور جگہ کی عدم دستیابی کی وجہ سے جہا ں طلاب سخت پریشان ہیں وہیں والدین اپنے بچو ں کے مستقبل کے لئے فکر مند ہیں ۔ترہگام کے مضافاتی دیہات منون آورہ کے مڈل سکول میں اساتذہ اور جگہ کی کمی پائی جاتی ہے ۔مقامی لوگو ں کا کہنا ہے کہ منون آورہ کے مڈل سکول میں اس وقت قریب00 3 بچے زیر تعلیم ہیں لیکن اسکول میں جگہ کی عدم دستیابی کی وجہ سے کئی جماعتو ں کو ایک ہی کمرے میں تعلیم دی جاتی ہے ۔لوگو ںکاکہناہے 8جماعتو ں کے لئے محض 5کمرے دستیاب ہیں جس کے نتیجے میں سکول میں زیر تعلیم بچو ں کو کبھی دھوپ میںپڑھایا جاتا ہے تو بارشو ں کے دوران کئی جماعتو ں کو ایک ہی کمرے میں بٹھا کر تعلیم دی جاتی ہے ۔ والدین نے کشمیر عظمیٰ کو بتا یا کہ سکول میں اساتذہ کی کمی سے بھی وہ سخت پریشان ہیں کیونکہ اسکول میں 6اساتذہ کام کرتے ہیں جس کے نتیجے میںان کے مستقبل کے حوالے سے سخت پریشانی ہے ۔اس دوران گزریال کرالہ پورہ کے مڈل سکول میں جگہ اور اساتذہ کی کمی سے والدین میں محکمہ تعلیم کے تئیں سخت غم و غصہ پایا جارہاہے ۔مقامی لوگو ں کا کہنا ہے کہ مڈل سکول گزریال ضلع کپوارہ کا واحد سکول ہے جو گزشتہ50سال سے یہا ں پر قائم ہے لیکن ابھی تک سکول کا درجہ نہیں بڑھایا گیا ۔مقامی لوگو ں نے بتا یا کہ سابق سرکار نے جب ریاست میں نئے انتظامی یونٹ قائم کئے اور اس میں مڈل سکول گزریال کا درجہ بڑھا کر ہائی سکول کا درجہ دیا گیا اور اس کے لئے با ضابطہ طور ہائی سکول کے بورڈ کی نقاب کشائی بھی کی گئی لیکن موجودہ سرکار نے اقتدار میں آتے ہیں نا معلوم وجوہات کی بناء پر مڈل سکول گزریال کو ہائی سکول کا درجہ دینے کا معاملہ کٹھائی میں ڈال دیا ۔مقامی لوگو ں نے بتا یا کہ اسکا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ مڈل سکول گزریال کے جو نزدیکی مڈل سکول تھا ان کو بند کر کے اسی سکول میں ضم کیا اور مذکورہ سکول کے ہائی سکول بننے کے آثار اب کم ہونے لگے۔اس ضمن میں محکمہ تعلیم کے ذرائع نے کشمیر عظمی کو بتا یا کہ ہائی سکول کو کئی نزدیکی مڈل اسکولو ں کی ضرورت ہوتی ہے ۔گزریال کے لوگو ں نے بتا یا کہ جب مڈل سکول گزریال کو ہائی سکول کا درجہ دیا گیا اور سکول پر ہائی سکول کا سائن بورڈ نصب کیا جو مارچ 2015تک رہااور نو یں جماعت کے لئے با ضابطہ داخلہ کا اعلان بھی ہو اتاہم مارچ2015میں کہا گیا کہ اس سکول کے ہائی سکول کا درجہ تاحکم ثانی روک دیا گیا ۔لوگو ں نے بتا یا کہ اب اگر موجودہ مڈل سکول کو محکمہ تعلیم دیگر اساتذہ کو تعینات کریںتو بہتر ہو گا تاکہ ان کے بچو ںکا تعلیمی سال تاریک ہونے سے بچ جائے ۔ادھر کپوارہ کے درجنو ں علاقوں کے لوگو ں کا کہنا ہے کہ رواں تعلیمی سال کا ایک مہینہ تو گزر گیا لیکن ابھی تک محکمہ اساتذہ کی تبدیلی عمل میں لا رہی ہے جو سرکار کی ٹرانسفر پایسی کے بالکل منافی ہے ۔لوگو ں نے بتا یا کہ گزشتہ سال بھی عوامی احتجاجی مہم کے دوران وادی کے سکول بند رہیں جس کے اثر براہ راست ان نے بچو ں پر پڑ گیا اور اب رواں تعلیمی سال کا ایک مہینہ ختم ہو گیا لیکن ابھی تک ضلع بھر میں اساتذہ کی تبدیلی کا عمل جاری ہے ۔